ہنزہ نیوز اردو

کرونا وائریس کی کیسیز اورمریضوں کی مشکلات کو مد نظر رکھتے ہوئے گلگت بلتستان کے سینئر سپیشلٹ ڈاکٹرز کی ڈیوٹی بھی ہفتہ وار روٹیشن پر بھی لگا دی جائیگی

اس پوسٹ کو شیئر کریں۔

ہنزہ (اجلال حسین) کرونا کیسیزکی روک تھام اور اس سے بچاو کے لئے جو بھی وسائل درکار ہوگی صوبائی انتظامیہ اور محکمہ صحت گلگت بلتستان فراہم کرئینگی جبکہ محکمہ صحت ہنزہ میں کمی پیرامیڈیکل سٹاف کو ایک ہفتے کے اندر اندر تعیناتی ہوگی دیگر انتظامیہ سطح پر کمی مجسٹریٹس ہو یا پولیس اہلکار وں کی تعداد میں کمی ہونے کی وجہ سے عوامی مسائل بھی درپیش ہے کو بھی 48سے 72گھنٹوں میں اضافہ کردیا جائیگا۔ ان خیالات کا ظہار سیکرٹری صحت گلگت بلتستان میر وقار اور کمشنر گلگت عثمان احمد نے گزشتہ روز اپنی دورہ ہنزہ کے موقع پر سول ہسپتال علی آباد میں عمائدین اور ٹائیگر فورس سے بات چیت کرتے ہوئے کہا۔انہوں نے مزید کہا کہ علاقے میں بڑھتی ہوئی کرونا وائریس کی کیسیز اورمریضوں کی مشکلات کو مد نظر رکھتے ہوئے گلگت بلتستان کے سینئر سپیشلٹ ڈاکٹرز کی ڈیوٹی بھی ہفتہ وار روٹیشن پر بھی لگا دی جائیگی چونکہ سول ہسپتال علی آباد نہ صرف ضلع ہنزہ بلکہ نگر کے بیشتر آبادی کے علاوہ ملکی و غیر ملکی سیاھوں بھی اس ہسپتال کی طرف رُخ کرتے ہے اس لئے پیرامیڈیکل سٹاف کمی اور لیبارٹری میں ہونے والی مختلف ٹیسٹننگ کو بھی اضافہ کر دیا جائیگا جبکہ ٹائیگر فورس کی جانب سے مطالبہ جو کہ گزشتہ تین سالوں سے ہسپپتال میں ڈائیلسیز مشین موجود ہے اس کو اانسٹال کرنے کے لئے ڈی ایچ او ہنزہ کو جلد اقدامات اور طبی عملے کی تعیناتی کے لئے بھی احکامات بھی جاری کر دیا۔سیکرٹری صحت اور کمشنر گلگت نے مزید کہا کہ ہنزہ میں بڑھتی ہوئی کرونا کیسز میں کمی لانے کے لئے انتظامی سطح پر ضلعی انتظامیہ سے تعاون کرتے ہوئے جہاں پر لاک ڈاون کی ضرورت ہو پولیس جوانوں اور مجسٹریٹس کی کمی کو آئندہ دو سے تین روز میں پورا کرنے کے لئے بھی احکامات جاری کرد یا۔ سیکرٹری صحت اور کمشنر گلگت نے سول ہسپتال علی آباد میں مریضوں کی عیادت کے علاوہ وینٹی لیٹر مشین، لیبارٹری کا معائینہ کے ساتھ فارمیسی اور مختلف وارڈز کا بھی معائینہ کیا۔ جبکہ اس موقع پر ہسپتال میں ایڈمٹ مریضوں اور اٹندنٹ سے ادویات کی کمی، درپیش مسائل اور عملے کی رویہ کے بارے بھی پوچھا۔اس موقع پر ڈی سی ہنزہ فیاض احمد اور ڈی ایچ او داکٹر ممتاز نے سیکرٹری صحت اور کمشنر گلگت کو گزشتہ چار مہنوں سے کرونا وائریس کی روک تھام اور بچاو کے لئے کی جانے والی اقدمات سے آگاہ کیا جبکہ انتظامی سطح پر ضلع ہنزہ میں درپیش مشکلات سے بھی آگاہ کیا۔ انہوں نے بریفنگ میں مزید کہا کہ سول ہسپتال جو کہ ہیڈ کواٹر ہونے کی وجہ سے ضلع ہنزہ اور نگر کے مریضوں کی رش کے ساتھ سیاحوں کی بڑی تعداد میں ہسپتال کی طرف رُوخ کرتے ہیں جس کی وجہ سے اس ہسپتال پر زیادہ سے زیادہ لوڈ ہے ادویات اور پیرا میڈیکل سٹاف کی کمی کو پورا کرنے کی ضرورت ہے جبکہ کرونا وائریس کی کیسز میں ہنزہ گلگت بلتستان میں پہلی نمبر ہے مخصوص علاقوں میں لاک ڈاون کرنے کے لئے مقامی والٹیئرز کے ساتھ پولیس اور مجسٹریٹس کی کمی ہے جلد از جلد تعیناتی کی جائے تاکہ کرونا وائریس کے علاوہ دیگر سرکاری سطح پر عوامی مسائل کو بروقت نمٹایا جائیگا۔

مزید دریافت کریں۔

مضامین

کیا عورت کم عقل ہوتی ہے؟

ایک حدیث میں بیان ہوا ہے کہ عورت کم عقل اور کم دین ہے، جیسا کہ صحیح بخاری اور صحیح مسلم میں مذکور ہے۔ یہ