گلگت بلتستان میں جہاں مختلف ادارہ جات جو موسمیاتی تبدیلی سے تیز رفتاری سے پگھلتے گلیشئرز پر تشویش کا اظہار کرتے ہیں وہاں انہی پہاڑوں میں ڈیزل جنریٹرز کی بھر مار سے ماحول کو انتہائی خطرہ درپیش ہے۔ نہ صرف فضائی آلودگی کی وجہ سے تیزی سے گلیشئرز پگھل جائیں گے وہی کینسر جیسی موذی مرض قیمتی جانوں کو مو ت کے منہ میں دھکیل رہی ہے۔ جہاں پاکستان کے بڑے ادارے گلگت بلتستان میں برفانی جھیلوں سے ہونے والے تبدیلیوں پر سوچ رہی ہے وہاں انسانی حکمت عملی کے تحت کئی قیمتی منصوبے بنا رہی ہے۔ اپنے ہی علاقے کی بقاہ کے دشمن ہم خود ہی بن رہے ہیں۔ جہاں وزیر اعظم پاکستان سمیت پوری دنیا فضائی آلودگی پر قابو پانے کی کوشش کر رہی وہی یہ جنریٹرز فضائی آلودگی کا باعث بن رہے ہیں۔ ماہرین کے مطابق پاکستان کو گلگت بلتستان کی بہتی تیز دریاؤں سے دو لاکھ میگا واٹ بجلی مل سکتی ہے جو کہ پاکستان جیسے دس ملکوں کو برآمد کر کے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ اس لئے میرے سیاسی نمائندوں سے درخواست ہوگی کہ گلگت بلتستان کے دریاؤں سے فائدہ اٹھا کر پاکستان کو مظبوط کیا جا سکتا ہے۔

مضامین
اساتذہ کے لیے پارٹ ٹائم بزنس
یہ 2011 کی بات ہے جب تعلیم سے فارغ ہو کر میں نے بحیثیت لیکچرار گورنمنٹ کالج گلگت اور بطور مدرس و میگزین ایڈیٹر جامعہ