ہنزہ ( اجلال حسین) پاکستان مسلم لیگ ن کے نامزد امیدوار میر سلیم خان کے مقابلے میں پاکستان مسلم لیگ ن کا دوسرا رہنما بھی آزاد حیثیت سے الیکشن میں کود پڑا انتخابی مہم شروع ،پاکستان مسلم لیگ ن کے دو امیدوار ضمنی انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں جس کی وجہ سے پی ایم ایل ہنزہ دو حصوں میں تقسیم ہونے کا خدشہ پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما و امیدوار برائے قانون ساز ا سمبلی ضمنی انتخابات حلقہ6 ہنزہ ریحان شاہ کا گزشتہ روز ہنزہ میں ایک ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ ن ہنزہ کے درجنوں عہدیداران و حقیقی کارکنان انتہائی دکھ اور افسوس کیساتھ یہ کہنے پر مجبور ہیں کہ موجودہ ضلع ہنزہ کے بیشتر مسلم لیگی عہدے دار جنکی ماضی پارٹی دشمنی ، منافقانہ، عوام دشمن پالیسیوں اور ذاتی مفادات سے بھرپور تھی اور پرنس سلیم خان کو قائد پاکستان میاں محمد نواز شریف نے ٹکٹ سے نوازا تو انہی عہدہ داروں نے صوبائی قائد کے دفتر میں پرنس سلیم کے خلاف غیر اخلاقی ، غیر پارلیمانی الفاظ ادا کئے اور ہنزہ بچاؤ تحریک کا اعلان کیا۔ آج یہ چند مٹھی بھر نام نہاد عہدے دار میر غضنفر علی خان اور پرنس سلیم خان کو گمراہ کر کے حقیقی لیگی کارکنان کو نہ صرف دیوار سے لگا رہے ہیں بلکہ اپنے اپنے سیاسی مفادات کیلئے نت نئے حربے استعمال کر رہے ہیں میں ریحان شاہ پاکستان مسلم لیگ ن اور اپنے قائد محمد نواز شریف اور صوبائی قائد حفیظالرحمٰن کے ایک ادنیٰ کارکن کی حیثیت سے اپنا اس ضمنی انتخاب مین بحثیت اُمیدوار نوجوانوں کی نمائندگی کررہا ہوں۔ پریس کانفرنس میں انہوں نے مزید کہا کہ پچھلے الیکشن دھنگل میں صوبائی صدر حفیظ الرحمن کے ہنزہ کو دو تحصلوں اور سب ڈویثرن گوجال سمیت شاہراہ قراقرم کی توسیعی منصوبے کی زد میں آنے والے زمین متاثرین کی ادائیگی میں ضلعی قیادت کی ناکامی اور عدم دلچپسی ہوئی جبکہ دیرینہ لیگی کارکنوں اور عہددااروں کو دیوار سے لگانے کی کوشش کیا جاتا ہے۔ ہنزہ کے مقد ر کے حوالے سے علی آباد میں زیر تعمیرٹنل کے خلاف گمراہ کن پروپیگنڈے کرنے اور راجہ شہباز خان کے ساتھ تضحیک آمیز رویے سر فہرست ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گورنر گلگت بلتستان اور رکن قانون ساز اسمبلی رانی عتیقہ غضنفر علی اور پرنس سلیم خان کو سیاسی گمراہ کرنے کی ناکام کوششیں کر رہا ہے ہم نے اصولی طور پر فیصلہ کر لیا ہے کہ ضلعی عہداداران کی سرپرستی میں مسلم لیگ ن کے موجودہ امیدوار سے لاتعلقی کا اعلان کرتے ہیں اور حقیقی مسلم لیگ ن کے کارکنان ضلعی عہداداران کے روش کے خلاف خود ہی انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ کر لیا جائے گا یا تو آزد امیدوار جسکا پاکستان مسلم لیگ ن کے نظریات سے ہم آہنگی ہو اور ساتھ ہی ساتھ ہنزہ کے عوام کے درینہ مسائل کے حل اہل امیدوار کی حمایت بھی کیا جا سکتا ہے۔اُنہوں نے کہا کہ اس فیصلے سے صوبائی قیادت زور نالان ہونگے مگر میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ آئیندہ وقت ہنزہ میں مسلم لیگ ن کا ہوگا اور کارکنان مزید ولولہ کیساتھ مسلم لیگ ن کو مضبوط کرینگے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ضلعی صدارت کی کے خلاف نہیں ہمیں ان کی قیادت پر اعتماد ہیں مگر ان کا سوچ حکمران اور امرانہ طرز طریقے کے علاوہ من مانی سوچ رکھتا ہے جس کی وجہ ہ سے پاکستان مسلم لیگ ن ہنزہ کو شدید نقصان اٹھانے کا خدشہ ہے۔
مضامین
اساتذہ کے لیے پارٹ ٹائم بزنس
یہ 2011 کی بات ہے جب تعلیم سے فارغ ہو کر میں نے بحیثیت لیکچرار گورنمنٹ کالج گلگت اور بطور مدرس و میگزین ایڈیٹر جامعہ