ہنزہ نیوز اردو

پاکستان اور گلگت بلتستان

اس پوسٹ کو شیئر کریں۔

ہم پھول ہے گلدان کے ہیں

ہم گلگت بلتستان کے ہیں

کچھ چیزے ایسی ہیں جن کے بنا پر میں یہ تحریر لکھ رہا ہوں،کچھ دن پہلے 92 نیوز کے ایک ٹالک شو میں گلگت بلتستان کے حوالے سے کچھ ایسا الفاظ استعمال ہوا جو کسی بھی طرح سے قابلِ قبول نہیں،لیکن یہ کوئی نئی بات بھی نہیں کچھ پاکستان کے میڈیا میں موجود ہے جو ائے روز گلگت بلتستان کے حوالے سے ایسے متنازع باتیں کرتے ہے اور گلگت بلتستان کے عوام کی تذلیل کرنے کی کوشش کرتے ہے۔گلگت بلتستان کے عوام کو ملک دشمن،متنازع اور غداری کے فتوے جاری کیا جاتا ہے آخر کیوں؟؟ کیا آج ہم اتنے لاچار اور بے بس ہو گئے ہیں کی ہم عملی اقدام اٹھانے سے بھی کتراتے ہے کیا ہم میں اتنا بھی غیرت نہیں کی ہم اپنے حقوق کے لیے کوئی اقدام اٹھا سکے؟! ہم سب کو ان تمام تر سازشوں کے خلاف کھڑا ہونا ہوگا اور انکا مقابلہ کرنا ہوگا ۔ وزیرِ اعظم سمیت تمام سیاستدانوں کو ہمیشہ کشمیر یاد رہتا ہے لیکن گلگت بلتستان کا کسی کو کوئی خیال نہیں رہتا۔ گلگت بلتستان کے کسی بھی حکومت نے اج تک وفاق سے آئینی حقوق کے لیے آواز نہیں اٹھایا۔میں سمجھتا ہوں کہ گلگت بلتستان کے محرومیوں کا زمہ دار وفاق کے ساتھ ساتھ گلگت بلتستان کے سیاسدان بھی ہے۔ آج تک ہميں کوٸی ايسا سياسی ليڈر نہی ملا جو حقيقی معنوں ميں گلگت بلتستان کی نماٸندگی کرے۔ اس بات سے یہ ثابت ہوا کہ گلگت بلتستان میں حقیقی لیڈر شپ کا فقدان ہے موجودہ وزیرِ اعلیٰ نے تو حد کر دیا۔ پبلک چوک کا نام تبدیل کرکے مرحومہ کلثوم نواز سے منسوب کیا۔ گلگت بلتستان کے لوگوں نے ہر سطح پر پاکستان کی نمائندگی کیا ہے چاہے وہ کھیل کا میدان ہو،تعلیم کا میدان ہو یا پھر جنگ کا میدان ہمیشہ پاکستان کا نام روشن کیا ہے ہزاروں جانوں کے نذرانے پیش کیا ہے اور انشاءاللہ آگے بھی کوئی دریغ نہیں کریگا ۔ لیکن اس کے باوجود ہمیں متنازعہ،غدار اور ملک دشمن قرار دنے کی کوشش کیا جارہا ہے۔ وقت آگیا ہے کی ہم سب مل عملی اقدام اٹھائے ۔بہادر اور باشعور عوام اپنے حقوق کے لیے آواز اٹھاؤ۔۔

بس اب ظلم کے سامنے ڈٹ جاؤ اور اپنے حقوق کے لیے آواز اٹھاوa

مزید دریافت کریں۔

مضامین

کیا عورت کم عقل ہوتی ہے؟

ایک حدیث میں بیان ہوا ہے کہ عورت کم عقل اور کم دین ہے، جیسا کہ صحیح بخاری اور صحیح مسلم میں مذکور ہے۔ یہ