ہنزہ (سلیم برچہ) گزشتہ روز سیاچن کے مقام پر فرائض منصبی کے ادائیگی کے دوران ہیلی کاپٹر حادثے میں جان کا نذرانہ پیش کرنے والے میجر محمد عرفان علی برچہ شہید کے جسد خاکی کو ان کے آبائی علاقے ہنزہ کے گاؤں ڈورکھن میں اعلیٰ فوجی اعزاز کے ساتھ سپردِ خاک کیا گیا۔
گذشتہ دنوں پاک فوج کا ہیلی کاپٹر سیاچن کے مقام پر حادثے کا شکار ہوا تھا جس میں وادی ہنزہ سے تعلق رکھنے والا میجر محمد عرفان علی برچہ شہید ہوئے جنہیں ہنزہ کے گاؤں ڈورکھن میں آہوں اور سسکیوں کے میں سپردخاک کیا گیا اس موقع پر پاک فوج کے افسران اور جوانوں کے علاؤہ شہید عزیز و اقارب ، قبیلے کےافراد ، ہنزہ اور دیگر اضلاع سے آئے ہوئے ہزاروں کی تعداد میں خواتین و حضرات نے شرکت کی۔ اس موقع پر شیخ موسیٰ کریمی نے دینی و دنیاوی لحاظ سے شہیدہ کے رتبے اور درجات بیان کرتے ہوئے کہا کہ دین اسلام اور وطن عزیز کی سلامتی کے خاطر فرائض منصبی سرانجام دیتے ہوئے شہادت کا رتبہ حاصل کرنا سب سے بڑی خوش قسمتی ہے اس شہادت پرپورے قوم اور ملت کو فخر کرنے کی ضرورت ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ ملک و قوم کی دفاع کی خاطر ماضی میں بھی ضلع ہنزہ نوجوانوں نے بڑی قربانیاں دی ہیں اور وقت پڑنے پر ہنزہ کا بچہ بچہ وطن عزیز مملکت خداداد پاکستان کی دفاع کے لیے اپنے قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے کے لئے ہمہ وقت تیار ہیں۔
میجر محمد عرفان علی برچہ شہید گلگت بلتستان کے نامور تاریخ دان اور مصنف شیرباز علی خان برچہ کے فرزند تھے۔
اس موقع پر چیف آف آرمی سٹاف ، کمانڈر 10 کور ، کمانڈر ایف سی این اے ، کمانڈر 491 انجینئرنگ گروپ ، ایف ڈبلیو او ، ڈسٹرکٹ انتظامیہ ضلع ہنزہ اور گنش سپریم کونسل کے جانب سے ذمہ داران نے پھولوں کے گلدستے پیش کئے۔
مضامین
اساتذہ کے لیے پارٹ ٹائم بزنس
یہ 2011 کی بات ہے جب تعلیم سے فارغ ہو کر میں نے بحیثیت لیکچرار گورنمنٹ کالج گلگت اور بطور مدرس و میگزین ایڈیٹر جامعہ