ہنزہ (اجلال حسین) ملکی و غیر ملکی سیاحوں کا رخ ہنزہ کی طرف تو دوسری جانب ہنزہ کے ہیڈ کواٹر علی آباد میں پینے کا پانی نایاب علاقہ کربلا کا منظر پیش کر رہی ہے خواتین، طلباء کے علاوہ مقامی وغیر مقامی مکینوں کو سخت پریشانی کا سامنا ہیں۔۔۔۔ضلع ہنزہ کے مصروف ترین گاوں و ہیڈ کواٹر علی آباد پچھلے دو ہفتے سے پینے کے پانی کے لئے عوام نہ صرف بلکہ ضلعی انتظامیہ کے بیشتر افسران بھی سکولوں کے طلباء، سرکاری و غیر سرکاری ملازمین ترس رہے ہیں ششپر گلیشیر کے باعث علی آباد کے بالائی زمینوں کو ابتدائی بھی نصیب نہیں جبکہ مسلسل گرمی کی شدت کی وجہ سے نالے میں سیلابی ریلے کی وجہ سے نہ صرف آبپاشی کا پانی بند بلکہ پینے کے پانی بند ہونے جانے سے عوام بلخصوص خواتین اور ہوٹل ملکان کو سخت پریشانی کا سامنا ہو رہا ہیں جس کی وجہ سے ضلعی ہیڈ کواٹر میں پانی کی عدم دستیابی ضلع ہنزہ اور نگر کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے ہزاروں کرایہ دار، طلباء اور خواتین ہوٹل مالکان کے علاوہ سرکاری و غیر سرکاری اداروں کو سخت مشکلات کا سامنا ہیں۔ پانی کی شدید قلت کی وجہ سے علاقے میں خصوصاً خواتین پانی کے برتن لیتے ہوئے دُور دُور پانی کے حصول کے لئے درپدر کے ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہو گئے ہیں۔علاقے کے مکینوں نے سیکرٹری تعمیرات عامہ گلگت بلتستان اور ڈی سی ہنزہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہیڈ کواٹر علی آباد میں پینے کی صاف کی فراہمی کے علاوہ بالائی زمینوں کے لئے ہنگامی بنیادوں پر متبادل کا بندوبست کریں تاکہ ہزاروں کنال زرعی اراضی کے علاوہ لاکھوں درختاں سوکھنے سے بچایا جا سکے۔
مضامین
اساتذہ کے لیے پارٹ ٹائم بزنس
یہ 2011 کی بات ہے جب تعلیم سے فارغ ہو کر میں نے بحیثیت لیکچرار گورنمنٹ کالج گلگت اور بطور مدرس و میگزین ایڈیٹر جامعہ