گلگت(خصوصی):عوامی ورکرزپارٹی ہنزہ کا مرکزی دفتر سے جاری کردہ جاری بیان میں موقف پیش کیا ہے کہ ملکی سطح پر جو مردم شماری ہوا ہے ۔ کراچی، پختونخواہ اور سندھ میں جس طرح اسکی تر دید کی جا چکی ہے۔ اسی طرح گلگت بلتستان بالخصوص ہنزہ میں نادرا جیسا مستند ادارہ کے کمپئیوائز سروے کے مطابق ووٹرز کے لحاظ سے سب سے بڑا ضلع ہنزہ کو سب سے چھوٹا دکھانے کی خاطر حالیہ مردم شماری سازش کا حصہ سمجھتی ہے۔ عوامی توجہ کا رُخ بدلنے کیلئے میر غضنفر کے گھر کو گھریلو اختلافات میں اُلجھایا گیا ہے۔
عوامی ورکرز پارٹی حالیہ مردم شماری کو دیوانی سازش کیس اور بیوروکروسی کی چال سمجھتی ہے۔
لہذا اخبار کی وساطت سے گورنر میر غضنفر علی کو متنبہ کرتی ہے کہ گھر کے ذاتی اختلافات کو چھوڑ کر فی الفور قومی عوامی سیاسی سوچ کے اکابرین اور نوجوانوں کے مشترکہ اجلاس کا اہتمام کیا جائے۔اور فوری طور پر وزیر اعظم تک گلگت بلتستان میں کھیلے جانے والا بیوروکریسی چال سے با خبر کیا جائے۔اور دوبارہ مردم شماری کیلئے سیاسی ،قومی لائحہ عمل تیار کی جائے، بصورت دیگر جو بھی نقصان ہوگا وہ صرف ہنزہ کا نہیں ، گلگت بلتستان کا نہیں بلکہ چین پاکستان کا Sea Packکو نقصان پہنچانے کی Rehearsalسمجھا جائیگا۔ پانی سر سے گزرجانے سے پہلے آنے والا سمندری ریلا سے پاکستان اور گلگت بلتستان کے عوام کو بچانے کی بندوبست کرنا وقت کی ضرورت ہے۔
عوامی ورکرز پارٹی ہنزہ دیگر سیاسی، مذہبی، وفاقی پارٹیوں کو دعوت فکر دیتی ہے کہ نظریاتی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر ایک ایجنڈے پر پھر سے یکجا ہو جائیں۔اور سیاسی ہتھکنڈوں کے ذریعے ضلع ہنزہ کو چھوٹا کرنے کی بیوروکریسی چال رد کرنے کی ہمت ، جرأت پیدا کی جائے۔ میر پیلس کے گھریلو اختلافات بھی آپ کے اصل توجہ کو ہٹانے کی ایک گہری سازش ہے۔ تماشہ بین بننے کی بجائے پہلے ہنزہ کا سپوت پھر گلگت بلتستان کے قومی مجاہد اور پاکستان قوم کے دھارے میں شامل آئینی قانونی باشندہ بننے کی جد و جہد میں شامل ہو جائیں۔
مضامین
اساتذہ کے لیے پارٹ ٹائم بزنس
یہ 2011 کی بات ہے جب تعلیم سے فارغ ہو کر میں نے بحیثیت لیکچرار گورنمنٹ کالج گلگت اور بطور مدرس و میگزین ایڈیٹر جامعہ