ہنزہ نیوز اردو

محفوظ زندگی‘‘ کے عنوان کے تحت ریڈ فاونڈیشن سکول کشروٹ میں ایک سیمینار

اس پوسٹ کو شیئر کریں۔

گلگت(پریس ریلیز) دنیا بھر میں 22 مارچ پانی کے عالمی دن کے طور پر منایا جاتا ہے ۔ اسی سلسلے میں الخدمت فاؤنڈیشن گلگت بلتستان نے’صاف پانی ۔۔۔ محفوظ زندگی‘‘ کے عنوان کے تحت ریڈ فاونڈیشن سکول کشروٹ میں ایک سیمینار کا انعقاد کیا ۔ تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی اپنے خطاب میں صدر مسجد و مدارس فاونڈیشن مولانا تنویر حیدری نے کہا کہ اس وقت دنیا میں 1.4 ارب لوگ صاف پانی سے محروم ہیں ، پانی کے بحران کا شکار ممالک میں پاکستان ساتویں نمبر پر ہے ، ہمیں چاہئے کہ ہم درختوں کی کٹائی سے پرہیز کریں تاکہ ہمارے گلیشئرز محفوظ ہو سکیں ، پانی کو آلودگی سے بچانا بھی بحیثیت شہری ہماری اولین ترجیح ہونی چاہئے ، آج ہم نالیوں کے ذریعے گندہ پانی نالوں میں ملا رہیں ہیں جسکی وجہ سے پانی آلودہ ہو رہا ہے اور ایسا پانی انسانی صحت کیلئے مضر صحت بھی ہے، پروگرام سے اپنے خطاب میں مولانا محمد یونس نے کہا کہ دین اسلام میں پانی کی اہمیت و افادیت کی واضح مثالیں موجود ہیں ، اسلام ہمیں پانی ضائع کرنے سے منع کرتا ہے اور انسانی زندگی کا دارومدار بھی پانی سے ہی ممکن ہے۔ماضی میں عرب ممالک میں بہت ساری جنگیں پانی کے حصول کیلئے ہوتی رہی ہیں اور مستقبل میں بھی پانی کیلئے جنگوں کا امکان ہے اسلئے ہمیں چاہئے کہ ہم پانی کے ذخائر کا تحفظ یقینی بنائیں اور اپنی آنے والی نسلوں کیلئے بہتر ذرائع چھوڑ کے جائیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر الخدمت فاونڈیشن گلگت بلتستان حبیب الرحمن نے کہا کہ اس د ن کے منانے کا مقصد عوام الناس کو آلودہ پانی سے ہونے والی بیماریوں ، نقصانات اور صاف پانی کی اہمیت کے حوالے سے آگاہی دینا ہے۔پانی کی قلت،آلودہ پانی اور اُس سے ہونے والے نقصانات کے پیشِ نظر الخدمت فاؤنڈیشن ملک بھر میں آگہی مہم کے ساتھ ساتھ شہروں اور دور دراز پسماندہ علاقوں میں صاف پانی کے منصوبوں پربھی کام کر رہی ہے جس کا مقصد عوام الناس کو گھروں کے قریب پینے کے صاف پانی کی سہولت فراہم کرنا ہے۔

 

مزید دریافت کریں۔

مضامین

کیا عورت کم عقل ہوتی ہے؟

ایک حدیث میں بیان ہوا ہے کہ عورت کم عقل اور کم دین ہے، جیسا کہ صحیح بخاری اور صحیح مسلم میں مذکور ہے۔ یہ