ہنزہ (اجلال حسین) قراقرم ایریا ڈڈولیمنٹ آرگنازیشنیو ایس ایڈ کی تعااون سے ہنزہ بلکہ گلگت بلتستان میں خواتین اور مردوں کو جیمز اور مائینگ میں مزید کام کرئینگے جبکہ اس سے قبل ادارہ ہذا نے بلخصوص خواتین کی ترقی میں اپنا کردار ادا کیا ہے جس کی وجہ سے اج گھر گھر میں خواتین دستکاری، جیمز اینڈ جیولری او مائینگ میں بڑی مہارت کے ساتھ کام کرتے ہیں جبکہ تووقع سے بڑھ کر خواتین نے جیمز اینڈ جیولیری کے دکانیں ڈال دیئے ہیں جس کی وجہ سے روزز کے وسیع تر مواقع نکلیں ہیں۔ ان خیالات کا ظہار سی ای او کاڈو مہناز پروین اور آیمہ اسسٹنٹ منیجر ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی اف پاکستاننے گزشتہ روز یو ایس ایڈ کی تعاون سے کاڈو کے زیر نگرانی ایک روزہ سیمنار سے خطا ب کرتے ہوئے کہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کوئی بھی انڈسٹر ی خواتین اور مردوں کو مختلف شعبوں میں ہنز مند بنانے اور مارکیٹوں تک رسائی کے لئے ایک ہی ادارے سے کام نہیں ہو گا بلکہ اس کے لئے مل جل کر کام کرنے کی ضرورت ہے جس کی وجہ سے خواتین کو آگے لے سکیں، اور انشااللہ ہم اس کے علاوہ دیگر شعبوں میں گلگت بلتستان کے مختلف اضلاع میں کام کرئینگے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس شعبے میں ہمارے بزرگ اوردیگر نوجوان گزشتہ کئی سالوں سے کام کر رہے ہیں انشااللہ ہم امید دلاتے ہے کہ مارکیٹوں تک رسائی اس کی کٹنگ، پالشینگ اور دیگراہم کاموں میں مدد کرئیگی۔انہوں نے مزید کہا کہ کاڈو پہلے صرف اور صرف دستکاری کے کام سیکھاتے تھے ماشااللہ اج کاڈو کی محنت کی وجہ سے آئی ٹی، خصوصی افراد کو مختلف کاموں میں ہنز مند بنا کر اپنی اپ کو پاوں پر کھڑا ہونے کے خواتین اور مردوں کو جیمز اینڈ کٹنگ پالشنگ میں ہنز مند بنایا ہے جس کی وجہ سے سے سینکڑوں خواتین اور مرد گھر بیٹھے ہو یا مارکیٹ روز گار کماتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ انشاللہ کاڈو اور یوایس ایڈ ملیکر مختلف شعبوں میں مزید تربیت دینے کے ساتھ ملکی و غیر ملکی سطح پر ہونے والے نمائشی میلوں متعارف کرانے میں مدد لرئینگے۔جبکہ اس موقع پر چیمبر آف کامرس کے پروگرام منیجر ندیم اللہ بیگ نے کہا کہ ہنزہ چیمبر جیمز اینڈ کٹنگ شعبے میں کام کرنے والے خواتین اور مردوں کے ساتھ ہر ممکن تعاون کرئینگے انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال ٹریڈ کے حوالے سے ۴۰سے زسے زائد بزنس کمیونٹی کے افراد کو چین لے گیا تھا اس سال ہم کوشش کرئینگے کہ ان کو بھی اسی شعبے میں تربیت دینے کے لئے خواتین اور مردوں کو لیجایا جائے گا۔سیمنار میں جیمز اینڈ کٹنگ میں کام کرنے والے خواتین اور بزنس کمیوٹنی کے افراد نے کاڈو اور متعلقہ اداروں کو کہا کہ اس سے قبل بھی ان اداروں نے ہمارے ساتھ بھرپور تعاون کرتے ہوئے مارکیٹ تک رسائی اور مختلف تربیاتی ورکشاب سیمنار کا انعقاد کیا ہے انشااللہ بھی آئندہ اس کو ط مزیدفعال اور روز گار کو بڑھانے کے لئے جیمزاینڈ جیولری کے ساتھ مائینگ میں بھی مدد کرئینگے۔سیمنار میں خواتین اور مردوں نے اپنے ہاتھ سے بنائی گئی جیولری اور ہار کے سٹال بھی لگائے گئے تھے۔

مضامین
اساتذہ کے لیے پارٹ ٹائم بزنس
یہ 2011 کی بات ہے جب تعلیم سے فارغ ہو کر میں نے بحیثیت لیکچرار گورنمنٹ کالج گلگت اور بطور مدرس و میگزین ایڈیٹر جامعہ