ہنزہ نیوز اردو

عبوری آئینی صوبہ ہماری منزل کے عنوان سے ایک پروقار تقریب منعقد

اس پوسٹ کو شیئر کریں۔

گلگت(کرن قاسم )- عبوری آئینی صوبہ ہماری منزل کے عنوان سے ایک پروقار تقریب منعقد ہوئی. تقریب کے کوآرڈینیٹر صابر حسین ڈپٹی جنرل سیکریٹری پی ٹی آئ جی بی تھے.تقریب میں اسلامی تحریک کے صدر شیخ مرزا علی, وحدت المسلمین کے ترجمان الیاس صدیقی, خان اکبر خان پی ایم ایل( ق ) حلقہ نمبر 2 غذر
ایڈوکیٹ مظہر حسین پاکستان تحریک انصاف نگر سے شیخ بلال,ایمان شاہ سنئیر کالمسٹ و تجزیہ نگار ,کاظم شاہ چئیرمین یوتھ موبلائزیشن فورم اور دیگر سیاسی سماجی و مزہبی رہنماوں اور سینکڑوں کی تعداد میں یوتھ شامل ہوے. تقریب میں تمام تر سیاسی سماجی اور مزہبی رہنماوں کا ایک ہی مطالبہ تھا کہ کشمیر کاز کو نقصان دئیے بغیر گلگت بلتستان کو عبوری آئینی صوبہ بنا دیا جائے.اور یہ مطالبہ گلگت بلتستان کے ہر شہری اور یوتھ کا مطالبہ ہے.
تقریب سے خطاب کرتے ہوے اسلامی تحریک کے صدر شیخ مرزا علی نے کہا پاکستان تحریک انصاف کی عبوری آئینی صوبہ بنانے کے حوالے سے اقدامات کی تعریف کرتے ہیں اور اسی حوالے سے سابقہ حکومت کی کوششوں کو بھی سراہتے ہیں. انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ خطہ بے آئین کو قومی دھارے میں شامل کر کے تمام تر مایوسیوں کو دور کرنے کی ضرورت ہے.اور یہ اقدام گلگت بلتستان اور وطن عزیز پاکستان کے وسیع مفاد میں ہے.
تقریب سے خطاب کرتے ہوے ہوے پی ایم ایل (ق) ضلع غزر کے رہنما خان اکبر خان نے کہا کہ ضلع غزر کی عوام کی طرف سے عبوری آئینی صوبے کی مکمل حمایت کی یقین دلاتا ہوں اور گلگت بلتستان کے جتنے بھی سٹیک ہولڈرز ہیں انہیں یک زبان ہو کر عبوری آئینی صوبے کی حمایت کرنی چائیے. تقریب سے خطاب کرتے ہوے وحدت المسلمین کے ترجمان الیاس صدیقی نے کہا کہ گلگت بلتستان کو آئین صوبہ نہ بنانا پاکستان کے مفاد میں نہیں.گلگت بلتستان کو آئینی صوبہ اسوقت بنانا چاہئیے تھا جس وقت گلگت بلتستان سے سٹیٹ سبجیکٹ رول کو ختم کر دیا گیا.
تقریب سے خطاب کرتے ہوے ترجمان براے وزیر اعلی فیض اللہ فراق نے کہا کہ گلگت بلتستان کو کشمیر کو عبوری آئینی صوبہ بنا کر تمام تر محرومیوں اور مایوسیوں کو دور کیا جائے یہ گلگت بلتستان کے عوام کا دیرینہ اور جائز مطالبہ اور بلکہ عبوری آئینی صوبہ اپنا حق سمجھتے ہیں.تقریب سے خطاب کرتے ہوے سنئیر صحافی و تجزیہ نگار ایمان شاہ نے کہا کہ گلگت بلتستان مسئلستان کا گھڑ بن گیا ہے .بجلی پانی تعلیم اور دیگر بنیادی ضروریات سے جی بھی کے عوام محروم ہو گئے ہیں. اور گلگت بلتستان کے عوام 73 سالوں سے ملک کے آئین میں شامل ہونا چاہتے ہیں. اسلئیے دیگر صوبوں کی طرح قومی اسمبلی اور سینیٹ میں مکمل نمائندگی دی جائے. تقریب سے خطاب کرتے ہوے ایڈوکیٹ مظہر حسین اور دیگر نے عبوری آئینی صوبے کے حق میں مکمل حمایت کا اعلان کیا اور کہاکہ افواج پاکستان کی قربانیوں کہ بدولت ہم عبوری آئینی صوبہ بنانے کے مقام تک پہنچ چکے ہیں.اور آج ہماری قربانیوں کا صلہ ملا ہے.اور عبوری آئینی صوبے کی وجہ سے قومی اسمبلی اور سینیٹ میں نمائندگی ملے گی اور قانوں سازی میں آسانی ہو گی.
تقریب کے کوارڈینیٹر و ڈپٹی جنرل سیکریٹری نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ گلگت بلتستان کو عبوری آئینی صوبے بنانے سے تمام مالیاتی اداروں میں رسائ ملے گی.اور گلگت بلتستان سے تمام محرومیوں کا خاتمہ ہوگا.

مزید دریافت کریں۔

مضامین

اساتذہ کے لیے پارٹ ٹائم بزنس

یہ 2011 کی بات ہے جب تعلیم سے فارغ ہو کر میں نے بحیثیت لیکچرار گورنمنٹ کالج گلگت اور بطور مدرس و میگزین ایڈیٹر جامعہ