ہنزہ ( بیورو رپورٹ ) صدر مملکت پاکستان ممنون حسین کی ہنزہ آمد ، کاروباری مراکز، ٹرانسپورٹ اور شاہراہ قراقرم سے مختلف علاقوں کی طرف جانے والے لنک روٹس مکمل طور پر بند کردیا۔صدر پاکستان ممنون حسین کی ہنزہ آمد کے دوران گزشتہ روز ضلع ہنزہ کے مختلف علاقوں میں شٹر ڈاون کرانے کے علاوہ ٹرانسپورٹ اور شاہراہ قراقرم سے مختلف علاقوں کے لنک روٹس کو مکمل طور پر بند کرتے ہوئے علاقے میں کرفیو کا سماء نافذ کیا تھا۔ جبکہ دوسری جانب تقریباً چار گھنٹے زائد گلگت اور ہنزہ نگر کے درمیان مسافر گاڑیاں کو بھی روک دیا گیا جس کی وجہ سے مسافروں ، طلباء ، خواتین، رہ گیروں کے علاوہ مریضو ں کو بھی سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ انتظامیہ کی جانب سے عوام کو شاہراہ قراقرم پر گزرنے والی صدر پاکستان ممنون حسین کے قافلے کو بھی یک نظر دیکھنے پر بھی پابندی لگا دی گئی تھی۔ اس موقع پر بزنس ایسوسی ایشن ، ہوٹل انڈسٹری اور ٹرانسپورٹ یونین کے عہداداروں نے میڈیا کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح صدر مملکت کی آمد پر ہنزہ کے عوام ، کاروباری حلقے اور ٹرانسپورٹ کو جس انداز سے محصور کیا تھا جس کا ہم بھرپور الفاظ میں مذمت کرتے ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہنزہ کی طرح انے والے ہر ممکن امن کا گہورہ سمجھ کر اتے ہے اور ہمارے انتظامیہ نے جس انداز سے عوام کو نظر بند کیا علاقے کے عوام کی توہین کردی گئی ہے۔ ہنزہ کی روایات میں مہمان نوازی اپنی مثال ہے صدر مملکت کی ہنزہ آمد ہمارے لئے باعث فخر تھی مگر سیکورٹی کے نام پر بازاروں، ٹرانسپورٹ ، لنک روٹس اور مریضوں کو جس طرح بند انتہائی افسوس کا مقام ہے۔ ہم فورس کمانڈر گلگت بلتستان ، چیف سیکرٹری گلگت بلتستان سے مطالبہ کرتے ہے کہ جس طرح سے صدر پاکستان کی آمد پر ہنزہ کے عوام کو نظر بند کیا ہے اس کا نوٹس لیا جائے چونکہ سیکورٹی کے نام پر علاقے کا نام بدنام کر دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری خواہش تھی کہ صدر پاکستان کا قافلہ جب ہنزہ کے سرزمین پر پہنچتا علاقے کے عوام ان کا گرم جوشی سے شاہراہ قراقرم ناصرآباد تا کریم آباد عوام شاہراہ قراقرم کے دونوں اطراف استقبال کرتے تاکہ علاقے کا امیج مزید اچھا ہوتا۔
مضامین
اساتذہ کے لیے پارٹ ٹائم بزنس
یہ 2011 کی بات ہے جب تعلیم سے فارغ ہو کر میں نے بحیثیت لیکچرار گورنمنٹ کالج گلگت اور بطور مدرس و میگزین ایڈیٹر جامعہ