گلگت 9 مئی، 2016ء ہنزہ نیوز ( پ ر ) شیڈ و ل 4میں شا مل تما م افر ا د کے نا م انٹیلی جنس ادارو ں اور پو لیس کی رپو ر ٹ اور و فا قی وزا ر ت دا خلہ کی منظو ر ی سے شا مل کیئے گئے ہیں ۔صو با ئی محکمہ دا خلہ کی جا نب سے ایک پر یس نو ٹ میں کہا گیا ہے گلگت بلتستا ن بھر سے 140افر ا د کو شیڈو ل فو ر میں شا مل کیا گیا ہے کہ یہ تا ثر دینے کہ سیا سی بنیا دو ں پر نا م شا مل کیئے گئے ہیں بلکل غلط ہے محکمہ دا خلہ کا یہ کہنا ہے کہ نہ تو علا قا ئی اور نہ ہی لسا نی یا کسی اور بنیا دو ں پر شیڈو ل فو ر میں افر اد کے نا م ڈا لے گئے ہیں بلکہ اس فہر ست کو قا نو ن نا فذ کر نے و ا لے ادارو ں نے تیا ر کی ہے جس کا و ا حد مقصد گلگت بلتستا ن میں پا ئیدار امن و اما ن کا قیا م ہے پر یس نو ٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ شیڈو ل فو ر کی تیاری میں صو با ئی حکو مت کا کو ئی کر دار نہیں بلکہ ایپکس کمیٹی کے اجلا س کی سفارشا ت کی رو شنی میں تما م تحقیقا ت مکمل کیئے جا نے کے بعد خفیہ ادارو ں اور پو لیس کی مشتر کہ رپو ر ٹ کی رو شنی میں 140افر ا د کو شا مل کیا گیا ہے پر یس نو ٹ کے مطا بق پنجا ب اور صو بہ خیبر پختو ن خو ا ہ میں شیڈو ل فو ر میں شا مل افر ا د ہزارو ں میں ہیں جبکہ گلگت بلتستا ن میں صر ف 140افر ا د ہیں ۔پر یس نو ٹ میں نشا ند ہی کی گئی ہے کہ اگر کسی شخص کو شیڈو ل فو ر میں شا مل کیئے جا نے پر اعتر ا ض ہے تو و ہ 30دنو ں کے اندر اپیل دا ئر کر سکتا ہے اگر دلا ئل ٹھیک ثا بت ہو ئے تو اس کا نا م شیڈو ل فو ر سے خار ج کیا جا ئے گا پر یس نو ٹ میں شیڈو ل فو ر کو امن و اما ن کے قیا م کیلئے اشد ضرو ر ی قرار دیا گیا اور اس عز م کا اظہا ر کیا گیا ہے کہ گلگت بلتستا ن میں پا ئیدار اور دیر پا امن کے قیا م کیلئے تما م تر زر ائع استعما ل کیا جا ئے گا محکمہ دا خلہ نے اپنے پر یس نو ٹ میں سختی سے کہا کہ صو با ئی حکو مت پر عز م ہے کہ و ہ کسی قسم کے بھی سیا سی دبا ؤ میں ہر گز نہیں آ ئے گی اور ہر صو ر ت صو بے میں امن و اما ن کو قا ئم کر ے گی ۔صو بے میں دیر پا اور پا ئیدار امن کیلئے تیا م سیا سی و مذ ہبی جما عتو ں اور ان کے رہنما ؤ ں کی تعا و ن در کا ر ہے ۔پر یس نو ٹ میں رہنما ئی کی گئی ہے کہ جو کو ئی اپیل کر نا چا ہتا ہے تو وہ مدد گا ر دستا ویزا ت سمیت 30دن کے اندر اندر و ہ اپنی اپیل جمع کر ا سکتا ہے اور اپیل مو صو ل ہو نے کی صو ر ت میں اگلے 60دنو ں میں انسداد دہشتگر د ی ایکٹ 1997کے قوا نین کے تحت متعلقہ شخص کا مو قف سنتے ہو ئے اس پر فیصلہ کیا جا ئے گا ۔
مضامین
اساتذہ کے لیے پارٹ ٹائم بزنس
یہ 2011 کی بات ہے جب تعلیم سے فارغ ہو کر میں نے بحیثیت لیکچرار گورنمنٹ کالج گلگت اور بطور مدرس و میگزین ایڈیٹر جامعہ