ہنزہ ( اجلال حسین ): ششپر گلیشیر ہنزہ گزشتہ ایک ہفتے سے 24گھنٹے میں7میٹر سے زائد کا پھیلاو، رفتار یہی رہی تو آئندہ پانچ دن کے اندر زیر تعمیر دو میگاواٹ بجلی کا سلکنگ ٹینک ، علی آباد ، تاحیدر آباد واٹر چینل سر بند کو بھی بند کرنے کا خدشہ،گزشتہ دو ہفتوں کے اندر ہنزہ ششپر گلیشیر کا پھیلاو میں تیزی دیکھنے میں آئی ہیں، ماہرین کے مطابق ہنزہ ششپر گلیشیر روازنہ 7میٹر سے زائد پھلتی جا رہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ گلیشیر کی رفتار اسی طرح سے جارہی تو آئندہ پانچ روز کے اندر نالے میں بننے والی دو میگاواٹ پاور منصوبے کی ابتدائی سیلکنگ ٹینک جس پر لاکھوں روپے خرچ ہو چکے ہیں زد میں انے خدشہ ہو چکا ہیں جبکہ دوسری جانب سنٹر ہنزہ کے موضع جات ہیڈ کواٹر علی آباد، ڈورکھن اور حید ر آباد آ بپاشی کے لئے استعمال کیجانے والی واٹر چینل کا سربند بھی زد میں انے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہیں ۔ واٹر چینل کا سربند گلیشیر کے زد میں پانی کا قلت پیدا ہو سکتا ہیں جس کی وجہ سے علی آباد، ڈورکھن اور حیدر آباد کے بالائی زمینوں ، لاکھوں پھلدار اور غیرپھلدار درختاں متاثر ہو نے کا خدشہ ہیں۔ جبکہ دوسری جانب گزشتہ دنوں سیکرٹری داخلہ جواد اکرام کے زیر قیادت ششپر گلشیر کے معائینہ پر آنے والی ٹیم جن میں ریسکو اداروں کے سربراہان کے علاوہ سیکرٹری واٹراینڈ پاور، ڈی جی جی( بی ڈی یم اے) ،پاک فوج انجینئر کو ر تھے نے فیصلہ کیا ہے کہ کسی بھی ممکنہ خطرے سے نمنٹنے کے لئے مارچ اور اپریل تک عوامی و سرکاری املاک کو نقصان سے پچانے کے لئے حفاظتی بندز، ایک ماہ کے اندر اضافی رابطہ پل جو کہ ایف ڈبلیو او(اف ڈبلو اہ)فراہم کرئینگی جبکہ کسی بھی ہنگامی حالت سے عوام کو باخبر رکھنے کے لئے اریلی وارئنگ سسٹم نصب کیا جائے گا اور اس سے قبل عوام کو وقتاً فوقتاً آگاہی دی جائے گی۔جبکہ دوسری جانب دو میگاواٹ زیر تعمیر بجلی گھر کے پائپ جو کہ نالے میں ہیں عطاآباد سپل وے پر بننے والی چار میگاواٹ پاور منصوبے پر استعمال کے لئے منتقل کر دیا جائے گا۔جبکہ ضلع ہنزہ اور نگر کے بالائی اور مرکزی علاقوں کے لئے قبل از وقت احتیاطی طور پر خوراک، ادویات اور دیگر ضروری سامان پہنچا دیا جائے گا۔اس موقع پر مقامی افرادنے بذریعہ میڈیا صوبائی حکومت اور انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر خدا نخواستہ واٹر چینل اور گریٹر واٹر پائپ ششپر گلیشیر کے زد میں انے کی صورت میں ہنگامی بنیادوں پر علی آباد تا حید ر آبار آبپاشی اور پینے کے لئے پانی کا زریعہ چھوس نالہ جوکہ حسن آباد نالے میں ہی ہیں جہاں پر برف اور چشمے کا پانی وافر مقرار میں ہیں پائپ لگا کر حسن آباد واٹر چینل میں ڈال دیا جا سکتا ہیں قبل ازوقت ہنگامی بنیاد پر اس منصوبے پر کام کر لیا جائے تونہ صرف عوام بلکہ انتظامیہ کو بھی مشکلات کا سامنا نہ کرناپڑے گا۔
مضامین
اساتذہ کے لیے پارٹ ٹائم بزنس
یہ 2011 کی بات ہے جب تعلیم سے فارغ ہو کر میں نے بحیثیت لیکچرار گورنمنٹ کالج گلگت اور بطور مدرس و میگزین ایڈیٹر جامعہ