ہنزہ نیوز اردو

سہارا ویلفئیر آرگنائزیشن کی طرف سے ضلع نگر کے مختلف علاقو ں کے350 گھرانوں میں ایک ماہ کا راشن تقسیم

اس پوسٹ کو شیئر کریں۔

نگر(سپیشل رپورٹر) سہارا ویلفئیر آرگنائزیشن کی طرف سے ضلع نگر کے مختلف علاقو ں کے350 گھرانوں میں ایک ماہ کا راشن تقسیم کردیاگیاہے۔ایک ماہ کا راشن سہارا ویلفیئر کے چیئرمین ریاض علی اور ان کی ٹیم نے ضلع نگر کے مختلف علاقوں کے زمہ داران کو مستحقین کے مابین راشن تقسیم کے غرض سے حوالہ کیا۔زمہ داران علاقہ سطح پر مستحقین کے مابین راشن تقسیم کرینگے۔

نگر سطح کے مختلف علاقوں کے مستحق گھرانوں میں راشن تقسیم کرنے کے مہم میں چئیرمین ریاض علی،جنرل سکریڑی شوکت حسین،ممبر ایڈوئزری کونسل ڈاکٹر محمد انور،ممبر ایڈوئزری کونسل ڈاکٹر منظور حسین،سابق چئیرمین حبیب اللہ ودیگر کابینہ اراکین شامل تھے۔جنہوں نے مختلف علاقوں کا دورہ کرکے مستحقین کیلئے راشن متعلقہ علاقے کی تنظیم کے زمہ داروں کے حوالہ کیا۔راشن تقسیم کرنے کے حوالے سے دو ٹیمیں تشکیل دی گئی تھی۔پہلی ٹیم نے چھلت شینبرسے مناپن نگر تک راشن تقسیم کیا جبکہ دوسری ٹیم نے شایار تا ہسپر نگر تک مستحقین میں ایک ماہ کا خوارک تقسیم کیا۔

اس سے قبل سہارا ویلفئیر آرگنائزیشن وادی نگر کے مختلف علاقوں کرونا وائرس کے حوالے عوام الناس میں شعور وآگاہی سمیت رضاکارانہ صحت کے سہولیات مہیا کرنے میں نمایاں کردار ادا کیاہے۔اس حوالے سے ضلع نگر کے مختلف افراد نے کارکردگی کو سراہا ہے۔

سہارا ویلیفئیر آرگنائزیشن نے ضلع نگر کے مختلف علاقوں کے زمہ داران کو مستحققین میں راشن تقسیم کرنے کے لیے راشن چھلت شینبرکے مرکزی جامع مسجد کے خطیب شیخ منیر حسین مناوری، اسکندر آباد تنظیم کے صدر نظام الدین، جعفرآباد تنظیم کے صدر شیخ غلام الدین. نلت کے زمہ دار و سابق چئیرمین سپریم کونسل نگر محمد حسین ایڈوکیٹ، مناپن کے اعلیٰ نمبردار اقبال حسین، تھول کے اعلیٰ نمبردار محبوب علی، غلمت تنظیم کے صدر شاہد حسین، پسن تنظیم کے جنرل سکریڑی حاجت علی،شایار تنظیم کے صدر لیاقت علی، اسقرداس کے اعلیٰ نمبردار دولت علی،سمائر تنظیم کے صدر صوبیدار عابد حسین. نگر خاص تنظیم کے جنرل سکریڑی عباس علی، ہوپر کے امام جمعہ شیخ محمد تقی اور ہسپر تنظیم کے زمہ دار محمد غفار کے حوالے کیاہے۔جو مستحققین میں راشن تقسیم کرینگے۔

مزید دریافت کریں۔

مضامین

کیا عورت کم عقل ہوتی ہے؟

ایک حدیث میں بیان ہوا ہے کہ عورت کم عقل اور کم دین ہے، جیسا کہ صحیح بخاری اور صحیح مسلم میں مذکور ہے۔ یہ