ہنزہ (کرائم رپورٹر ): خواتین کو ہراساں کر کے ایف آئی آر درج کرنے پر ناصر آباد تھانے کے ایس ایچ او کو ہٹا کر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت. چیف کورٹ کے جج جسٹس ملک حق نواز نے ناصر آباد ہنزہ پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او عابد کریم کی جانب سے خواتین کو ہراساں کر کے مقدم قائم کرنے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ایس ایچ او کی سخت سرزنش کی اور خواتین کے خلاف درج ایف آئی آر ختم کرنے اور ایس ایس پی ہنزہ کو 7 یوم میں ایس ایچ اور ناصر آباد عابد کریم کو ہٹا کر رپورٹ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے. ایس ایچ او عابد کو مزید سختی سے تنبیہ کیا گیا کہ وہ آئندہ ماتحت رہے شکایت کی صورت میں سخت کاروائی عمل میں لائی جائے گی.ذرائع کے مطابق ایس ایچ او ناصر آباد ہنزہ اور ماتحت عملہ کے ناصر آباد کی سکونتی 2 خواتین سمیت و دیگر پر 10 جون 2019 کو تحت ضابطہ فوجداری مقدمہ قائم کیا تھا. خواتین نے اس ایف آئی آر کو چیف کورٹ میں چیلنج کرتے ہوئے ایس ایچ او عابد کریم کی جانب سے خواتین کو بھجوائی گئی سوشل میڈیا کے میسیجز بھی عدالت میں ثبوت کے طور پر پیش کیا گیا. ایس ایچ او عابد کریم نے فاضل عدالت کے سامنے میسیج بھجوانے کی تصدیق کرتے ہوئے قبول بھی کیا.مقامی اخبار کے مطابق فاضل جسٹس نے خواتین کو عدالت میں طلب کر کے حلف لیکر بیان بھی ریکارڈ کرایا. بعد ازاں تمام ثبوتوں اور ایس ایچ او عابد کریم کے اقرار کی بنیاد پر فاضل جسٹس نے عابد کریم کی سخت سرزنش کرتے ہوئے عابد کریم کو 7 یوم ناصر آباد سے ہٹانے کا حکم سمیت خواتین پر قائم مقدمہ نمبر 19/8 مورخہ 10 جون کو مکمل تو پر ختم کرتے ہوئے ایس ایچ او عابد کریم کو آئندہ ماتحت رہنے کا بھی حکم دیا
گلگت بلتستان ٹوڈے