ہنزہ نیوز اردو

تعصب کا زہر

اس پوسٹ کو شیئر کریں۔

تعصب وتفریق معاشرے میں زہر وباہے….!!

میرے نظریے کے مطابق تعصب کسی کو نسلی مذہبی مسلکی لسانی علاقائی فکری سیاسی یا پھر برداری کی بنیاد پہ کسی بھی معاشرے یا قوم کو کمتر سمجھنے کا نام ہیں تعصب میں مبتلا افراد اقوام اور ملت میں نفرت اور بدعنوانی کا سر چشمہ کا نام ہے تعصب تفریق نصب و نصاب گمنڈ کیڑا تراشی عیب تراشی نفرت آنا بغض گمراہی حسد اور کینہ کو بڑاوھا دیتا ہے تعصب حق و انصاف عدل و تعلیم اور نوجوان نسل کا اصول پسندی کا دشمن ہے تعصب اندھے جوش ولولہ اور بے بنیاد عقائد گمراہ کن طوفانی جز بات خود سری فیصلوں بے وقتی اور کمتری اور خود کو تیس مار خان اور بے وجہ معاشرے کو برباد اور تباہ کرنے اور سمجھنے کا ذریعہ بنتا ہے یہ کفیت معاشرہ اور قوم ملت کو ختم کرنا زہر قاتل انسانیت اور رشتوں کو کھولھلا کر دیتی ہے اس کا موجودہ دور میں اعلی اور بڑی مثال میری اعظیم دھرتی گلگت بلتستان ہے…..!؟؟
تعصب کا سوداگر اور کاروباری یہ جنس فروخت کر کے اپنے مفادات کا نہ صرف تحفظ کرتا ہے بلکہ انسانیت اور معاشرے کا استحصال بھی کرتے ہیں سیاسی عسکری اور مزہبی اقلیت پسند رہنماوں کا ایک بڑی ہتھیار تعصب کا اُبھارنا ہوتا ہے جس سے علاقہ اور سادہ مزاج لوگ معاشرے کے اندر تقسیم در تقسیم کے نہ بجنے والے آگ کے اندر جھلستے جاتے ہیں اور اس آگ کے انچ پہ یہ شرپسند عناصر اور شرپسند لا شعور اور بے ضمیر انسانیت کے قاتل لوگ اپنے مفادات کے ہنڈیا پکاتے ہیں کچھ مفادات پرست ٹولے نے گلگت بلتستان کے اندر یہ نس پکڑا ہے اور جب بھی ان کو اپنے مفادات حاصل کرنا ہوا تو وہ یہاں کچھ بے ضمیر لوگوں کے ذریعے یہاں اپنی مفاد کا چوران بیچ کر کچھ شرپسند عناصر کے ذریعے یہ وبا پھیلاتے ہے اور مسلکی ہوا دے کر اپنے چوارن کے دوکانیں چمکاتے ہیں۔ کافر بدعنوان بدعتی کے چند بے بنیاد فتواے چوارن بیچنے کے آزمودہ نسخے ہیں ۔اسطرح اس دھرتی کے اندر چوہتر سالوں سے آئینی اور صوبائے حقوق کا چوران بیج کر یہاں کے عوام کو غربت افلاس تنگدستی اور بے بسی کے اندھیروں میں ڈھکیل چکے ہیں۔
گلگت بلتستان کے معاشرے میں ووٹ برداری ازم یا مالی اور مذہبی مفادات کے عوض ڈالا جاتا ہیں ۔اس لئے انتخابات کے بعد منتخب ہونے والے ممبران لوگوں کے مسائل حل کرنے کے بجائے اپنے برادری کے ہر جائز ناجائز کام کرنے کا ذریعہ بنتے ہیں اور وہ سیاسی پنڈت اپنے انتخابات پر خرچ کئے ہوے پیسوں کو سود سمیت کرپشن اور غریب کا پیت کاٹ کے زریعہ واپس لیتے ہیں جس سے میرٹ اور مساوات کی دھجیاں بکھر جاتی ہے۔بدعنوانیاں اور کرپشن کے دروازے کھلتے ہیں اور انصاف اور مساوات سے غریب محرم رہتا ہیں جس سے نفرتیں پروان چڑھاتی ہیں-
اس ملک نے ہماری دھرتی اور جوانوں کو چوہتر سالوں سے فقط رسوائی تعصب اور فرقہ پرستی کے اندھیروں ڈھکیل کے علاوہ کچھ نہیں دیا ہمارے نواجوان نسل اور نیو جنریشن کو تعصب کے ہوا میں بکھر کر رکھ دیا تاکہ ہم اس وبا کے اندر رہ کر اپنے حقوق کی آواز بلند نہ کرسکے۔
ہمارے نبی حضرت محمد مصطفے صہ نے تعصب کی شدید الفاظ میں ممانعت کی ہے آپ نے فرمایا جس نے عصبیت کی طرف بلایا وہ ہم میں سے نہیں آپ کی تمام تعلیمات برابری انصاف مساوات محبت اخلاق اور یک جسم یکجان رہنے کا دیتی ہے ہمارے گلگت بلتستان کے اندر ہر قسم کی عصبت تعصب پائی جاتی ہے۔
مزہبی علاقائی لسانی نسلی برتری ہمارے معاشرے کے اندر برہنہ رقص کرتی ہیں بلکہ ہمارے دھرتی کے عسکری سیاسی مزہبی قیادت اُن کو فروغ دینے میں مصروف ہے جس کی وجہ سے پورا معاشرہ عالم نزع میں ہے۔
افسوس صد افسوس
ہمارے نوجوان اعلی تعلیم بڑی ڈگری حاصل کرنے کے بعد بھی یہ جرائم پہ قابو پانے کے بجائے اس کا حصہ بنتے ہیں۔

نفرتوں کا بیج بوئیں ہیں یہاں
ظلمتوں کےشب سوئیں ہیں یہاں

ماں نے بیٹا؛ بیٹی نے باپ کو
تعصب کے رنگ کھوئیں ہیں یہاں

مزید دریافت کریں۔

مضامین

اساتذہ کے لیے پارٹ ٹائم بزنس

یہ 2011 کی بات ہے جب تعلیم سے فارغ ہو کر میں نے بحیثیت لیکچرار گورنمنٹ کالج گلگت اور بطور مدرس و میگزین ایڈیٹر جامعہ