تحریر وتخلیق۔ عبدالمجید
ائے ہمارے شفیق روحانی پیشواء ائے عصر حاضر کے صادق و امین تجھے تاج امامت کی ساٹھویں جشن تاج اِمامت مبارک ہو۔آپ موجودہ دور میں اسلام کی ڈگمگاتی ہوئی کشتی کے ناخداہیں۔آپ کے نانا جان سرکار دوعالم سرورکونین حضرت محمد مصطفیٰﷺ علم کے شہر تھے ۔اور تیرے دادا شیر خداحضرت علی ؑ اُس شہر کے دروازیہ تھے۔آپ کے آباء واجداد (خُلفائے فاطمی) نے دنیا کی پہلی درسگاہ جامع الازہر قائم کر کے پوری دنیا کو علم کے زیور سے سرفراز فرمایا۔ اور دنیا کا جو خِظہ علم کی آبیاری سے بچ گیا تھا ۔تیرے دادا جان امام سُلطان مُحمد شاہ ؑ نے اپنی امامت کی ترین عظیم جوبلیوں کے دوران علم کی شمع ستے منوّر فرمادیا۔جس اسلامی ریاست کی قیام کے لئے تیرے دادا جان نے کامیاب کوششں سرانجام دیں ۔اس ریاست کی تعمیر و ترقی کے لئے آپ ؑ کی خدمات کے ہم، سب مشکور وممنوع ہیں۔آپؑ کی ذات اقدس بنی ہاشم بنی نوع انسان کی خدمت کا وسیلہ ہے۔تیری پیشانی مبارک پوری نسل آدم کے لئے اتحاد و اتفاق کا آئینہ ہے ۔اتحاد کا درس سے واقف کرنے ولی عالی ہستی تجھے تاج امامت سنبھانے کی ڈائمنڈ جوبلی مبارک۔پوری دنیا کے تمام ممالک تیری تشریف آوری کے شدّت سے منتظر ہیں۔ اور تیری تشریف آوری سے وہی رونق لوٹ آئے گی جو حضرت موسیٰ کی کوہ طور پر جانے اور رب تعالیٰ سے ہم کلام ہونے کے دوران وہاں رونق آئی تھی۔ اور یوسف کینعان سے مصر آمد پر جو خوشحالی اہل مصر کو نصیب کو تیرے ہوئی تھی ۔دنیا کی تمام سلاطین اور سربراہان ریاست آپؑ کو آج تیری اِمامت کی ساٹھ سالہ جشن عید پر مبارکباد کے تہنیتی پیغام دے کرپُر مسرور ہو رہے ہیں۔
اسلام کے ہر مکتبہ فکر جس میں کوئی ایک آپ کو آلہ رسولﷺ، کوئی عالم اسلام کے عظیم مُحسن تو کوئی اپنے روحانی پیشوا کی حیثیت سے آپؑ کو مبارک باد کی ہدیہ ارسال فرما رہے ہیں۔
مغرب اور مشرق کے مابین جو اسلام کے بابت خلیج یا غلط فہمیاں ہیں اور کو رفع کرکے اسلام کا حقیقی عکس دکھ کر دونوں اقوام کو شِیر وشکر بنانے کا واحد وسیلہ آپ ؑ ہی ہیں۔اور آپؑ ہی دورحاضر کے صلح حدیبیہ کا ضامن آپؑ ہی ہیں۔خدا وند بزرگ و برتر سے التجاء ہے کہ تیری امِامت کی اس جوبلی کے علاوہ دیگر جوبلیوں میں بھی کراچی تا خیبر اور خیبر سے لیکر خنجراب تک کے تمام صحافی برادری کو تیری مقدس خاندان بنی ہاشم ؑ کی خدمات کی تعریف وتوصیف بیاں کرنے کی سعادت نصیب ہو۔ساتھ ہی آئندہ کی جوبلیوں کے مواقع پر قلمی خدمت کے ساتھ ساتھ تیری شرف دیدار کی فیض بھی نصیب ہو ۔