ہنزہ نیوز اردو

اُف ! برچہ صاحب

اس پوسٹ کو شیئر کریں۔

برچہ صاحب آپ سے ایک گزارش ہے.

جی بھائی حکم کریں.
عرض یہ ہے کہ جا معہ نصرۃ الاسلام کی لائیبریری از سرنو میری نگرانی میں بن رہی ہے. میری تجویز پر قاضی نثار احمد صاحب نے انتہائی خوشدلی کے ساتھ آپ سے مکمل رہنمائی لینے کا حکم دیا ہے جس میں لائیبریری کی الماریوں اور کتب کی ترتیب تک آپ کی ایڈوائس پر بنیں گے.. کیا آپ ٹائم دے سکیں گے؟
شیر باز علی برچہ بہت خوش ہوئے. فرمانے لگے.. یہ میرے لیے اعزاز کی بات ہے. میرے استاد محترم مولانا نذیراللہ خان نے بھی مجھے نصرۃ الاسلام کی لائیبریری میں کچھ خدمات کے لیے بلایا تھا. اب قاضی صاحب بھی محبت کا معاملہ فرما رہے ہیں.
یوں وقت طے ہوا اور میں اپنی ٹیم لے کر برچہ صاحب کی خدمت میں حاضر ہوا اور ضروری ہدایات نوٹ کرلی گئی. یہ 2013 کی بات ہے جب گلگت میں ہر طرف خوف کا عالم تھا. تب اہل علم ایک لائیبریری سنوار رہے تھے.
شیرباز برچہ صاحب نے بہت سارے تحقیقی اور قلمی معاملات میں میری رہنمائی فرمائی اور گلگت بلتستان میں سماجی ہم آہنگی اور قیام امن کے لیے میری ریسرچ کی تکمیل کے لیے ایک مفصل انٹرویو ریکارڈ کروایا جو مقالے کا حصہ بنا.

آج برچہ صاحب کے اکلوتے جوان سال بیٹے کی ناگہانی سانحے کا سنا تو کلیجہ منہ کو آگیا. میجر صاحب ہیلی کا پیڑ حادثے میں اللہ کے حضور پہنچ گئے.
کل ہی برچہ صاحب کے گھر پہنچ کر تعزیت کی جائے گی.
برچہ صاحب! دل کے احساسات قرطاس قلم نہیں ہورہے ہیں. ہم صرف اللہ سے آپ اور آپ کی فیملی کے لئےصبر کی دعا کرسکتے.
اللہ ایسے مشکل دن کسی کو نہ دکھائے. اور میجر عرفان اور اس کے ہم جولی دوسرے میجر کو جوار رحمت میں جگہ دے. آمین

 

مزید دریافت کریں۔

مضامین

اساتذہ کے لیے پارٹ ٹائم بزنس

یہ 2011 کی بات ہے جب تعلیم سے فارغ ہو کر میں نے بحیثیت لیکچرار گورنمنٹ کالج گلگت اور بطور مدرس و میگزین ایڈیٹر جامعہ