ہنزہ نیوز اردو

ہنزہ پریس کلب کے ممبران نے وزراعلی گلگت بلتستان کے آمد کے موقع پر گزشتہ دنوں ڈپٹی سپیکر جی بی جعفر اللہ کی جانب سینئر صحافی عسیٰ حلیم کو قتل کی دھمکی دینے پر احتجاج کیا ۔

اس پوسٹ کو شیئر کریں۔

ہنزہ (پ ر) ہنزہ پریس کلب کے ممبران نے وزراعلی گلگت بلتستان کے آمد کے موقع پر گزشتہ دنوں ڈپٹی سپیکر جی بی جعفر اللہ کی جانب سینئر صحافی عسیٰ حلیم کو قتل کی دھمکی دینے پر احتجاج کیا ۔ گزشتہ روز ہنزہ میں والی ضمنی انتخابات میں پاکستان مسلم لیگ ن کے نامزد امیدوار شاہ سلیم خان کے جلسے میں جو ں ہی صوبائی صدر و وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے اپنی خطاب شروع کی تو ہنزہ پریس کلب کے صدر اجلال حسین کے قیادت میں ممبران کلب نے پلے کارڈ اٹھا کر اھتجاج کیا جس پر لکھا تھا کہ گزشتہ دنوں ڈپٹی سپیکر جعفر اللہ کی جانب سے گلگت بلتستان کے سینئر صحافی کو قتل کرنے کی دھمکی پر پرزور الفاظ میں مذمت درج تھا جس کے بعد پریس کلب کی جانب سے وزیر اعلی ٰ کو مطالبہ کیا کہ آزادسینئر صحافی کو قتل کی دھمکی آزادی صحافت پر حملہ ہے اس کا فوری نوٹس لیتے ہوئے جعفراللہ سے اپنی دھمکی پر معذرت کرے تاکہ صحافی بغیر کسی خوف عوامی مسائل کو سچ کے ساتھ عوام کے سامنمے لا سکے۔ جس پر وزیر اعلی گلگت بلتستان نے اپنے خطاب کے اختتام پر ہنزہ پریس کلب کے صحافیوں سے خصوصی بات چیت میں کہا کہ ڈپٹی سپیکر نے گزشتہ روز ہونے والی عسی حلیم کے ساتھ ٹیلفونک گفتگو میں چھوٹی سی بات پر آپس میں
ایک دوسرے کو سنا دیا جس پر اس حد تک نہیں جانا چاہیے کیونکہ ایک صحافی کو حقائق لکھنے پر کسی قسم کی دباو نہیں ہم آزادی صحافت پر مکمل طور پر یقین کرتے ہین اور روزانہ صبح میں اخبار پڑھ کر عوام مسائل کو حل کرنے کا نوٹس لیتاہوں اور صحافیوں کو چاہیے کہ خبر میں سچائی ہو تاکہ صحافی بھی معاشرے کا آئینہ ہو تا ہیں اور اُس کی عزت ہو۔ تاہم ڈپٹی سپیکر نے اج کے اخبارات میں واضح کیا ہے کہ ہم صحافیوں کے ساتھ مل کر کام کرتے ہیں اور ہم صحافت کی قدر کرتے ہیں۔

مزید دریافت کریں۔