ہنزہ نیوز اردو

ہنزہ میں محکمہ تحفظ جنگلی حیات میں پہلے سے پراجیکٹ پر لئے گئے ملازمین کی خد مات واپس کرنا اہل علاقہ کے ساتھ سرا سر نا انصافی ہے

اس پوسٹ کو شیئر کریں۔

ہنزہ(نمائندہ خصوصی) ہنزہ میں محکمہ تحفظ جنگلی حیات میں پہلے سے پراجیکٹ پر لئے گئے ملازمین کی خد مات واپس کرنا اہل علاقہ کے ساتھ سرا سر نا انصافی ہے۔ پراجیکٹ او رعارضی بنیادوں پر ما مور ملازمین کی خدمات واپس کئے جانے کے بعد حسن آبادنالہ میں شکار عام ہو گیا ہے یہی صورت حال دیگر مقامات اور نالہ جات میں بھی ہے جس کی تازہ مثال شمشال کے ایک نو جواں شکار کے بعد گوشت لیجاتے ہوئے پگڑا اور جیل سے واپس گھر آیااور جنگلی حیات کا تحفظ کے لئے کوئی اقدام سر کار نے نہیں اٹھائی ہے۔ پہلے تو ان امور پر سابق وزیر اعلیٰ حاجی حافظ حفیظ الرحمٰن نے توجہ نہ دی اور ہنزہ گزشتہ تین برسوں سے سیاسی قیادت سے نا اہلی کے سبب محروم رہا اب تبدیلی سر کار کے دعویٰ دار وزیر علیٰ گلگت بلتستان(بیریسٹر ایٹ لا)خالدخورشید احمد، وزیر جنگلات و تحفظ جنگلی حیات ذکریا مقپون، سیکریٹری فارسٹ کے ساتھ ساتھ سینئر وزیر کرنل (ر) عُبید اللہ بیگ سے عوامی حلقوں نے پُر زور اپیل کی ہے کہ ہنزہ کے ان تمام ملازمین جو کہ اس سے قبل عارضی یا پراجیکٹ بنیادوں پر مذکورہ محکمے میں ملازم تھے نئی تقرریوں کے دوران پہلے انہی کو از سر نو بھرتی کیا جائے اور بعد ازاں خالی اسامیوں کو پُر کروایا جائے ایسا ہر گز نہ ہو کہ محکمہ جنگلات و جنگلی حیات کے پہلے خدمات سر انجام دیئے گئے ملازمین کی حق تلفی ہو اور ان ملازمتوں میں تقرر کے دوران کسی قسم کی نا انصافی نہ ہواس وقت ہنزہ حسن آباد پل کے قریب محکمہ ہٰذا کا دفتر تو ایک کرورڈپچاس لاکھ کی رقم خرچ کر کے بنایا گیا ہے لیکن وہاں پر ایک چوکیدار تک کا تقرر عمل میں تا حال نہیں ہوا ہے۔ یہاں پر ملازمین کی تقرر کی بجائے نشہ آور لو گوں کا مجمع ہر وقت رہتا ہے

مزید دریافت کریں۔