ہنزہ ( اجلا ل حسین ) ہنزہ حسن آباد ششپر گلیشر کی پھیلاو میں مزید اضافہ، حسن آباد نالے میں بننے والی 2میگاواٹ ہائیڈیل پاور ہاوس کا روک دیا گیا، ششپر گلشیر کی پھیلاو ہنزہ میں بجلی کا مستقل خطرے میں پڑ گیا۔ ذرائع کے مطابق ہنزہ حسن آباد نالے میں واقع ششپر گلیشر کی پھیلاو کی وجہ سے گزشتہ دو سالوں سے زیر تعمیر 2میگاواٹ ہائیڈیل پاور منصوبے کا کام نہ صرف موسمی حالت سے روکا بلکہ ششپر گلیشر کی وجہ سے پاور ہاوس تک جانے والی واٹر چینلر اورٹینکیوں کا کام بھی گزشتہ روز روک دیا گیا ، مقامی ذرائع کے مطابق دو میگاواٹ بجلی گھر نہ صرف عوام ہنزہ مکمل ہونے کا نتظار کر رہے تھے بلکہ وزیر اعلی گلگت بلتستان سمیت صوبائی انتظامیہ اور برقیات بھی ہنزہ میں لوڈشیڈنگ کا خاتمہ میں بھی بے صبری سے انتظار میں تھے۔ تاہم عوام کی امیدیں اور حکومت کی کاوشیں اپنی جگہ ۔۔ قدرتی آفت کہی بھی کچھ بھی کر سکتا ہیں۔۔۔ اس وجہ سے صوبائی انتظامیہ نے دو میگاواٹ ہائیڈیل پاور منصوبہ جس کہ حسن آباد نالے میں سول کام 90فیصد سے زائد ہو چکا ہیں جہاں پر کروڑوں روپے کی لاگت آگئی ہے اور کام کو اخری مراحل میں روک دیا ہیں جس کی وجہ سے سنٹر ہنزہ کے عوام میں مزید بے چینی کی لہر دوڑ گئی چونکہ ہنزہ میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ میں کمی کا امکان حسن آباد دو میگاواٹ بجلی گھر کی تعمیر ہونے پر تھا۔عوامی حلقوں نے صوبائی حکومت اور انتطامیہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ ششپر گلیشر سے ہونے والی نقصان کو بروقت بچانے کے لئے آئندہ چار سے پانچ ماہ کے اندر نہ صرف دو میگاواٹ زیر تعمیر بجلی گھر بلکہ سابقہ ون میگاواٹ بجلی کے علاوہ ایف ڈبلیو کیمپ۔ فلور ملز کے علاوہ ہزاروں کنال ارضی پھلدار اور غیر پھلدار درختوں کو بچانے میں پنا کردار ادا کریں چونکہ ماہرین کے مطابق ششپر گلیشر سے زیادہ سے ززیادہ نقصان ہونے کا خدشہ ہیں۔

مضامین
اساتذہ کے لیے پارٹ ٹائم بزنس
یہ 2011 کی بات ہے جب تعلیم سے فارغ ہو کر میں نے بحیثیت لیکچرار گورنمنٹ کالج گلگت اور بطور مدرس و میگزین ایڈیٹر جامعہ