ہنزہ نیوز اردو

گلگت بلتستان کے مسائل پارلیمنٹ میں اٹھائیں گے،بلاول بھٹو

اس پوسٹ کو شیئر کریں۔

 گانچھے ( ہنزہ نیوز  ) پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان میں پی پی کی حکومت بنے گی،صوبائی اسمبلی جو قرار داد منظور کرے گی اس قرارداد کو قومی اسمبلی سے پاس کرایا جائے گا،گلگت بلتستان کے مسائل پارلیمنٹ میں اٹھائیں گے،سلیکٹڈ حکومت نے پنجاب اور خیبر پختون کو تباہ کردیا اس تباہی سے گلگت بلتستان کو بچانا ہے،اقتدار میں آکر جدید ہسپتال اور تعلیمی ادارے قائم کریں گے ،ان خیالات اظہار انھوں نے خپلو اور چھوربٹ سکسہ میں اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،بلاول نے کہا کہ ملک میں درپیش سارے مسائل کا حل جمہوریت میں ہے اور ہم جمہوریت کو اس کٹھ پتلی حکومت سے آزاد کرائیں گے۔ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے گانچھے کو ضلع کا درجہ دیا تھا لیکن بعد میں ڈکٹیٹر جنرل ضیاالحق نے اسے منسوخ کر دیا جب محترمہ بینظیر بھٹواقتدار میں آئیں تو گانچھے کو دوبارہ ضلع کا درجہ دے دیا۔ آج پی پی پی 2020ء کی انتخابی مہم کا افتتاح اسی ضلع سے کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی پی پی نے 2018ء کے انتخابات کے لئے اپنے منشور میں گلگت بلتستان کے عوام سے کچھ وعدے کئے تھے اور وہ انہی باتوں کی تجدید کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کے نواسے اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے صاحبزادے ہیں اور کوئی ایسے کھلاڑی نہیں جو اپنے وعدوں پر یو ٹرن لے لیتا ہے اور مکر جاتا ہے۔ بلاول بھٹوزرداری نے کہا کہ جی بی میں یونیورسٹیز اور ہسپتال اس لئے نہیں کیونکہ اسلام آباد میں بیٹھے ہوئے لوگ جی بی کے عوام کے مطالبات سننے سے انکار کر دیتے ہیں۔ صرف قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو ہی جی بی کے عوام کے حقوق کے لئے مخلص تھے۔ انہوں نے عوام کو روزگار دیا اور جی بی کے عوام کے لئے فوڈ سبسڈی دی۔ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے صنعتی اور زرعی انقلاب لا کر عوام کے لئے روزگار کے مواقع پیدا کئے۔ 2008ئکے انتخابات میں ہمارا نعرہ تھا کہ “بینظیر آئے گی، روزگار لائے گی”۔ صدر آصف علی زرداری نے ملک کی غریب خواتین کے لئے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام شروع کیا۔ صدر زرداری نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 150فیصد اضافہ کیا اور بزرگوں کی پنشن میں 100فیصد سے زیادہ اضافہ کیا جبکہ ملکی سرحدوں کی حفاظت کرنے والے فوجیوں کی تنخواہوں میں 175فیصد اضافہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ صرف پی پی پی ہی اس قسم کے غریب دوست اورعوام دوست اقدامات کر سکتی ہے۔ بلاول نے کہا کہ پی پی پی نے سندھ میں فری ہسپتالوں کا جال بچھا دیا ہے جہاں لوگوں کے دل اور جگر کے علاج بالکل فری کئے جاتے ہیں۔ پنجاب کے مشہور گلوکار شوکت علی بھی خیرپور کے ضلع کی ایک چھوٹی سی تحصیل گمبٹ کے ہسپتال میں مفت علاج کروا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کرونا کے دور میں گلگت بلتستان کا بہت نقصان ہوا ہے لیکن یہاں ایک بھی اعلیٰ درجے کا کوئی ہسپتال نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی پی پی جی بی میں جدید ہسپتال تعمیر کرے گی۔ چیئرمین بلاول نے کہا کہ ان سے جب بھی کوئی غیرملکی پاکستان آنے کی بات کرتا ہے تو میں انہیں کہتا ہوں کہ پہلے وہ گلگت بلتستان جائیں اور پھر سندھ جائیں۔ گلگت بلتستان کے پھلوں کا دنیا بھر کے کسی بھی ملک کے پھلوں سے مقابلہ کیا جا سکتا ہے کیونکہ یہاں کے پھل سب سے بہترین اور میٹھے ہوتے ہیں۔ ہم گلگت بلتستان میں پھلوں کے پراسسنگ پلانٹس اور کولڈ اسٹوریج بنائیں گے تاکہ پورے ملک اور دنیا بھر کے لوگوں کو یہاں کے بہترین پھلوں کو چکھنے کا موقع مل سکے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی زراعت کو سب سے زیادہ اہمیت دیتی ہے لیکن افسوسناک بات یہ ہے کہ اس کٹھ پتلی اور سلیکٹڈ حکومت نے کاشتکاروں کو قطعی طور پر لاوارث چھوڑ دیا ہے۔ چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ گزشتہ دو سالوں کے دوران اس کٹھ پتلی حکومت نے جی بی اور پورے ملک کے عوام کو نظرانداز کر رکھا ہے۔ یہ حکومت چاہتی ہے کہ جس طرح اس نے پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب اور خیبرپختونخواہ کو تباہ کیا ہے، جس طرح نوجوانوں کے مستقبل کو تباہ کیا ہے، جس طرح ینگ ڈاکٹروں کو تباہ کیا ہے اور پنشنرز اور مزدوروں کو تباہ کیا ہے اسی طرح سندھ کو بھی تباہ کر دے۔ پاکستان میں ہر شہری مہنگائی سے پریشان ہے اور پاکستان پیپلزپارٹی ہی وہ واحد پارٹی ہے جو عوام کے مسائل حل کر سکتی ہے۔ انہوں نے کارکنوں سے کہا کہ وہ پارٹی کا منشور اور خوشحالی، حقوق اور ترقی کا پارٹی کا پیغام لے کر گھر گھر جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ان سارے مسائل کا حل جمہوریت میں مضمر ہے اور پاکستان پیپلزپارٹی اس کٹھ پتلی اور ہائبرڈ نظام سے جمہوریت واپس لینے کے لئے پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے جدوجہد کر رہی ہے جس طرح جی بی کے عوام نے ڈوگرہ راج سے آزادی چھینی تھی اسی طرح ہم اس کٹھ پتلی حکومت سے جمہوریت واپس لے کر رہیں گے۔ پیپلزپارٹی کے چیئرمین ضلع گانچھے کے ایک چھوٹے سے قصبے سکسہ میں پارٹی کی ایک کارنر میٹنگ سے خطاب کرنے کے لئے پہنچے تو ان کا والہانہ استقبال کیا گیا۔ ان پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں اور گھوڑوں کا ایک شومنعقد کیا گیا۔ علاقے کے عمائدین نے چیئرمین پی پی پی کا استقبال کیا، چھوٹی بچیوں نے روایتی نغمے پیش کئے۔ اس موقع پر محمد جعفر ، غلام علی حیدری، محمد ابراہیم، راجہ لیاقت ،یحییٰ بختیار، انجینئر محمد نذیر، غلام عباس اور دیگر مقامی لیڈران بھی موجود تھے۔ چیئرمین بلاول بھٹو کے ساتھ سا بق گورنر جی بی قمر زمان کائرہ، سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر اور سید ناصر شاہ بھی موجود تھے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے شاندار استقبال کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یہ پاکستان پیپلزپارٹی اور جی بی کے عوام کے درمیان اس رشتے کا تسلسل ہے جو شہید ذوالفقار علی بھٹو اور شہید بینظیر بھٹو نے قائم کیا تھا۔ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے عوام کو پاسپورٹ کی سہولت مہیا کی تاکہ وہ بیرون ممالک روزگار حاصل کرکے اپنے خاندانوں کو سپورٹ کریں۔ شہید محترمہ بینظیر بھٹو خاتون ہونے کے باوجود سیاچن کے دورے پر گئیں۔ انہوں نے کہا کہ جی بی کے نمائندے پارلیمنٹ میں موجود نہیں لیکن وہ خود پارلیمنٹ میں جی بی کے عوام کی آواز ہیں۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی وہ پاکستان پیپلزپارٹی کے امیدواروں کو ووٹ دیں اور انتخابات میں تیر پر مہر لگائیں

گلگت بلتستان کے مسائل پارلیمنٹ میں اٹھائیں گے،بلاول بھٹو

گانچھے () پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان میں پی پی کی حکومت بنے گی،صوبائی اسمبلی جو قرار داد منظور کرے گی اس قرارداد کو قومی اسمبلی سے پاس کرایا جائے گا،گلگت بلتستان کے مسائل پارلیمنٹ میں اٹھائیں گے،سلیکٹڈ حکومت نے پنجاب اور خیبر پختون کو تباہ کردیا اس تباہی سے گلگت بلتستان کو بچانا ہے،اقتدار میں آکر جدید ہسپتال اور تعلیمی ادارے قائم کریں گے ،ان خیالات اظہار انھوں نے خپلو اور چھوربٹ سکسہ میں اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،بلاول نے کہا کہ ملک میں درپیش سارے مسائل کا حل جمہوریت میں ہے اور ہم جمہوریت کو اس کٹھ پتلی حکومت سے آزاد کرائیں گے۔ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے گانچھے کو ضلع کا درجہ دیا تھا لیکن بعد میں ڈکٹیٹر جنرل ضیاالحق نے اسے منسوخ کر دیا جب محترمہ بینظیر بھٹواقتدار میں آئیں تو گانچھے کو دوبارہ ضلع کا درجہ دے دیا۔ آج پی پی پی 2020ء کی انتخابی مہم کا افتتاح اسی ضلع سے کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی پی پی نے 2018ء کے انتخابات کے لئے اپنے منشور میں گلگت بلتستان کے عوام سے کچھ وعدے کئے تھے اور وہ انہی باتوں کی تجدید کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کے نواسے اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے صاحبزادے ہیں اور کوئی ایسے کھلاڑی نہیں جو اپنے وعدوں پر یو ٹرن لے لیتا ہے اور مکر جاتا ہے۔ بلاول بھٹوزرداری نے کہا کہ جی بی میں یونیورسٹیز اور ہسپتال اس لئے نہیں کیونکہ اسلام آباد میں بیٹھے ہوئے لوگ جی بی کے عوام کے مطالبات سننے سے انکار کر دیتے ہیں۔ صرف قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو ہی جی بی کے عوام کے حقوق کے لئے مخلص تھے۔ انہوں نے عوام کو روزگار دیا اور جی بی کے عوام کے لئے فوڈ سبسڈی دی۔ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے صنعتی اور زرعی انقلاب لا کر عوام کے لئے روزگار کے مواقع پیدا کئے۔ 2008ئکے انتخابات میں ہمارا نعرہ تھا کہ “بینظیر آئے گی، روزگار لائے گی”۔ صدر آصف علی زرداری نے ملک کی غریب خواتین کے لئے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام شروع کیا۔ صدر زرداری نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 150فیصد اضافہ کیا اور بزرگوں کی پنشن میں 100فیصد سے زیادہ اضافہ کیا جبکہ ملکی سرحدوں کی حفاظت کرنے والے فوجیوں کی تنخواہوں میں 175فیصد اضافہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ صرف پی پی پی ہی اس قسم کے غریب دوست اورعوام دوست اقدامات کر سکتی ہے۔ بلاول نے کہا کہ پی پی پی نے سندھ میں فری ہسپتالوں کا جال بچھا دیا ہے جہاں لوگوں کے دل اور جگر کے علاج بالکل فری کئے جاتے ہیں۔ پنجاب کے مشہور گلوکار شوکت علی بھی خیرپور کے ضلع کی ایک چھوٹی سی تحصیل گمبٹ کے ہسپتال میں مفت علاج کروا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کرونا کے دور میں گلگت بلتستان کا بہت نقصان ہوا ہے لیکن یہاں ایک بھی اعلیٰ درجے کا کوئی ہسپتال نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی پی پی جی بی میں جدید ہسپتال تعمیر کرے گی۔ چیئرمین بلاول نے کہا کہ ان سے جب بھی کوئی غیرملکی پاکستان آنے کی بات کرتا ہے تو میں انہیں کہتا ہوں کہ پہلے وہ گلگت بلتستان جائیں اور پھر سندھ جائیں۔ گلگت بلتستان کے پھلوں کا دنیا بھر کے کسی بھی ملک کے پھلوں سے مقابلہ کیا جا سکتا ہے کیونکہ یہاں کے پھل سب سے بہترین اور میٹھے ہوتے ہیں۔ ہم گلگت بلتستان میں پھلوں کے پراسسنگ پلانٹس اور کولڈ اسٹوریج بنائیں گے تاکہ پورے ملک اور دنیا بھر کے لوگوں کو یہاں کے بہترین پھلوں کو چکھنے کا موقع مل سکے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی زراعت کو سب سے زیادہ اہمیت دیتی ہے لیکن افسوسناک بات یہ ہے کہ اس کٹھ پتلی اور سلیکٹڈ حکومت نے کاشتکاروں کو قطعی طور پر لاوارث چھوڑ دیا ہے۔ چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ گزشتہ دو سالوں کے دوران اس کٹھ پتلی حکومت نے جی بی اور پورے ملک کے عوام کو نظرانداز کر رکھا ہے۔ یہ حکومت چاہتی ہے کہ جس طرح اس نے پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب اور خیبرپختونخواہ کو تباہ کیا ہے، جس طرح نوجوانوں کے مستقبل کو تباہ کیا ہے، جس طرح ینگ ڈاکٹروں کو تباہ کیا ہے اور پنشنرز اور مزدوروں کو تباہ کیا ہے اسی طرح سندھ کو بھی تباہ کر دے۔ پاکستان میں ہر شہری مہنگائی سے پریشان ہے اور پاکستان پیپلزپارٹی ہی وہ واحد پارٹی ہے جو عوام کے مسائل حل کر سکتی ہے۔ انہوں نے کارکنوں سے کہا کہ وہ پارٹی کا منشور اور خوشحالی، حقوق اور ترقی کا پارٹی کا پیغام لے کر گھر گھر جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ان سارے مسائل کا حل جمہوریت میں مضمر ہے اور پاکستان پیپلزپارٹی اس کٹھ پتلی اور ہائبرڈ نظام سے جمہوریت واپس لینے کے لئے پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے جدوجہد کر رہی ہے جس طرح جی بی کے عوام نے ڈوگرہ راج سے آزادی چھینی تھی اسی طرح ہم اس کٹھ پتلی حکومت سے جمہوریت واپس لے کر رہیں گے۔ پیپلزپارٹی کے چیئرمین ضلع گانچھے کے ایک چھوٹے سے قصبے سکسہ میں پارٹی کی ایک کارنر میٹنگ سے خطاب کرنے کے لئے پہنچے تو ان کا والہانہ استقبال کیا گیا۔ ان پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں اور گھوڑوں کا ایک شومنعقد کیا گیا۔ علاقے کے عمائدین نے چیئرمین پی پی پی کا استقبال کیا، چھوٹی بچیوں نے روایتی نغمے پیش کئے۔ اس موقع پر محمد جعفر ، غلام علی حیدری، محمد ابراہیم، راجہ لیاقت ،یحییٰ بختیار، انجینئر محمد نذیر، غلام عباس اور دیگر مقامی لیڈران بھی موجود تھے۔ چیئرمین بلاول بھٹو کے ساتھ سا بق گورنر جی بی قمر زمان کائرہ، سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر اور سید ناصر شاہ بھی موجود تھے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے شاندار استقبال کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یہ پاکستان پیپلزپارٹی اور جی بی کے عوام کے درمیان اس رشتے کا تسلسل ہے جو شہید ذوالفقار علی بھٹو اور شہید بینظیر بھٹو نے قائم کیا تھا۔ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے عوام کو پاسپورٹ کی سہولت مہیا کی تاکہ وہ بیرون ممالک روزگار حاصل کرکے اپنے خاندانوں کو سپورٹ کریں۔ شہید محترمہ بینظیر بھٹو خاتون ہونے کے باوجود سیاچن کے دورے پر گئیں۔ انہوں نے کہا کہ جی بی کے نمائندے پارلیمنٹ میں موجود نہیں لیکن وہ خود پارلیمنٹ میں جی بی کے عوام کی آواز ہیں۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی وہ پاکستان پیپلزپارٹی کے امیدواروں کو ووٹ دیں اور انتخابات میں تیر پر مہر لگائیں

مزید دریافت کریں۔