ہنزہ (کریم مایور) گلگت بلتستان کی اسماعیلی برادری پرنس کریم آغاخان کی 1960میں گلگت بلتستان میں تشریف آوری کی دن کی مناسبت سے سالگِرہ کی خوشیاں منا رہی ہے…کہا جاتا ہے کہ 1960 سے قبل گلگت بلتستان بنیادی ضروریات زندگی سے محروم تھی پرنس کریم آغاخان کی آمد کے بعد گلگت بلتستان میں انقلابی ترقی رونما ہوئی بالخصوص صحت اور تعلیم کے میدان میں گلگت بلتستان میں انقلاب برپا ہوا1960 کے بعد یہاں کی لوگوں کی غربت اور مشکلات کو دیکھتے ہوئے پرنس کریم آغاخان نے اس علاقے میں مختلف ادارے متحرک کئے جنہوں نے تعلیم صحت اور دوسری شعبوں میں کام شروع کیا اور کسی ایک فرقے کے بجائے تمام رنگ و نسل کے لوگوں کی طرز زندگی بدلنے میں ان اداروں نے کلیدی کردار ادا کیا آج اسماعیلی برادری کے ساتھ ساتھ دوسرے مسلک کے لوگ بھی پرنس کریم آغاخان کی اس خدمت کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں…
مضامین
جب ناچ اور گانا سرکاری سطح پر ترجیح بن جائے
دنیا کی تاریخ میں قوموں کی کامیابی یا ناکامی کا دارومدار ہمیشہ ان کی فکری،معاشی، علمی، سائنسی، معاشرتی اور اخلاقی بنیادوں پر رہا ہے۔ وہ