ہنزہ نیوز اردو

گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کے لئے کشمیری بھائی”مسئلہ کشمیر“ الگ رکھیں: انور حُسین برچہ

اس پوسٹ کو شیئر کریں۔

ہنزہ(عبدالمجید) انور حُسین برچہ صدر عوامی ایکشن کمیٹی ہنزہ نگر نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کے لئے کشمیری بھائی”مسئلہ کشمیر“ الگ رکھیں۔ چونکہ جب کشمیر کا اشو کھڑا ہو رہا تھا تو اس وقت مہاراجہ کشمیر کو گلگت سے لا دعویٰ کیا جا چکا تھا۔ کیا یہ تاریخی واقعہ چھوٹ پر مبنی ہے؟ یعنی یکم نومبر۷۴۹۱ء کھنسارا سنگھ جو مہاراجہ کشمیر کا نمائندہ بن کر گلگت آیا تھا۔ اُسے گرفتار کر کے واپس بھیجا گیا تھا۔ اس لئے گلگت بلتستان کی اشو سیاسی و تاریخی اعتبار سے”مسئلہ کشمیر“ سے الگ حیثیت اسی دن یعنی یکم نومبر کو اختیار کر چکا ہے۔ اب کشمیر پر گلگت بلتستان کو قربان کرنے والے اپنا فلسفہ واپس اپنی حیثیت میں رکھیں۔
یہ کہیں حدیث مبارک میں نہیں لکھا گیا ہے کہ گلگتی، بلتی اور بلتی مسلمانوں کو اپنی آزادی کشمیری مسلمانوں کے لئے گروی رکھیں اور تا قیامت ایسی ہی رھیں۔ ساتھ ساتھ مسئلہ کشمیر کے لئے جو بھی ہمدردی رکھنی ہے وہ کشمیری نژا دبھائی گلگت بلتستان کی ”رزق ہلال‘‘کا خیال رکھیں۔
چونکہ کشمیری بھائی جو مسئلہ کشمیر کو،مُتاثر کئے بغیر گلگت بلتستان کی ہمدردی اور نجات چاہتے ہیں۔ وُہ در اصل اپنے معاشیہ مفادات اور اور غیر پشتنی فلسفہ کو کشمیری مسلمان کی ہمدردی کی شکل میں لپیٹ کر چھپارہئے ہیں۔
تاریخ سے ہم بھی واقف ہیں۔ کہ گلگت بلتستان کے مسلمان صدیوں سے کشمیری مسلمانوں کی نسنت زیادہ خود مختار تھے۔ بعض حضرات ایسے کشمیری مسلمانوں پرن مظالم سے بچنے کے لئے آازاد گلگت بلتستان کے پہاڑوں میں پنّاہ لے چکے تھے

مزید دریافت کریں۔

مضامین

اساتذہ کے لیے پارٹ ٹائم بزنس

یہ 2011 کی بات ہے جب تعلیم سے فارغ ہو کر میں نے بحیثیت لیکچرار گورنمنٹ کالج گلگت اور بطور مدرس و میگزین ایڈیٹر جامعہ