ہنزہ نیوز اردو

گلگت بلتستان میں پرائیوٹ سکولز ، کالج و یونیورسٹی مافیاز کی شکل اختیار کر چکا ہے اور حکومت کی عدم توجہی کے باعث سرکاری سکولوں کا پرسان حال تک نہیں

اس پوسٹ کو شیئر کریں۔

گلگت( پ۔ر) ممبر امن کمیٹی نوپورہ بسین و رکن عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان غلام محمد نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ گلگت بلتستان میں پرائیوٹ سکولز ، کالج و یونیورسٹی مافیاز کی شکل اختیار کر چکا ہے اور حکومت کی عدم توجہی کے باعث سرکاری سکولوں کا پرسان حال تک نہیں جس کی وجہ سے پرائیوٹ سکول مالکان غریب عوام سے بھاری فیسیں وصول کر رہے ہیں جس کے باعث ہزاروں طلباء و طالبات تعلیمی اخراجات نہ ہونے کے باعث دور جدید میں تعلیمی سہولیات سے محروم ہو رہے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت سرکاری سکولوں کالجوں اور یونیورسٹی میں ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے اور سرکاری تعلمی اداروں میں تربیت یافتہ اساتذہ کی تعیناتی عمل میں لائی جائے اور چیک اینڈ بیلنس کا نظام متعارف کروایا جائے تاکہ غریب طلباء و طالبات سرکاری تعلیمی اداروں میں زیور تعلیم سے آراستہ ہو سکیں اور پرائیوٹ تعلیمی اداروں کے مافیاز سے جان چھڑا سکیں جس نے معیاری تعلیم کے نام پر گلگت بلتستان کے ہزاروں طلباء و طالبات کے مستقبل کو داؤ پر لگایا ہے۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ ، چیف سیکریٹری سمیت دیگر اعلیٰ حکام سے اس اہم مسئلے پر فوری توجہ دیکر سنجیدہ اقدامات اٹھانے کی اپیل کی ہے۔

مزید دریافت کریں۔

مضامین

اساتذہ کے لیے پارٹ ٹائم بزنس

یہ 2011 کی بات ہے جب تعلیم سے فارغ ہو کر میں نے بحیثیت لیکچرار گورنمنٹ کالج گلگت اور بطور مدرس و میگزین ایڈیٹر جامعہ