ہنزہ نیوز اردو

گلگت بلتستان اسمبلی میں صوبائی وزیر قانون ایڈوکیٹ اورنگزیب کا عارضی ملازمین مستقلی کی بابت تقریر کا شدید الفاظ میں مذمت

اس پوسٹ کو شیئر کریں۔

گلگت:گورنر سیکریٹریٹ گلگت بلتستان کے ترجمان نے کہا ہے کہ گزشتہ دن گلگت بلتستان اسمبلی میں صوبائی وزیر قانون ایڈوکیٹ اورنگزیب کا عارضی ملازمین مستقلی کی بابت تقریر کا شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ وزیر موصوف نے گورنر گلگت بلتستان راجہ جلال حسین مقپون پر من گھڑت، بے بنیاد اور بیہودہ الزامات عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ گورنرگلگت بلتستان نے جان بوجھ کر عارضی ملازمین مستقلی بِل 2020؁ء پر دستخط نہیں کیا۔ گورنر سیکریٹریٹ کے ترجمان نے کہا کہ صوبائی وزیر قانون کی تقریر میں کوئی صداقت نہیں چونکہ گلگت بلتستان اسمبلی سے کوئی عارضی ملازمین مستقلی بل تحت قانون پاس نہیں ہو اتھا اس کا واضح ثبوت یہ ہے کہ سپیکر گلگت بلتستان اسمبلی نے روولنگ پاس کیا ہے اور گلگت بلتستان اسمبلی کے سیکریٹری نے بل میں موجود نقائس تحریری طور پر پیش کیا تھا جس کے تمام ثبوت ریکارڑ پر موجود ہے اور بل پر رولز آف بزنس 2009؁ء کے تحت کوئی کاروائی نہیں ہوئی تھی اور نہ ہی اسمبلی اور متعلقہ اداروں کی طرف سے عارضی ملازمین مستقلی بل 2020؁ء پا س کرنے کی تجویز دی تھی نیز سب سے بڑ ھ کر یہ کہ لیگی وزیر اعلیٰ حافظ حفیظ الرحمن نے خود بل پر سفارش کئے بغیرغور کے لیئے گورنر گلگت بلتستان کو بھیجا تھا۔ گلگت بلتستان آرڈر 2018؁ء اور رولز آف بزنس 2009؁ء کے تحت وزیر اعلیٰ اس بات کا پابند ہے کہ وہ قانون کے مطابق کوئی بھی بل اسمبلی سے پاس کرکے گورنر گلگت بلتستان کو حتمی منظوری کے لیئے اپنے واضح سفارشات کے ساتھ بھیجے لیکن اس نے نہیں کیا۔
ٍ لیگی وزیر اعلیٰ حافظ حفیظ الرحمٰن نے اپنی سیاست چمکانے کے لیئے اور گورنر گلگت بلتستان کی ساکھ کو خراب کرنے کے لیئے اپنا سیاسی گیم کھیلا اور گلگت بلتستان کے غریب عارضی ملازمین کو گمراہ کرنے کے لیئے عارضی ملازمین مستقلی بل2020؁ء پر بغیر سفارشات کے بل گورنر کو بھیج دیا۔ لیگی وزیر اعلیٰ نے اپنے 5سالہ دور اقتدار میں کبھی ملازمین مستقل کرنے کی زحمت نہیں کی جبکہ اپنے اقتدار کے آخری ہفتے میں عارضی ملازمین کو گمراہ کرنے کے لیئے بغیر سفارش کے عارضی ملازمین مستقلی بل 2020؁ء گورنر کو بھیجا تھا۔
لیگی وزیر اعلیٰ نے مختلف مواقعوں پر پریس کانفرنس کے ذریعے گلگت بلتستان کے عوام کو غلط تاثر دینے کی ناکام کوشش کی اور کہا ہے کہ وفاق نے گلگت بلتستان کو سری نگر کی طرح اپنا کالونی سمجھا ہے اور ہندوستان سے تشبیہ دی ہے جو کہ انتہائی قابل مذمت ہے۔گلگت بلتستان پاکستان کا شہ رگ۔ لیگی وزیر اعلیٰ کو یہ زیب نہیں دیتا کہ وہ اپنے اقتدار کے آخری آیام میں مملکت خداداد کے خلاف اس طرح کی زبان درازی کرکے گلگت بلتستان کے عوام کو گمراہ کرنے کی ناکام کوشش کرے۔
گلگت بلتستان کی عو ام میں سے کوئی بھی باشعور فرد یا عارضی ملازمین میں سے کوئی بھی ذمہ دار فرد عارضی ملازمین مستقلی بل 2020؁ء کے بابت گلگت بلتستان اسمبلی کی کاروائی اور وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کی سفارشات ریکارڑ سے ملاحظہ کرسکتے ہیں اور وزیر اعلیٰ کی دوغلی پالیسی کو عوام کے سامنے لا سکتے ہیں۔
ترجمان گورنر سیکریٹریٹ گلگت بلتستان نے عوام سے اپیل کیا ہے کہ وہ منافقانہ سیاست پر کان نہ دھریں بلکہ اصل حقائق کو جاننے کی کوشش کریں۔ وزیر اعظم پاکستان عمران خان کا اصل منشور غریبوں کی مدد کرنا اور بے روزگاروں کو روزگار فراہم کرنا ہے۔ پاکستان اور گلگت بلتستان سے غربت اور کرپشن کا خاتمہ ہے۔گورنر گلگت بلتستان راجہ جلال حسین مپقون نے آج تک کوئی بھی جائز اور قانونی گلگت بلتستان اسمبلی سے پا س شدہ ایکٹ /بل نہیں روکا ہے اور نہ آئندہ عوامی مفاد کا کوئی بھی کام روکیں گے۔گورنر وفاق اور صوبائی حکومت کے درمیان ایک پُل کا کردار ادا کررہا ہے۔

مزید دریافت کریں۔