ہنزہ نیوز اردو

گلگت اور سکر دو کیلئے تین جہا ز گند م لیکر آ تے ہیں اور و اپسی پر پھنسے ہو ئے مسا فرو ں کو اسلا م آ با د لے کے آ تی ہیں

اس پوسٹ کو شیئر کریں۔

گلگت 09 اپریل، 2016ء – ہنزہ نیوز ( پ ر) وز یر اعلیٰ سیکر یٹر یٹ کے تر جما ن کے مطا بق اسلا م آ با د سے روزا نہ کے بنیا د پر گلگت اور سکر دو کیلئے C-130 کے تین جہا ز گند م لیکر آ تے ہیں اور و اپسی پر پھنسے ہو ئے مسا فرو ں کو اسلا م آ با د لے کے آ تی ہیں جبکہ پی آ ئی اے کی پروا زو ں میں اسلا م آ با د سے مسا فر آ تے ہیں گلگت اور سکر دو سے یہ جہا ز بغیر مسا فر کے وا پس آ تے ہیں جس کے با عث پی آ ئی اے کی پروا زیں بڑ ھا نے کا کو ئی جوا ز نہین بنتا ۔C-130 کے پر وا زیں گند م اور خورا ک کی اشیا ء لیکر اسلا م آ با د ے سکر دو اور گلگت آ تی ہیں اور وا پسی پر تما م پھنسے ہو ئے مسا فرو ں کو لا تی ہیں ۔تر جما ن کے مطا بق وز یر اعلیٰ نے نا ر در ن ایر یا ز ٹرا نسپورٹ کا ر پو ر یشن اور دیگر کمپنیو ں کو یہ ہدا یت کی ہے کہ و ہ اپنی سرو س ان علا قو ں تک فور ی شروع کر دیں تا کہ مسا فر اس متا ثر ہ علا قو ں کو پید ل طے کر کے دوسر ی طر ف مو جو د ٹرا نسپورٹ کے زر یعے اپنی سفر جا ر ی ر کھ سکیں اور منز ل مقصو د تک پہنچ سکے تا ہم انہیں یہ سفر دن کے و قت طے کر نا ہو گا تر جما ن کے مطابق C-130 کے زر یعے آ نے وا لی گند م کو مقا می ملو ں میں پیس کر عوا م میں تقسیم کیا جار ہا ہے اور اگلے 5 دنو ں تک رو ڈ کی حا لت بہتر ہو تے ہی ز مینی را ستو ں سے خورا ک کی تر سیل شروع ہو جا ئیگی ۔ما ضی میں شا ہرا ہ قراقر م کی بند ش کی صور ت میں چترا ل اور خنجرا ب کے را ستے ہمسا یہ ملک چین سے خورا ک و دیگر اشیا ء کی تر سیل کی جا تی تھی مگر امسا ل شد ید با ر شو ں کے با عث یہ راستے بھی بند ہیں ۔تر جما ن کا مز ید کہنا تھا کہ بجلی کی بحا لی کا کا م زور و شور سے جا ر ی ہے اور آ ئے رو ز سسٹم میں بجلی کا اضا فہ کیا جا ر ہا ہے اور امید کا اظہا ر کیا ہے کہ اگلے د س دنو ں میں بجلی مکمل بحا ل کر د ی جا ئیگی تر جما ن وز یر اعلیٰ سیکر یٹر یٹ نے عوا م سے اپیل کی ہے کہ اس وقت عوا م حکو مت کیسا تھ ملکر اس مشکل گھڑ ی کا مل کر مقا بلہ کر یں انشا ء اللہ اگلے ایک ہفتے تک ز ند گی معمو ل تک آ جا ئیگی ۔

مزید دریافت کریں۔

مضامین

کیا عورت کم عقل ہوتی ہے؟

ایک حدیث میں بیان ہوا ہے کہ عورت کم عقل اور کم دین ہے، جیسا کہ صحیح بخاری اور صحیح مسلم میں مذکور ہے۔ یہ