ہنزہ نیوز اردو

کے ٹو دنیا کا سب سے مشکل ترین پہاڈ ہے اس کو نہ ضرف سردیوں کے موسم میں بلکہ گرمیوں میں سر کرنا نہایت جانفشانی کا کام ہے۔

اس پوسٹ کو شیئر کریں۔

شمشال(مسعود علی):کوہ پیمائی کا شہنشاہ و بے تاج باد شاہ مہر بان شاہ صاحب جنہوں نےدنیا کے دوسرے بلند ترین چوٹی کے -ٹو، جی۔ ون ، جی۔ ٹو (دو مرتبہ) ،براڈپِیک، پھسو پِیک،شسپرپِیک ،موستاغتتاسر کرنے کا اعزاز ، فخر پاکستان،مخر گلگت بلتستان اور فخر شمشال ،کا علی سدپارہ، جون سنوری اور پبلو کے سرمائی مہیم جوئی اور کے ٹو بوٹل نیک کے قریب لاپتہ ہونے سے۔متعلق تشویش کا اظہار کیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ کے ٹو دنیا کا سب سے مشکل ترین پہاڈ ہے اس کو نہ ضرف سردیوں کے موسم میں بلکہ گرمیوں میں سر کرنا نہایت جانفشانی کا کام ہے۔ اُنہوں نے نیپالی کوہ پیماوں کو تاریخ میں پہلی مرتبہ کے ٹو سر کرنے اور تاریخ رقم کرنے پر مبارکباد دی اور علی سدپارہ اور ساتھیوں کے لا پتہ ہونے پر دکھ کا اظہار کیا۔ اُن کاکہنا تھا کہ سردیوں کے موسم میں کے ٹو پ ر درجہ حرارت منفی ساٹھ سے نیچھے گر جاتا ہے اور تیز ہواوں کا بھی دباو بہت زیادہ ہوتا ہے جس کی وجہ سے کے ٹو کے ڈیت زوں یعنی آٹھ ہزار میٹر کے بلندی سے اوپر انسان دس سے بارہ گھنٹے سے زیادہ زندہ نہیں رہے سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ گُم شدہ کوہ پہماوں کا بچنا صرف معجزہ ہی ہو سکتا ہے ورنہ اب تک ان کے ساتھ کوئی واقعہ پیش آیا ہوگا اور ان کے زندہ رہنے کے امکانات بہت کم نظر آتے ہیں۔ مہربان شاہ کا کہنا تھا کہ دُکھ کے اس گھڑی میں علی ، جون اور پبلو کے خاندان کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار کرنا چاہتا ہوں اور ان کے زندہ اور بخیریت واپسی کے لیے دُعا گو ہوں

 

مزید دریافت کریں۔