ہنزہ نیوز اردو

چیف سیکریڑی کے نام کھلا خط۔۔

اس پوسٹ کو شیئر کریں۔

جناب کیسے ہیں؟ لگتا ہے گلگت بلتستان کی پر فضاء اور جنت نظیر خطے کی ہوا بھی صاحب کی طبیعت ٹھنڈی نہ کر سکی۔۔ آخر کوئی بات نہ آپ سے بھی زیادہ طاقتور اور گرم لوگ اس خطے میں حکمرانی کرنے آئے اور تاریخ نے ان کو کیسا سبق سکھایا آپ خود ایک بار پڑھ لو آپ کے معلومات میں بھی اضافہ ہوگا۔ جناب کی کل ویڈیو دیکھ کے پہلے تو ایسا لگا کے سلطان راہی کی کسی ایکشن فلم کی ریکارڈنگ ہو رہی ہوگی مگر غور کرنے سے پتہ لگا جناب تو چیپ صاحب ہیں اور سرکار اعلی سے جب سائل نے ڈاکٹر کا مطالبہ کیا تو جناب آپے سے ہی باہر ہو گے۔۔ وہ کہا رہا تھا مائیں مر رہی ہیں بہنیں مر رہی ہیں اور پتہ ہے وہ مائیں کس علاقہ کی ہیں؟ جناب وہ علاقہ انڈین بارڈر سے زیادہ دور نہیں ہے جناب آپ اتنا زور سے کیوں بولتے ہو کہ آواز ہمسایہ سن لیتا ہے پھر جب وہ بھی بولنے لگے تو آپ عوام پہ الزام لگتے ہو۔۔۔ جناب وہ مائیں کوئی عام مائیں نہیں تم ان سے ٹیکس نہ دینے پہ طعنہ دے رہے ہو کیا تم یہ جانتے ہو کہ اس علاقہ کی کئی مائیں اسی بھی ہیں جن کے ایک نہیں دو نہیں تین تین بیٹے پاکستان پہ قربان ہو چکے ہیں۔۔ جناب تم کبھی گلگت بلتستان کے کسی بھی قبرستان پہ چلے جاو تمہیں پتا لگے گا یہ علاقہ پاکستان کو کیا دیتا ہے۔۔ اس خطے کو جناب نے کوئی ایسا علاقہ سمجھا ہوگا جس کی عوام کو مفت میں پاکستان حکومت کھلا رہی ہے۔۔۔۔ یہ جنت نظیر خطہ کسی برطانوی بابو کی بٹوارے میں نہیں ملا جناب۔۔۔۔ یہ خطہ بہت ہی قربانیوں کے بعد آزاد کرایا گیا جب تم لوگوں کو خبر بھی نہیں تھی۔۔۔ جس بنگلہ میں جناب آج تم رہتے ہو اس بنگلہ سے جنگ آزادی کا آغاز ہوا اور اسی بنگلہ کی دہلیز پہ جنگ آزادی کے پہلے شہید کا لہو بہا۔۔۔۔ جناب میں ٹیکس پہ کچھ لکھنا نہیں چاہتا ۔۔ اور نہ میں وسائل گنوانا چاہتا ہوں۔۔ بس اتنا کہوں گا کوئی غیر جانب دار عالمی کمیشن بنا لو پھر حساب کتاب ہوگا۔۔۔۔ جس حق ملنا ہے 70 سال کے بقیہ جات کے ساتھ لوٹنا ہوگا۔۔۔ شاہد حکومت پاکستان کو عالمی مالیاتی ادارے سے قرض لے کر بھی واجبات ادا نہ ہو۔۔۔۔ مگر ہم ایسا نہیں کرینگے ہم ریاست کو بلیک میل نہیں کرتے ۔۔۔ تم نے کہا گلگت بلتستان ٹیکس نہیں دیتا یہ متنازعہ نہیں اچھا تو پھر ہمیں کس مقصد کے لیے بے آئین سے باہر رکھا گیا ہے 70 سالوں سے اس کا بھی حساب دو گے۔۔ یہ قوم بے آئین رہ کر بھی تمام ٹیکس ادا کر رہی ہے سوائے ڈائریکٹ ٹیکس کے۔۔۔۔ جناب آپ بوبا لوگ بھی حد کرتے ہو۔۔۔ جو قوم بنا آئینی حقوق کے 70 سالوں سے ہر مشکل محاظ پہ جان دے رہی ہے تو کیا ٹیکس نہیں دے سکتی لیکن اس قوم کو اس قابل بناو ۔۔۔۔یہ قوم ٹیکس سے بچنے کے لیے دونمبری نہیں کرتی۔۔۔ زکات سے بچنے کے لیے رمضان سے پہلے بنک میں اپنا فرقہ تبدیل نہیں کرتی ۔۔۔۔ آپ کا خیر خواں۔۔۔ شہزاد علی برچہ

مزید دریافت کریں۔