ہنزہ نیوز اردو

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے بروز جمعرات گلگت بلتستان کے صوبائی وزیر سیاحت فدا خان کو آسلام آباد آیر پورٹ پر ایک مسافر کو دھکا دینے سخت سرزنش کی

اس پوسٹ کو شیئر کریں۔

گلگت ( عابد ثیر)چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے آج بروز160 گلگت بلتستان کے صوبائی وزیر سیاحت فدا خان کو آسلام آباد آیر پورٹ پر ایک مسافر کو دھکا دینے سخت سرزنش کی ۔ آئی جی پی آسلام آباد کو ان کے خلاف مقدمہ درج کرنے اور انہیں حکم دیا کہ وہ عدالت کو تحریری معافی نامہ جعع کرائے ۔ چیف جسٹس آف پاکستان نے 16 نومبر کو آسلام آباد کے ہوائی آڈے میں فلائٹ نہ ہونے پر ایک شخص(وزیر سیاحت گلگت بلتستان ) کی جانب سے اپنے سامان کو آگ لگا دیا اور آئر پورٹ عملے کو دھکے دئے جو سوشل میڈیا میں وائرل ہوا ۔ بعد آذاں چیف جسٹس نے اس واقع کا سوموٹو ایکشن لیا اور اس شخص کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا ۔ آج جوڈیشل کورٹ میں تین رکنی بنچ نے اس کیس کی سمات کی۔ جس کی سربرائی چیف جسٹس خود کر رہے تھے ۔ اس حوالے سے آئی جی پی آسلام آباد عامر ذوالفقار کو بلایا گیا تاکہ وزیر موصوف کے خلاف مقدمے کا قیام عمل میں لایا جاسکے ۔چیف جسٹس نے آئی جی پی سے آستفسار کیا کہ اس واقعے کے خلاف کیا کاروائی کی گئی ہے جس پر آئی جی پی آسلام نے کہا کہ جہاں یہ واقعہ پیش آیا ہے وہ آسلام آباد پولیس کی حدود میں نہیں آتا ۔ جس پر چیف جسٹس آف پاکستان نے پوچھا کہ آیڈوکیٹ جنرل پنجاب کہا ہے ؟آئی جی پی آسلام آباد کی آمد سے قبل چیف جسٹس آف پاکستان نے فدا خان فدا سے آستفسار کیا کہ کیا آپ تعلیم یافتہ ہے؟ وزیر موصوف نے اعتراف کیا کہ انہوں نے دھکا دیا ۔ جس پر چیف جسٹس نے وزیر سیاحت سے آستفسار کیا کہ کیا آپ اس وقت ہوش میں بھی تھے ؟ آپ نے سرکاری معاملات میں مداخلت کی ہے ۔۔ جس پر فدا خان کا کہنا تھا کہ اس کے پیچھے ایک کہانی ہے ۔ جس پر چیف جسٹس نے فرمایا کہ کیا ایک پرواز کی تاخیر پر ایسا سلوک برکھا جاتا یے ؟ چیف جسٹس نے مزید کہا کہ کیا آپ ایک “راسکل ” ہیں ۔ کیا آپکو ایک ہوائی آدے کے ملازم کو دھکا دینے میں ذرا بھی شرم نہیں آئی ۔وزیر سیاحت گلگت بلتستان نے آستدعا کہ وہ اپنے اس آعمال پر بے حد شرمندہ ہے اور انہیں معافی دی جائے جس پر بینچ کے سربراہ چیف جسٹس آف پاکستان نے آسفسار کیا کہ وزیر موصوف کو معافی نہیں دی جائی گی اور اس واقعے کا مقدمہ فوری طور پر قائم کیا جائے گا ۔

مزید دریافت کریں۔