ہنزہ نیوز اردو

پرنس سلیم خان کے پاس اصل اختیار ہے کہ وہ میر پیلس کوہز ہائینس کریم آغاخان کو عطیہ کرے

اس پوسٹ کو شیئر کریں۔

ہنزہ (این این آئی) ہنزہ رائیل فیملی ضلع ہنزہ ونگرکے زیر اہتمام ایک اہم ہنگامی اجلاس صدر مقام علی آباد ، علی آباد ہاؤس میں منعقد ہوا ۔ اس اجلاس میں راجہ جمشید،راجہ اعظم،راجہ معظم،راجہ فیضان،را جہ وسیم،راجہ حیدر، راجہ محمداور دیگررائیل فانڈیشن ہنزہ نگر کے کثیر تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر ترجمان رئیل فاونڈیشن ضلع ہنزہ نے میر غضنفر علی خان اور رانی عتیقہ پر تنقید کر تے ہوئے کہا کہ خاندانی جائیداد کے تنازعے کو رائیل فونڈیشن کے فورم کے سامنے پیش کرنے کے بجائے عوام ہنزہ کے سامنے رکھنا ایک احمقانہ حرکت ہے۔اُنھوں نے مذید کہا کہ اگر ہنزہ کے رائیل فیملی میں اگر ممبرز مالی کمزور یا ذہنی و علمی کمزور تھے اور اگر اِن سے یہ مسئلہ حل نہ ہوسکتا تھا تو اس معاملے کو گلگت بلتستان کے رائیل فاونڈیشن کے سامنے پیش کرتے تو بُہت بہتر تھا۔یا اگررائیل فاونڈیشن گلگت بلتستان بھی اس معاملے کو حل نہ کر سکتی تو پھر اِن کو عوام ہنزہ کے پاس جانا چاہئے تھا۔ شہزادہ سلیم خان کے بیاں کو سُنے بغیر اِن کو بے دخل کرنا او رگناہ گار قرار دینا کہاں کی دانشمندی ہے؟۔
پرنس سلیم خان ،میرغضنفر علی خان کے فرزند اکبر ہیں اور ہنزہ کے تاریخی روایت کے عین مطابق ہنزہ کے ولی عہد ہیں۔جس کی وجہ سے میر پیلس(قصر جمالی) کے حقیقی وارث ہیں۔ہنزہ کی تاریخ گواہ ہے کہ ہمیشہ ہر بار بڑے فرزند کو ہی وراثت ملی ہے۔ جیسے کہ میر غزن خان (دوئم) میر نظیم خان کے بڑے فرزند تھے،میر جمال خان کے بڑے صاحب زادے تھے۔اور میر غضنفر علی خان میر جمال خان کے بڑے فرزند تھے۔ اسّی طرح پرنس سیلم خان میر غضنفر علی خان کے بڑے فرزند ہیں۔ اس لئے میر پیلس ہنزہ اور دیگر جائیداد میں پرنس سلیم کا حق ملکیت رکھتا ہے۔
پرنس سلیم خان کے پاس اصل اختیار ہے کہ وہ میر پیلس کوہز ہائینس کریم آغاخان کو عطیہ کرے۔جہاں تک میر غضنفر علی خان اپنے فرزند شاہ سلیم خان پر الزام لگا رہے ہیں کہ وہ میر پیلس ہنزہ کو کسی غیر مُقامی فرد کے ہاتھوں فروخت کرنا چاہتے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ کیا میر غضنفر علی خان نے اپنی حصّے کی جائیداد کو کسی غیر مقامی افراد کو نہیں فروخت کیا ہے؟۔ جیسے کہ راولپنڈی کا گھر،کراچی میں موجود گھر اور دیگر جائیدار وغیرہ وغیرہ ۔ میر کی اس حرکت پر اِن کے بھائیوں نے کوئی عوام ہنزہ کو نہیں بُلایا تھا۔ 
اس جرگے کے ماسٹر مانڈ جن میں جان عالم صدر مسلم لیگ (ن) ضلع ہنزہ، امجد ایوب، عرفا اللہ بیگ،فرحت اللہ بیگ اوردیگر افراد کا ایجنڈا ہنزہ رائیل فیملی کو تھس نھس کرنا ہے اور عوام ہنزہ کے سامنے ہنزہ کے سابق شاہی خاندان کی کردار کشی کرنا ہے۔ رائیل فیملی کے ترجمان نے مذید کہا کہ بد قسمتی سے میر اور رانی صاحبہ بھی اس سازش کا حصہ بنے جس پر رائیل فاونڈیشن ہنزہ کو شدید صدمہ پہنچا ہے۔یہ وہی لوگ تھے جنھوں نے ماضی میں میر پیلس کے اندر دراڑے ڈالی ۔باپ کو بیٹے سے لڑایا ،ماں کو بیٹوں سے لڑایا اور عوام ہنزہ کو میر خاندان سے دور رکھنے کی ہر ممکن کوشش کی ۔یہی لوگ تھے جنھوں نے عام انتخابات ۲۰۱۵ء میں اس وقت کے اُمیدوار صوبائی اسمبلی میر غضنفر علی خان کی کھل کر مُخالفت کیا۔ اِن کی نازیبا تصاویر کے تشہیر کواپنی زندگی کا اولین مقصد اپنالیااور میر کو ناکام کرنے کی کوشش کی۔ اب یہی سازشی عناصر میرغضنفر علی خان اور رانی عتیقہ کے مشیر خاص بنے ہوئے ہیں جو کہ باپ بیٹے کے مابین جائیداد کے نام پر آپس میں تصادم کرانے کے درپے ہیں۔
رائیل فاونڈیشن ضلع ہنزہ و گلگت بلتستان اِن سازشی عناصر کو خبردار کرتی ہے کہ اپنا قبلہ درست کرے اور ہنزہ کے شاہی خاندان کے آپس کے معاملات سے اپنا دامن دور رلکھے۔ بصورت دیگر اِن سازشی عناصر کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے گی۔ رائیل فاونڈیشن گلگت بلتستان و ہنزہ اپنے خاندانی معالکات کو احسن طریقے سے حل کرنا جانتی ہے۔ اُنھوں نے مذید کہا کہ رائیل فاونڈیشن اور رائیل فیملی ہنزہ و نگر بہت جلد ایک کمیٹی بنا کر اس جائیداد کے معاملے کو بخوبی احسن طریقے سے رفع دفع کرے گی۔

مزید دریافت کریں۔