ہنزہ نیوز اردو

پبلک سکول اینڈ کالج جٹیال گلگت کی انتظامیہ والدین اور بچوں سے نہ صرف فیس وصول کر رہے ہیں بلکہ جرمانے کی مد سو روپے اور بلڈنگ مینٹیننس جو رسید پر پرنٹ ہی نہیں ہے

اس پوسٹ کو شیئر کریں۔

گلگت:پبلک سکول اینڈ کالج جٹیال گلگت کی انتظامیہ والدین اور بچوں سے نہ صرف فیس وصول کر رہے ہیں بلکہ جرمانے کی مد سو روپے اور بلڈنگ مینٹیننس جو رسید پر پرنٹ ہی نہیں ہے کے نام پر تین سو بیس روپے فی کس طالب علم وصول کر رہے ہیں. سیکیورٹی کے نام پر بھی دو سو اکتیس روپے وصول کئے جا رہے ہیں.پبلک سکول اینڈ کالج جٹیال گلگت میں کئی ہزار طلباء و طالبات زیر تعلیم ہیں جو کورونا وائرس کی وجہ سے گھروں تک محدود ہیں. کئی ماہ سے گھروں میں محصور طلباء و طالبات اور والدین نہ صرف دینے پر مجبور ہیں بلکہ عمارت کی تزئین و آرائش اور سیکیورٹی کے نام پر پیسے وصول کئے جا رہے ہیں.کچھ دن قبل وزیر تعلیم گلگت بلتستان ابرہیم ثنائی کا کہنا تھا کہ پرائیویٹ سکولوں تعلیم کی معیار درست کرنے میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں. ابرہیم ثنائی صاحب سے پوچھنے کی جسارت کرتے ہوئے کہنا چاہ رہے ہیں کہ اگر پرائیویٹ سکول معیاری تعلیم فراہم کر رہے ہیں تو آپ عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے تنخواہ اور مراعات کس لئے لے رہے ہیں؟ آپ بحیثیت وزیر تعلیم گلگت بلتستان کس مرض کی دوا کے طور پر کام کر رہے ہیں اگر معیاری تعلیم پرائیوٹ سکول لیکر آ رہے ہیں تو. لگ رہا ہے وزیر تعلیم اور پرائیوٹ سکولوں کے مالکان ملکر عوام کو لوٹ رہے ہیں.کورونا وائرس لاک ڈاؤن کے دوران بغیر پڑھائی کے ٹیوشن فیس بمعہ جرمانہ کی رسیدیں تھمانے والے نیم سرکاری ادارے کے “کرنل” پرنسپل کو وطن کی ہوائیں سلام کہتی ہیں۔

مزید دریافت کریں۔