ہنزہ نیوز اردو

پاکستان کے مختلف محکموں میں پینشنرز کے ساتھ ہونے والی ممکنہ زیادتیاں۔

اس پوسٹ کو شیئر کریں۔

حکومت کے ماتحت عوام کے مختلف حقوق میں سے ایک حق برابری کا بھی شامل ہے، لیکن بدقسمتی سے پاکستان کے کچھ محکموں سے اپنی سروسز مکمل کر کے فارغ ہونے والے پینشینرز  اس برابری کے حق سے محروم ہیں۔پچھلے کئی سالوں سے حکومت کے عدم  توجہ کا شکار بنے کچھ محکموں کے پینشینرز مساوی پینشںن کے حق سے محروم ہیں۔ میں حکومت وقت کا توجہ عوام کے ساتھ ہونے والی ایک اہم اور بڑی ناانصافی کی طرف دلانا چاہتی ہوں۔ پاکستان کے مختلف محکموں میں پینشینرز کو جو ماہانہ  پینشن ملتی ہے اس  میں ایک خاص فرق نظر آرہا ہے۔ان میں کچھ محکموں میں گریڈ 1 سے گریڈ 15 تک کے پنشنیرز 10,000 سے لیکر زیادہ سے زیادہ 28,000 پینشن لیتے ہیں۔ جب کہ دوسرے  محکموں کے گریڈ 1 سے گریڈ 15تک کے پنشنیرز 20,000 سے 50,000 تک پینشن لیتے ہیں۔  دوسری جانب کچھ محکمے گریڈ 5 سے گریڈ 16 تک کے ملازمین  25000 سے لیکر 52000 تک پینشن لیتے ہیں۔ یہ فرق یہیں  تک محدود نہیں بلکہ ایک اور خاص فرق ایک ہی محکمے میں 1965 سے یا أس سے بھی پہلے کے پنشنیز ز کے اور آج کے پنشنیز ز کے پینشن میں واضع فرق نظر آتا ہے۔ پچھلے کئی سالوں سے پنشنیزز کے ساتھ کی گئیں یہ ناانصافیاں مختلف حکمتوں کی غلط پوليسیز کا نتيجہ ہے  اور وہی دوسری جانب  خود یہ محکمے بھی صریحاً  اپنے حال کے زمہ دار ہیں، کیونکہ  یا تو یہ محکمے اپنے حقوق کے لۓ لڑنا نہیں چاہتے یا پھر ہر بار نا انصافیوں کے عادی ہو چکے ہیں ۔یا پھر ان کی آواز ہی  دبا دی جاتی ہیں۔ اب امید پاکستان تحریک انصاف کی حکومت  سے کرتے ہیں کہ وہ یہ ناانصافی ختم کردے کیوں کہ تحریک انصاف کی حکومت کا نعرہ انصاف کا نعرہ ہے اور یہی نعرہ لگا کر وہ حکومت میں آئے ہیں۔ امید ہے کہ 2020 کے بجٹ میں یہ ناانصافی دوبارہ نہیں ہوگی۔ ایک اور گزارش  حکومت وقت سے یہ بھی ہے کہ 1965 اور آج کے پنشنیزز کے پینشن کا فرق بھی ختم کردی جایں۔ اس فرق کا جواب پاکستان تحریک  انصاف کے چیئرمین اور موجودہ وزیر اعظم  اپنے  وزیر خزانہ سے طلب کرکے بھی دے سکتے  ہیں۔ یہ واضع فرق کئی خاندانوں کے لئے اضطراب کا باعث بنا ہے۔ وہ اسے مکمل کھونے کے ڈر سے آواز نہیں اٹھاتے ۔اور ساتھ ہی تمام میڈیا مالکان سے خصوصاً اینکر حضرات سے درخواست ہے کہ اس فرق کا جواب اور مکمل ڈیٹا ان  اداروں سے طلب کرے جو اس طرح کی ناانصافی کا بلا جواز مرتکب ہو رہے ہیں ، تاکہ ان تمام غریب پینشینرز  کو ان کے مساوی حقوق مل جاۓ۔

مزید دریافت کریں۔