ہنزہ نیوز اردو

پاکستانی کوہ پیما ثمینہ بیگ کو اقوام متحدە کے ترقیاتی پروگرام کے تحت سفیرِ خیر سگالی مقرر کیا گیا ہے۔ وہ ماؤنٹ ایورسٹ کو سر کرنے والی پہلی پاکستانی خاتون ہیں۔

اس پوسٹ کو شیئر کریں۔

 اسلام آباد:پاکستانی کوہ پیما ثمینہ بیگ کو اقوام متحدە کے ترقیاتی پروگرام کے تحت سفیرِ خیر سگالی مقرر کیا گیا ہے۔ وہ ماؤنٹ ایورسٹ کو سر کرنے والی پہلی پاکستانی خاتون ہیں۔ پیر کو اسلام آباد میں ایک تقریب کے دوران ثمینہ بیگ کو اقوام متحدہ کی خیر سگالی کی سفیر بنایا گیا ہے۔ وہ ماحولیاتی تبدیلیوں، عالمی حدت میں تدارک اور خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے اپنا کردار ادا کریں گی۔ اس موقع پر ثمینہ بیگ نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ چاہتی ہیں کہ جن علاقوں میں خواتین کو حقوق نہیں دیے جا رہے انھیں آگاہی دی جائے تاکہ وہ باہر آ سکیں۔ ثمینہ کا کہنا ہے کہ ذاتی مشاہدے کی بناء پر وہ سمجھتی ہیں کہ پاکستان کے لیے نازک ماحولیاتی نام کا تحفظ اور ماحولیاتی تبدیلی کے لیے تیاری انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔ پاکستان میں اقوام متحدہ کے ریزیڈنٹ کوآرڈینیٹر نیل بوہنے نے کہا کہ پاکستان کی نصف آبادی خواتین پر مشتمل ہے جن کی نمائندگی تعلیم، افرادی قوت اور فیصلہ سازی کے عمل میں کم ہے۔ انھوں نے کہا کہ معاشرے میں اپنا بھرپور کردار ادا کرنے کے لیے خواتین کو بااختیار بنانا نہ صرف ایک اخلاقی تقاضا ہے بلکہ پائیدار ترقی کے لیے بھی ناگزیر ہے۔ پاکستان کی قومی خیرسگالی سفیر کی حیثیت سے ثمینہ بیگ اپنے پروفائل کو استعمال میں لاتے ہوئے ان مسائل کو اجاگر کریں گی۔ یو این ڈی پی پاکستان کے سربراہ نے کہا کہ قومی خیرسگالی سفیر معاشرے کے لیے رہنما اور مثالی کردار کی حیثیت رکھتے ہیں۔ گلگت بلتستان میں پیدا ہونے والی ثمینہ بیگ نہ صرف ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے والی پہلی پاکستانی خاتون ہیں بلکہ انھوں نے دنیا کے ساتوں براعظموں کی بلند ترین چوٹیوں کو بھی سر کیا۔ یو این ڈی پی کی جانب سے متاثر کن شخصیات کے حامل افراد کو قومی خیرسگالی سفیر بنایا جاتا ہے جو اقوام متحدہ چارٹر اور پائیدار ترقی کے عالمی مقاصد کی جستجو میں ترجمان کا کردار ادا کرتے ہیں۔بی بی سی

مزید دریافت کریں۔