ہنزہ نیوز اردو

ٹی بی کنٹرول پروگرام خیبر پختونخوا صوبے سے ٹی بی کے خاتمے کے لیے پُرعَزْم

اس پوسٹ کو شیئر کریں۔

پشاور، اکتوبر ۱۹، ۲۰۲۳
پاکستان میں ٹی بی کی روک تھام کے لیے ، مرسی کور نے ٹی بی کنٹرول پروگرام خیبر پختونخوا، ایسوسی ایشن فار کمیونٹی ڈویلپمنٹ، اور گرین اسٹار سوشل مارکیٹنگ (جی ایس ایم) کے تعاون سے ٹی بی سے بچاؤ کے علاج (ٹی پی ٹی) پر سیمینار منعقد کیا ۔ مرسی کور اور اس کے شراکتدار ادارے، دی گلوبل فنڈ کے مالی تعاون سے پاکستان کے 120 اضلاع میں ٹی بی کے ایک جامع پروگرام کو فعال طور پر نافذ کر رہے ہیں۔
۲۰۳۵ تک  ٹی بی کے خاتمے کے لیے پرعزم، مرسی کور کمیونٹی کی آگہی کے منصوبوں کے ساتھ ساتھ  نجی صحت کے شعبوں، صوبائی ٹی بی پروگراموں، محکمہ صحت، اور دیگر نفاذ کرنے والے شراکت دار اداروں کے ساتھ تعاون کے ذریعے پاکستان بھر اور دور دراز علاقوں تک رسائی کے عمل کو ممکن بنا رہا ہے۔ ٹی بی سے بچاؤ کا علاج (ٹی پی ٹی) کا اقدام مرسی کور کی حکمت عملی کا ایک اہم جزو ہے جس کا مقصد ٹی بی کے پھیلاؤ کو کم کرنا ہے۔ 
پشاور میں سیمینار میں حاضرین نے ٹی بی کے اہم مسئلے کو حل کرنے کے لیے پر جوش شرکت کی۔ تقریب کا آغاز صوبائی ٹی بی کنٹرول پروگرام، خیبر پختونخوا کے پروجیکٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر مدثر شہزاد کے افتتاحی کلمات سے ہوا۔
ڈاکٹر مدثر شہزاد نے کہا کہ”پاکستان ٹی بی سے متاثرہ ممالک میں پانچویں نمبر پر ہے، جبکہ ملٹی ڈرگ ریزسٹنٹ ٹی بی (ایم ڈی آر ٹی بی) ایک بڑا چیلنج ہے، جس کی وجہ سے متاثرہ مریضوں کو طویل علاج کا سامنا کرنا پڑتا ہے”۔ انہوں نے صوبے اور پاکستان میں ٹی بی کے بوجھ کو کم کرنے کے لیے ٹی بی سے بچاؤ کے علاج (ٹی پی ٹی) کے استعمال کی ضرورت پر زور دیا۔ 
مرسی کور کے سینئر پروگرام مینیجر ڈاکٹر عدیل طاہر نے سیمینار کے پس منظر اور مقاصد کو بتاتے ہوئے کہا، “ٹی بی سے لڑنے کی جستجو میں، ہماری متحد کوششیں بہت اہم ہیں۔ یہ سیمینار ٹی بی اور ٹی پی ٹی کے بارے میں معلومات اور تعاون کو فروغ دینے کے لیے ایک پلیٹ فارم مہیا کرتا ہے۔  مسلسل کوششوں کے ذریعے ہم ٹی بی کے مکمل خاتمے کے ہدف کے بہت قریب پہنچ سکتے ہیں۔ 
فیاض شیرپاؤ، اسپیشل سیکریٹری صحت، خیبر پختونخوا نے تمام اسٹیک ہولڈرز کو ٹی بی کے خاتمے کی کوششوں میں آگے بڑھنے کے لیے اپنے تعاون کی یقین دھانی کروائی۔
ڈاکٹر اکمل نوید، (ڈائریکٹر اے سی ڈی) نے مل کر اقدامات کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا، ” تعاون اور آگاہی کے ذریعے، ہمارا مقصد نہ صرف ٹی بی کے پھیلاؤ کو روکنا ہے بلکہ معلومات اور احتیاطی تدابیر کو عام کر کے کمیونٹیز کو بااختیار بنانا ہے۔ تاکہ وہ ٹی بی سے بچاو کے علاج یعنی ٹی پی ٹی کے ذریعے ٹی بی سے محفوظ رہ سکیں۔” 
اس سیمینار کا بنیادی مقصد صوبے میں ٹی بی کی روک تھام کے لیے کوششوں کو تقویت دینا ہے۔ صحت کے شعبے سے منسلک افراد اور فیصلہ سازوں کے ساتھ مل کر، سیمینار کا مقصد ٹی بی کے خلاف اجتماعی کوششوں کو متحرک کرنا، خیبر پختونخوا میں ٹی کے خاتمے کے وسیع تر مشن میں ان کا ساتھ دینا اور 2035 تک پاکستان سے ٹی بی کے خاتمے کے قومی ہدف کو ممکن بنانا ہے۔

مزید دریافت کریں۔