گلگت :وزیر اعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن سے مقتول اعجاز احمدکے والد نے وفد کے ہمراہ ملاقات کی ،اس موقعہ پر وزیر اعلی گلگت بلتستان نے کہا کہ اعجاز احمد کا قتل بہت ہی افسوس ناک واقعہ ہے میرے علم میں جیسے ہی یہ واقعہ آیا میں نے اسی وقت وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار اور آئی جی پنجاب سے رابطہ کر کے قاتلوں کی گرفتاری کے لئے کردارادا کرنے کا کہا،وزیر اعلی پنجاب کا کہنا تھا کہ میں لاعلم ہوں ،میں نے آئی جی سے بھی ٹیلی فونک رابطہ کر کے کہاکہ قاتلوں کی گرفتاری کے لئے کردار اداکریں ،مجھے افسوس ہے کہ پنجاب حکومت نے ابھی تک اس حوالے سے کوئی پیش رفت نہیں کی ،مسلم لیگ ن کی حکومت میں جب پنجاب میں وزیر اعلی شہباز شریف تھے تو انہوں نے بروقت نہ صرف دلاور شہید کے قاتلوں کی گرفتاری عمل میں لائی بلکہ غفلت برتنے والے آفیسر کو بھی معطل کر دیا اور دلاور شہید کے ورثا کے لئے دس لاکھ کی امداد بھی دی لیکن اس کے برعکس اعجاز احمد کے بہیمانہ قتل پر پنجاب کے وزیر اعلی نہ صرف لاعلم ہیں بلکہ علم میں لانے کے باوجود بھی ٹس سے مس نہیں وزیر اعلی نے کہا کہ گلگت بلتستان حکومت اعجاز احمد کے قاتلوں کی گرفتاری اور ورثا کو انصاف ملنے تک چین سے نہیں بیھٹے گی اس حوالے سے میں ہم اپنی ذمہ داریاں پوری کریں گے ،وزیر اعلی نے اس موقعہ پر اعجاز احمد کے والد سے ان کے جواں سال بیٹے کے قتل پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے دعائے مغفرت بھی کی،
مضامین
اساتذہ کے لیے پارٹ ٹائم بزنس
یہ 2011 کی بات ہے جب تعلیم سے فارغ ہو کر میں نے بحیثیت لیکچرار گورنمنٹ کالج گلگت اور بطور مدرس و میگزین ایڈیٹر جامعہ