ہنزہ نیوز اردو

وزیراعظم عمران خان کا دورہ دیامر گلگت-بلتستان کھودا پہاڑ نکلا چوہا کے مترادف ثابت ہوا. سعدیہ دانش

اس پوسٹ کو شیئر کریں۔

 گلگت (پ۔ر) پیپلز پارٹی گلگت-بلتستان کی صوبائی سیکریٹری اطلاعات سعدیہ دانش نے وزیراعظم کے دورہ دیامر پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کا دورہ کھودا پہاڑ نکلا چوہا کے مترادف ثابت ہوا تحریک انصاف کو گلگت-بلتستان سے کوئی دلچسپی ہی نہیں۔ وزیراعظم کے دورے کے حوالے سے تحریک انصاف کی قیادت کے بلند بانگ دعوے محض شیخ چلی کے خواب ثابت ہوئے۔ وزیراعظم کا دورہ دیامر کے متاثرہ عوام کے زخموں پر نمک پاشی ثابت ہوا۔ ایک وزیراعظم کا علاقے میں آکر صرف یہ بتا کر چلے جانا کہ دیامر بھاشا پاکستان کا تیسرا سب سے بڑا ڈیم ہے نہایت مضحکہ خیز ہے۔ جو شخص اپنی صوبائی کابینہ سے ملنا گورا نہیں کرتا اسے گلگت بلتستان کے عوام سے کیا دلچسپی ہوسکتی ہے۔ دیامر ڈیم کا افتتاح پہلے ہی تین بار ہو چکا ہے محض تختی لگانے کے لئے دورہ کرنا خزانے پر بوجھ کے سوا کچھ نہیں۔ گلگت بلتستان کے عوام اور متاثرین دیامر ڈیم کو وزیراعظم نے مکمل طور پر مایوس کردیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ تحریک انصاف گلگت بلتستان کی قیادت میں اتنی اہلیت ہی نہیں کہ وزیراعظم سےگلگت بلتستان کے عوامی مطالبات منوا سکیں۔ کیونکہ گلگت بلتستان بھر کے مفاد پرست عناصر تحریک انصاف کی چھتری تلے جمع ہوئے ہیں جن کو صرف اقتدار سے دلچسپی ہے تاہم انکا یہ خواب بھی چکنا چور ہونے والا ہے۔گلگت بلتستان کے باشعور عوام کو سمجھ میں آچکا ہے کہ گلگت بلتستان کی خیر خواہ صرف اور صرف پیپلز پارٹی ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی نے 2010 میں ایک معاہدے کے تحت دیامر ڈیم کے متاثرین کو ادائیگیاں کی اور انکو پورا حق دیا مگر آج تحریک انصاف ڈیم متاثرین کے مطالبات پر کان دھرنے کے لئے تیار ہی نہیں ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی گلگت بلتستان کی سیکریٹری اطلاعات سعدیہ دانش نے کہا ہے کہ راشن کے منتظر عوام کو عمران خان بھاشن دیکر چلے گئے۔ سلیکٹڈ وزیر اعظم کا دورہ دیامر ایک ڈھونگ تھا، عمران خان نے یہ نہیں بتایا کہ دیامر بھاشا ڈیم کےلئے کیا کام کیا ہے جس کا دورہ کررہے ہیں۔ دورہ دیامر کے موقع پر پوری قوم کو بتاتے کہ ڈیم فنڈ کے نام پر جو ڈرامہ رچایا گیا اس کا انجام کیا ہوا۔ گلگت بلتستان کی صوبائی قیادت سے ملاقات تک گوارا نہیں کی اور نہ ہی کسی منصوبے کا اعلان کیا، اخلاقی طور پر گلگت بلتستان کی پی ٹی آئی قیادت کو مستعفی ہوکر گھروں کو جانا چاہئے۔ وزیراعظم کے دورہ دیامر پر ردعمل دیتے ہوئے پیپلزپارٹی کی سیکریٹری اطلاعات سعدیہ دانش نے کہا کہ دیامر بھاشا ڈیم پر جس تیزی سے کام ہورہا تھا اس پر بریک لگایا گیا ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی نے اپنے دور میں باوجود مشکلات و مسائل کے دیامر ڈیم کےلئے اربوں کی لاگت سے اراضی خریدی اور عوام کو ان کے ملکیتی حقوق فراہم کردئے جسے دیامر کی عوام کبھی فراموش نہیں کرسکے گی، انشاء اللہ آئندہ انتخابات میں پیپلزپارٹی حق ملکیت و حاکمیت کے منشور اور کارکردگی لیکر عوام کے پاس جائے گی۔ گلگت بلتستان میں چند ٹھیکیداروں کو نوازنے والوں نے عوامی پیسہ ڈبویا ہے اور اسے اپنی کارکردگی کہتے ہیں لیگی ٹولے کو چیلنج کرتے ہیں کہ کسی بھی ایک حلقے میں ہمارے دور کے منصوبوں سے موازنہ کرائے۔
پیپلز پارٹی نے دہکتے گلگت بلتستان کو گلستاں بناکر حوالہ کیا تھا۔ سعدیہ دانش نے کہا کہ پی ٹی آئی نامی پٹی ہوئی جماعت کے کسی رہنما اور عہدیدار سے عمران خان نے ملاقات تک نہیں کی جس سے واضح ہوا کہ تحریک انصاف گلگت بلتستان کو کتنی اہمیت دیتی ہے۔ پوری تقریر میں 5 مرتبہ کہا کہ چلاس 30 سال پیچھے ہیں۔ کیا صرف یہ جملے دہرانے چلاس آئے تھے۔ عمران خان ڈیم فنڈ کے نام پر جمع کی گئی رقم کا حساب دیں۔ عوام کو بیوقوف بنانے کی یہ سازش کبھی کامیاب نہیں ہوسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کی عوام کو عمران خان سے کوئی توقع بھی نہیں تھی لیکن اخلاقی طور پر بھی بحیثیت وزیراعظم جی بی کے بجٹ سمیت دیگر اہم منصوبوں کا زکر کرنا چاہیے تھا لیکن کسی قسم کا اعلان نہ کر کے انہوں نے اپنی پارٹی کی اس حقیقت کو آشکار کردیا کہ ان کے سامنے گلگت بلتستان کی کوئی اہمیت نہیں۔ وزیر اعظم کے اس رویے کے بعد تحریک انصاف کی صوبائی قیادت کو اخلاقی جرآت کا مظاہرہ کرتے ہوے مستعفی ہونا چاہیئے..

مزید دریافت کریں۔