ہنزہ نیوز اردو

نیا پاکستان/اصلاحی پاکستان

اس پوسٹ کو شیئر کریں۔

جناب وزیراعظم پاکستان عمران خان نیازی صاحب نے ایک عجیب نیا پاکستان کے ساتھ نام لگایا ہے میری سمجھ میں تو نہیں آتا ہے نیا کے بجائے اصلاح پاکستان ہوتا تو موزوں کچھ سمجھ میں آتی،پرانا پاکستان کہاں ہے؟ یا دوسرا پاکستان کہاں واقع ہے مگر یہاں کچھ اور ہے کیونکہ نیا پاکستان اس لئے عجیب لگ رہا ہے کہ پاکستان کے سرحدوں میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے پھر نیا کیسے بن گیا ہے چلو! بڑے لوگوں کی سوچ دور تک ہوتی ہے اس میں مداخلت کرنے والے ہم کون ہوتے ہیں ، ہاں! عوامی حلقوں میں سوال اٹھایا جا رہا ہے کہ نیا پاکستان میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے پھر کس طرح نیا بن گیا اب تھوڑا سا بھی غور کرے تو بہت سے تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں اور آئندہ بھی ہونے کے امکانات دیکھائی دیتی ہے مثلاً بڑے بڑے لوگوں کے چیخنے چلانے کی وجہ تبدیلی کے کچھ تو کچھ اثرات مرتب ہوئیں جن کے وجہ سے پوری دنیا میں سنائی گئی ہے مگر کسی نے بھی ان کے ساتھ ہمدردی کا اظہار نہیں کیا ہے ماسوائے پاکستان کے چند دشمن عناصر ممالک کے۔
آپ نے غور کیا ہو گا کہ اج تک اپنے آپ کو معصوم تصور کرنے والے سابقہ حکمران اور ایماندار عدالتوں سے تصدیق شدہ سرٹیفکیٹ سینوں پر سجائے ہوئے اعلیٰ حضرات سزائیں یافتگان شخصیات جیلوں کے ہوا خوری میں مشغول رہتے ہیں یا اپنی باری انتظار کی مگن میں ہیں اور کچھ خودساختہ جلاوطنی کے ایام گنتی کر رہے ہیں، یہ وہ اعلیٰ حضرات وقت کے بادشاہ اپنے فن کا ماہر اور عوام کو کیڑا مکوڑا تصور کرتے تھے راقم کی دانست کے مطابق اللہُ پاک کو بھی شاید تسلیم نہیں کرتے ہوں گے، اگر اللہُ تعالیٰ پر ایمان ہوتا تو کبھی بھی ایمان نہیں بیجھتے ایسے حرکات و سکنات والے کوئی ایمان نہیں رکھتے ہیں بلکہ مادر پدر آزاد رہنے والے افراد جان بوجھ کے ایسے کھیل تماشے رچا لیتے ہیں ان سب کے یہ حال ہونے کے مطلب بتاتا ہے کہ ملک میں مختلف تبدیلی آئی ہے اس سے پہلے ان کے طرف انگلی اٹھانے کی بھی محال تھا وہ ملزم یا مجرم کی شناخت بن چکے ہیں ۔
بعض عوام کے سوچ کے مطابق نیا پاکستان بنانے کا مطلب یہ ہے کہ سبزیاں آٹا چینی دال کم دام میں دستیاب ہونگے ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں کمی کے باعث بن جائیں گے راتوں رات چوگنی ترقی ہو گی
روزگار اور تنخواہوں میں راتوں رات اضافہ ہوگا بجلی وافر مقدار میں ایک سال کے اندر اندر دستیاب ہو گا اور بجلی کی بل بھی برائے نام ہو گا مگر ایسا ممکن نہیں ہے یہ کھیل علاودین کے چراغ والی سسٹم میں ہو سکتا ہے یعنی فلموں میں یا ڈراموں ممکن ہے مگر کوئ مملکت کچھ وقت لیتا ہے،
تاہم انشاء اللہ آہستہ آہستہ ایسا ہوگا،تبدیلی کا آغاز ہو چکا ہے اور انجام تک پہنچے گا تھوڑا صبر برداشت کرنے کی ضرورت ہے آغاز کے ثبوت کچھ اس طرح ہیں:-
نمبر ایک ، ناممکن کو ممکن بنایا سابقے صدر زرداری اور وزیراعظم نواشریف پر چوری منی لانڈرنگ کیس چلا رہا ہے اس طرح سابقہ وزیر اعظم خاقان عباسی،ا اشرف، وزیر خزانہ اسحاق ڈار، سندھ کے وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ، سندھ کے سپیکر اور بہت سے قومی صوبائی اسمبلی کے ممبران پر مقدمات درج ہوئے ہیں کیا یہ کوئی معمولی بات ہے؟اگر چند لمحے غور وفکر کی جائے تو دماغ میں ایک خاکہ بن جاتا ہے اور دل میں ایک عجیب سوچ وفکر جنم لیتی ہیں کہ یہ دولت ان کے کس کام کے لئے فائدے پہنچے گا جبکہ ان کی عزت مٹی میں مل گئی نہ عزت نہ سکون نصیب ہوا بلکہ باعث عبرت پوری دنیا کے لیے ماڈلز بنے ہوئے ہیں جیساکہ قارون فرعون شداد سے ملتی جلتی تاریخ کا حصہ بن جائینگے چند لمحوں کے لئے سوچو تو والد والدہ شریکِ حیات میں سے کس کی بھی موت پر تابوت کو کندھے نہیں دےسکا،
نمبر دو، اربوں روپے ملک کی دولت لوٹنے والوں سے واپس لیکر قومی خزانے میں جمع کرا دیئے اور مزید اس رقم سے کئی گنا زیادہ جمع ہو جائے گا، اس طرح ایسے حالات برقرار رہے تو معاشی نظام درست ہوگا،
نمبر تین، آئیندہ کے لیے ملک میں چور بازی قومی خزانے کو لوٹ مارکے مرتکب ہونے سے محفوظ رہے گا ،
نمبر چار ، قبضہ گروپ سے نجات ملے گا، پنجاب میں زیادہ تر قبضہ مافیا سے کروڑوں روپے کی مالیت کے زمین قبضہ چھڑا دئیے گئے اور یہ سلسلہ جاری ہے ،
نمبر پانچ ، غیر قانونی تجاوزات کے منھدم قابلِ تعریف ہے خاص کر کراچی سندھ اور لاہور پنجاب میں زور وشور ہے، اگر ایمانداری سے کام لیتے ہیں تو بہت بہتر اگر انتقام لینے کی کوشش کی گئی ہے تو درست نہیں ہے اصلاح کی ضرورت ہے ،
نمبر چھ ، ملک میں منہگائی کے موجدین کو بےنقاب،ملک میں پہلی بار منہگائی کے بادشاہوں کو عوام کے سامنے لانے کے لئے چینی آٹا کے کمیشن بنایا یہ الگ بات ہے کہ کمیشن/ مقننہ اور بیروکریٹ عادت کے مجبوری تعاون نہیں کرے تو وزیراعظم پاکستان کی کیا غلطی یاقصور !
نمبر سات ، نا لائق بےایمان کام چور بیروکریٹ حضرات کو اے سی آر کو ان کی صلاحیت کے مطابق لکھنے احکام صادر کیا گیا ہے تاکہ آئیندہ کے لیے اپنے آپ کو ٹھیک کر دیں یا ملازمت سے سبکدوش ہو گا
نمبر آٹھ ، روزگار سکیم ، اس سکیم کے تحت بےروزگار تعلیم یافتہ افراد کو کم شرح سود پر قرضے کی فراہمی بندوبست کیا گیا ہے
نمبر نو ،کم قیمت ہاؤسنگ سکیم ،ملک بھر میں اپنے حیثیت کے مطابق سر پر چھت کی بندوبست کر رہا ہے
نمبر دس ، اثرات ! کارخانوں کے پہیے گھومتے دیکھائی دیتا ہے خاص کر فیصل آباد میں عروج پر پہنچ چکا ہے اس طرح کراچی میں بھی اچھی کاوشیں جاری ہیں
نمبر گیارہ ، اسٹاک ایکسچینج بھی روز بروز بڑھتی جارہی ہے دوسرے لفظوں میں خوشخبری سنائی دے رہی ہے
کوئی بھی کامیابی حاصل کر نے کے لئے وقت لیتا ہے کئی دھائیوں سے بگڑی ہوئی حالات میں تبدیلی راتوں رات ناممکن ہے اس میں سب سے پہلے بےضمیروں کے ضمیر جگانے کی ضرورت ہے پھر ان سے چھانٹی کے ضرورت ہوتی ہے راہ راست پر لانے کے بعد ٹارگٹ حاصل ہوتی ہے اس کے عرصے کم از کم سات سال کے بعد عوام کوحسب توقوع پھل ملنے ممکن ہو سکتا ہے۔

مزید دریافت کریں۔