سنٹر ہونزہ
علی آباد
میر غضنفر علی کا گلگت بلتستان کا گورنر بننا رانی عتیقہ کا ٹیکنوکریٹ ممبر بننا اور دن بھر سونے والا سلیم خان غیبی ووٹوں سے جیت کر GBLAکا ممبر بننا عوامی زندگی سے کوسوں دُور عیاش زندگی چھوڑ کر خار دار عوامی سیاسی راستہ اپنا ناہونزہ کی تاریخ میں ایک انوکھا واقعہ ہے۔
ان خیالات کا اظہار میڈیا سے گفتگو میں عوامی ورکر ز پارٹی ہونزہ کا مرکزی رکن اکرام اللہ بیگ جمال نے کیا کہ سلیم خان نے عوامی سیاسی زندگی میں داخل ہوتے ہی امریکہ سے 2سال ڈپلومہ ہولڈر حقیقی سیاست کو جھوٹ میں بدلنے کا ماہر ماسٹر ماینڈ کا بندوبست بھی کر چکا ہے۔
میر پیلیس میں GBLAکے2سیٹوں اور گورنر شپ سیٹ کے اختیارات کی رسہ کشی میں بد قسمت عوام چکی کے پاٹوں میں پِس رہے ہیں۔ گورنر مخالف شخصیات کی عید ہو رہی ہے۔باپ بیٹے کی ریسلنگ میں ریفری کا کام کرنے والے ایک کی بجائے9 ستارے جمع ہو گئے ہیں۔ انھوں نے میر کے اقتدار کے سابق دَور میں بھی قومی میگا پراجیکٹ یا قومی تہوار میں بھی عوام کو جمع نہیں کیا تھا۔ اور نہ ہونزہ کے 16بے گناہ نوجوانوں کو 40سال کیلئے زور زبردستی دھشت گردی ایکٹ میں شامل کرکے جیل کے سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا تھا۔ اکرام اللہ بیگ جمال نے کہا کہ تاریخ کسی کو معاف نہیں کرتی۔ اب وقت آ پہنچی ہے کہ فوری فائدے لینے والے جھاگ کی طرح غائب ہوجائینگے ۔ تو باپ دادوں کا خون پسینہ پیلیس کے دیواروں سے آواز دیگا کہ ’’اُٹھ کھڑے ہو جاؤ۔۔۔ اپنی نسل کیلئے یونیورسٹی کا سوچو ۔ اُسے تعلیم سے منور کرو‘‘۔ ’’بول کہ لب آزاد ہیں تیرے‘‘۔
مضامین
سر زمین ہنزہ ہر ہائنس پرنس کریم آغا خان کی پہلی تشریف آوری: ترقی اور دنیا کے ہم عصر علمی و فلسفیانہ نظریات پر ان کی مظبوط گرفت۔
(مقالہ خصوصی) عیاں را چہ بیان کے مصداق یہ تاریخی حقیقت روز روشن کے مانند ہے کہ ماہ اکتوبر کی بیس سے چھبیس تاریخ کا