ہنزہ نیوز اردو

مودی حکومت پاکستان میں تخریب کاری

اس پوسٹ کو شیئر کریں۔

بھارت کھلم کھلا اعلانیہ ہر پلیٹ فارم پر دشمنی کا اظہار و اعلان عملی و تحریری زبانی کرتے کوئی شرماتا نہیں ہے پھر پاکستانی حکومت و عوام بھارت پر الزام و شکوے جاری وساری ہیں”جو گرجتے ہیں وہ برستے نہیں”کہاوت یا محاورے پہ کارفرما ہیں، راقم بھارت کے کردار سے متفق ہےاور امید رکھتا ہوں کہ قاری حضرات بھی میرے ساتھ متفق ہوں گے اب میراسوال یہ ہے کہ بھارت پاکستان پر وار کیوں نہیں کرے گا یا پاکستان کو نقصان کیوں نہیں پہنچائے گا جبکہ بھارت نے پاکستان کو اپنی ملک کے دشمن نامزد کر دیا 1 ہے اور مکمل ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے پھر بھی انڈیا کو بدنام کرتے دنیا میں رونڈ لگایا جاتا ہے، دوسرا سوال کیا بھارت نے 122 ارب روپے تخریب کاری کے لئے اور 118 ارب بلوچستان میں تخریب کاری کے لئے سرمایہ کاری نہیں کیا ہے کیا پاکستان حکومت و عوام کو معلوم نہیں ہے؟ تیسرا سوال کیا بھارت کے افواج یا عوام و حکومت پاکستان پر کمان کر رہا ہے؟جواب :- نہیں ، تو پھر بدنام کیوں کرتے ہیں؟ ماسوائے ایک ٹوٹا پھوٹا افسر کے جو کہ پاکستان کے قید میں رکھا گیا ہے، اکیلا ایک افسر پاکستان کا کیا بگاڈ سکتا ہے جب تک کوئی وسیلہ نہیں ہو،
محترم ایماندار وفادار امیر المومنین بننے کے جانشینوں واری حکومت کے حقداروں سابقے اور لاحقے و حال کے بادشاہوں آپ کے سیاست کامیاب ہے عوام کو بنائو رچ کے بےوقوف بنائے جا! کیونکہ سیاست اسی طرز عمل کا پاک اسم اعظم ہے یعنی کسی بھی طرح عوام پر حکومت کرنے کا فن ہے،
اہم نکات یہ ہے کہ کیا وزیراعظم عمران خان بھی یہ کھیل کھیل رہے ہیں؟ ابھی تک جواب دینا قبل از وقت ہے وقت کے ساتھ حالات صاف ظاہر ہو جائیں گے باقی کھلاڑیوں کی ٹیم کے نمائندے ہیں،
اسمبلی میں یا باہر یا ملک سے باہر گندگی کے دسترخوان بچھانے کے بعد افواج پاکستان کو بدنام کرنے کی جتن کر رہے ہیں۔ اس میں بعض سیاست دان اچھے بھی ہیں لیکن آٹے میں نمک کے برابر،
اب اصلی پاکستان کے مسائل کے طرف توجہ دلائی جاتی ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں کے دعوے دار ہیں کہ پاکستان اور قوم کے وفادار ہیں اگر یہ درست ہے تو ملک میں مہنگائ، قتل وغارت گری، منی لانڈرنگ، قومی اکائونٹ میں فراڈ اور اتنے بڑے بڑے کریپشن کیسے ممکن ہے جب تک سیاست دان حکومت کے نمائندے یعنی انتظامیہ بیروکریسی عدلیہ سرمایہ دار اور علماء کرام کے ہاتھ نہیں ہو اتنے بڑے کریپشن ہو ہی نہیں سکتا ہے اگر حکومت میں بےایمان سیاست دان نہ ہو تمام ممبران ایک پیچ پر خدمات انجام دیں پھر بھی دوسرے فاسد گہناگاروں پر کنٹرول حاصل کر لیا جاسکتا ہے مثلاً ملک میں چینی، اٹا، گھی، سیمنٹ وغیرہ وغیرہ غائب کر نے میں حکومت کی ارکان کی ہاتھ تھا ہے ہوگا کسی کو شک نہیں ہونا چاہئے ایک وزیراعظم کے ساتھ چند وزیر یا ممبران شامل نہ ہو! باقی حصہ دار ہیں یا گرم گوشہ ضرور رکھتے ہونگے،
مندرجہ بالا راقم نے تین سوالات پیش کیا گیا ہے ان دھیان میں حاضر کر کے غور کریں کہ پاکستان میں یا پاکستان پر بھارت یا دوسرے کوئی ملکی حکومت/ کمپنی افراد کی حکومت نہیں ہے تو پھر ملک کے ترقی کی رکاوٹ کیا ہے؟ کیا اس میں نائی دھوبی موچی مزدور کسان سپاہی ڈاکٹر انجینئر افواج کے وجہ سے ایسے حالات پیدا ہوتے ہیں؟ کبھی بھی نہیں۔ یہ بچارے کوئی خون پسینہ کرتے ہیں کوئی اپنے سر کٹواتے ہیں قوم و ملت کے خاطرقربانیاں پیش کرتے رہتے ہیں، پاکستان کو دولخت غدار چور ڈاکووں منی لانڈرنگ قومی خزانے کے لٹیرے دھوکہ باز دروغ گو کے منبع پاکستانی سیاست دان بیروکریٹ انتظامیہ عدلیہ سرمایہ دار اور علمائے کرام حضرات ہیں آپ کے بغیر مچھر بھی نہیں حرکت کرتے ہیں،
خداداد پاکستان میں کس چیز کی کمی نہیں ہے صرف ایمان کی کمی ہے باقی سب کچھ موجود ہے پاک سر زمین کو سونے کی چڑیا کہا کرتے تھے صد فیصد درست ہے کیونکہ اس عرض پاک کے حصے میں سمندر ریت میدان ریگستان دریا چکنی مٹی پوٹھوہار پہاڑ برف گلیشیر ہر قسم کے معدنیات فصل آمدورفت کے ذریعے جہاز ریلوے مختلف قسم کے ٹرانسپورٹ سمندری جہاز ہر قسم کے جانور کیڑے مکوڑے ایک وقت میں ملک میں مختلف موسم اعلیٰ ترین افواج ڈاکٹر قدیر خان جیسے ایمان دار سائنس دان اور ایٹمی طاقت ملک اور ہر قسم کے ذریعے گوادر کی ساحل سے شمشال خنجراب کے فلک بوس پہاڑوں کے درمیان خداوند رحمٰن و رحیم کے کرم نوازیوں کی سلسلے جاری وساری ہیں افسوس صد افسوس پاک سر زمین کی رزق حلال کو حرام میں تبدیل کردیا جاتا ہے ان کے لیے غضب کی دعا نہیں دیں گے اللہُ تعالیٰ سے دعا ہے ان سب کو ایمان شرم حیا عطا فرمائے جن دلوں میں شیطان نے گھر بسایا گیا ہے بےشک اور ان کی جگہ اخرت میں ھاویہ یعنی دوزخ ہونا ہے ان پر یا اللہُ رحم فرما !!!!!! ۔
مشورہ:- اگر ملک بچانے اور ترقی یافتہ ملک بنانا ہے اس علاج مندرجہ ذیل ہیں۔ 1 ، چین کے قانون نافذ کیا جائے،
2 ، ایران انقلاب عمل سے کاپی کیا جائے،
3 ، کمال اتاترک کی فعل اپنائے جائے،
لفظ سیاست کے معنی یہ ہے کہ کسی بھی طریقے سے عوام پر حکومت کرنا ہے اس پر عمل پیرا ہیں تو مجرم سیاست دانوں کے شاگردی اختیار کیا جائے دو دن دنیا کے ماسٹرز مائنڈ ہیں کیونکہ ویکیپیڈیا سے کام لیتے اس جہاں میں ابد تک سدا رہائش پذیر ہونگے،مودی حکومت پاکستان میں تخریب کاری
کالم نگار ذوالفقار علی غلوائے،
بھارت کھلم کھلا اعلانیہ ہر پلیٹ فارم پر دشمنی کا اظہار و اعلان عملی و تحریری زبانی کرتے کوئی شرماتا نہیں ہے پھر پاکستانی حکومت و عوام بھارت پر الزام و شکوے جاری وساری ہیں”جو گرجتے ہیں وہ برستے نہیں”کہاوت یا محاورے پہ کارفرما ہیں، راقم بھارت کے کردار سے متفق ہےاور امید رکھتا ہوں کہ قاری حضرات بھی میرے ساتھ متفق ہوں گے اب میراسوال یہ ہے کہ بھارت پاکستان پر وار کیوں نہیں کرے گا یا پاکستان کو نقصان کیوں نہیں پہنچائے گا جبکہ بھارت نے پاکستان کو اپنی ملک کے دشمن نامزد کر دیا 1 ہے اور مکمل ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے پھر بھی انڈیا کو بدنام کرتے دنیا میں رونڈ لگایا جاتا ہے، دوسرا سوال کیا بھارت نے 122 ارب روپے تخریب کاری کے لئے اور 118 ارب بلوچستان میں تخریب کاری کے لئے سرمایہ کاری نہیں کیا ہے کیا پاکستان حکومت و عوام کو معلوم نہیں ہے؟ تیسرا سوال کیا بھارت کے افواج یا عوام و حکومت پاکستان پر کمان کر رہا ہے؟جواب :- نہیں ، تو پھر بدنام کیوں کرتے ہیں؟ ماسوائے ایک ٹوٹا پھوٹا افسر کے جو کہ پاکستان کے قید میں رکھا گیا ہے، اکیلا ایک افسر پاکستان کا کیا بگاڈ سکتا ہے جب تک کوئی وسیلہ نہیں ہو،
محترم ایماندار وفادار امیر المومنین بننے کے جانشینوں واری حکومت کے حقداروں سابقے اور لاحقے و حال کے بادشاہوں آپ کے سیاست کامیاب ہے عوام کو بنائو رچ کے بےوقوف بنائے جا! کیونکہ سیاست اسی طرز عمل کا پاک اسم اعظم ہے یعنی کسی بھی طرح عوام پر حکومت کرنے کا فن ہے،
اہم نکات یہ ہے کہ کیا وزیراعظم عمران خان بھی یہ کھیل کھیل رہے ہیں؟ ابھی تک جواب دینا قبل از وقت ہے وقت کے ساتھ حالات صاف ظاہر ہو جائیں گے باقی کھلاڑیوں کی ٹیم کے نمائندے ہیں،
اسمبلی میں یا باہر یا ملک سے باہر گندگی کے دسترخوان بچھانے کے بعد افواج پاکستان کو بدنام کرنے کی جتن کر رہے ہیں۔ اس میں بعض سیاست دان اچھے بھی ہیں لیکن آٹے میں نمک کے برابر،
اب اصلی پاکستان کے مسائل کے طرف توجہ دلائی جاتی ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں کے دعوے دار ہیں کہ پاکستان اور قوم کے وفادار ہیں اگر یہ درست ہے تو ملک میں مہنگائ، قتل وغارت گری، منی لانڈرنگ، قومی اکائونٹ میں فراڈ اور اتنے بڑے بڑے کریپشن کیسے ممکن ہے جب تک سیاست دان حکومت کے نمائندے یعنی انتظامیہ بیروکریسی عدلیہ سرمایہ دار اور علماء کرام کے ہاتھ نہیں ہو اتنے بڑے کریپشن ہو ہی نہیں سکتا ہے اگر حکومت میں بےایمان سیاست دان نہ ہو تمام ممبران ایک پیچ پر خدمات انجام دیں پھر بھی دوسرے فاسد گہناگاروں پر کنٹرول حاصل کر لیا جاسکتا ہے مثلاً ملک میں چینی، اٹا، گھی، سیمنٹ وغیرہ وغیرہ غائب کر نے میں حکومت کی ارکان کی ہاتھ تھا ہے ہوگا کسی کو شک نہیں ہونا چاہئے ایک وزیراعظم کے ساتھ چند وزیر یا ممبران شامل نہ ہو! باقی حصہ دار ہیں یا گرم گوشہ ضرور رکھتے ہونگے،
مندرجہ بالا راقم نے تین سوالات پیش کیا گیا ہے ان دھیان میں حاضر کر کے غور کریں کہ پاکستان میں یا پاکستان پر بھارت یا دوسرے کوئی ملکی حکومت/ کمپنی افراد کی حکومت نہیں ہے تو پھر ملک کے ترقی کی رکاوٹ کیا ہے؟ کیا اس میں نائی دھوبی موچی مزدور کسان سپاہی ڈاکٹر انجینئر افواج کے وجہ سے ایسے حالات پیدا ہوتے ہیں؟ کبھی بھی نہیں۔ یہ بچارے کوئی خون پسینہ کرتے ہیں کوئی اپنے سر کٹواتے ہیں قوم و ملت کے خاطرقربانیاں پیش کرتے رہتے ہیں، پاکستان کو دولخت غدار چور ڈاکووں منی لانڈرنگ قومی خزانے کے لٹیرے دھوکہ باز دروغ گو کے منبع پاکستانی سیاست دان بیروکریٹ انتظامیہ عدلیہ سرمایہ دار اور علمائے کرام حضرات ہیں آپ کے بغیر مچھر بھی نہیں حرکت کرتے ہیں،
خداداد پاکستان میں کس چیز کی کمی نہیں ہے صرف ایمان کی کمی ہے باقی سب کچھ موجود ہے پاک سر زمین کو سونے کی چڑیا کہا کرتے تھے صد فیصد درست ہے کیونکہ اس عرض پاک کے حصے میں سمندر ریت میدان ریگستان دریا چکنی مٹی پوٹھوہار پہاڑ برف گلیشیر ہر قسم کے معدنیات فصل آمدورفت کے ذریعے جہاز ریلوے مختلف قسم کے ٹرانسپورٹ سمندری جہاز ہر قسم کے جانور کیڑے مکوڑے ایک وقت میں ملک میں مختلف موسم اعلیٰ ترین افواج ڈاکٹر قدیر خان جیسے ایمان دار سائنس دان اور ایٹمی طاقت ملک اور ہر قسم کے ذریعے گوادر کی ساحل سے شمشال خنجراب کے فلک بوس پہاڑوں کے درمیان خداوند رحمٰن و رحیم کے کرم نوازیوں کی سلسلے جاری وساری ہیں افسوس صد افسوس پاک سر زمین کی رزق حلال کو حرام میں تبدیل کردیا جاتا ہے ان کے لیے غضب کی دعا نہیں دیں گے اللہُ تعالیٰ سے دعا ہے ان سب کو ایمان شرم حیا عطا فرمائے جن دلوں میں شیطان نے گھر بسایا گیا ہے بےشک اور ان کی جگہ اخرت میں ھاویہ یعنی دوزخ ہونا ہے ان پر یا اللہُ رحم فرما !!!!!! ۔
مشورہ:- اگر ملک بچانے اور ترقی یافتہ ملک بنانا ہے اس علاج مندرجہ ذیل ہیں۔ 

، چین کے قانون نافذ کیا جائے،
 ، ایران انقلاب عمل سے کاپی کیا جائے،
 ، کمال اتاترک کی فعل اپنائے جائے،
لفظ سیاست کے معنی یہ ہے کہ کسی بھی طریقے سے عوام پر حکومت کرنا ہے اس پر عمل پیرا ہیں تو مجرم سیاست دانوں کے شاگردی اختیار کیا جائے دو دن دنیا کے ماسٹرز مائنڈ ہیں کیونکہ ویکیپیڈیا سے کام لیتے اس جہاں میں ابد تک سدا رہائش پذیر ہونگے،

مزید دریافت کریں۔