ہنزہ نیوز اردو

قرض کے پیتے تھے مے اور سمجھتے تھے کہ ہاں , رنگ لالئے گی ہماری فاقہ مستی ایک دن

اس پوسٹ کو شیئر کریں۔

میر احمد عقابی

قرض کے پیتے تھے مے اور سمجھتے تھے کہ ہاں        رنگ لالئے گی ہماری فاقہ مستی ایک دن

وادی ہنزہ کے خود دار، غیرت مند، سو فیصدی تعلیم یافتہ قوم، دوسروں کی مدد کرنے والے پہاڈوں کو چیرنے والے جفاکش قوم بالآخر آج پنچاب،سندھ کے بیکاریوں سے بھی بد تر کیفیت میں سعودی امداد لینے پہ مجبور ہوگئی ہے قصور اس میں ہماری ان ماؤں،بہنوں کا نہیں ہم منت مزدوری نہیں کرتے، ہم اپنا سرمایہ بلتی، کوہستانی، پنجابی مزدور کو اور زیادہ تر سرمایہ کراچی کے خوجوں کو منتقل کرتے رہتے ہیں بخدا اس بھکاری پن میں ہماری ان ماؤں،بہنوں کا کوئی قصور نہیں ہے۔۔۔۔۔۔ کوئی قصور نہیں۔۔۔کوئی قصور نہیں
محمد کامران علی میں آپ کے ساتھ سو فیصد اتفاق کرتا ہوں کہ نیکی کر فیس بک پہ اچھال والی پالیسی سے کام لئے بغیر اس امداد کو جماعتی اداروں کے زریعے مستحقین کے گھروں تک پہنچایا جاسکتا تھا لیکن شائد یہاں امداد سے بڑھ کر ہماری عزت کو عالمی سطح پر اچھالنا اصل ہدف تھا۔

مزید دریافت کریں۔