ہنزہ نیوز اردو

غیبت کی سیاحت

اس پوسٹ کو شیئر کریں۔

 شیربازخان کلیم
گلگت بلتستان کا ہر کونہ ہر وادی اور ہر قریہ پاکستان سے انے والے سیؔاحوں کیئلے دلفریب،دلچسپ اور دلکش ہے۔ اور اس بات سے انکار نہیں کی پورا پاکستان خوبصورت ہے ۔ بین لاقوامی سیؔاحوں کیلئے
جنت نظیر پاکستان ایک ایسا ملک ہے جسمیں دلفریبی ہے کی کئی معروف ممالک کا دورہ کرنے کے باوجود سیؔاحوں کی نظریں نہیں بھرتیں لہذایہ دعوایٰ نہیں حقیقت ہے کی پاکستان وادی مہران سے خنجراب تک قدرتی حسن کے مظاہر سے مالامال لے اس حقیقت کے باوجود
کوئی غیر ملکی اس نیت سے پاکستان اے کہ اس نے یہاں کچرا کے ڈھیر پر نظر رکھنی ہے تو اسے کچرا ہی نظر ایئے گا اور قدرتی مناظر سے اس کی نظر غیر حاظر رہے گی۔
بلکل اسی طرح وادی ہنزہ دیکھنے کیلئے آنے والے سیؔاحوں کو بھی وہی کچھ نظر آسکتاہے جس کی خوہش لیکر آسکتے ہیں۔دوسرہ طرف ہم سیؔاحوں کو یہ سبق کیوں دیں کہ وہ ہنزہ ایئں کہیں او ر نہ جائیں یہ ہنزہ والوں کی کم ظرفی ہوگی ۔
ہم تو یہ چاہیں گے کہ وہ بلتستاب بھی جائیں،غزر دیکھیں ،ہنزہ نگر کی خوبصورت وادی کے نظاروں سے لطف اندوز ہوں۔اگر ہم قلم کو تعصب کی سیؔاھی سے بھر کر قدرت کے حسین شاہکاروں سے لطف اندوز ہونے کیلئے 
آنے والوں کے ظرف،سوچ اور تخیؔل پر قدغن لگانے کی کوشش کریں اور اپنی محدود ذہنیت کا مظاہرہ کریں تو یہ حرکت بذات خود ہماری اپنی تضحیک کی باعث ہوگی رہی بات ہنزہ کی تو یہ دعوٰی کبھی کسی نے یہاں نہی کی کی ہنزہ انے والا ہر سیؔاح ہمہ پہلو 
مسؔرتوں کو سمیٹ کر جایئےگا۔
لا محالہ کھانے پینے کے مسایل ہونگے ۔سفر کا مسلہ ہوگا ہوٹل کی رہائیش کا مسلہ بھی ہو سکتا ہے لیکن یہ مسایل تمام سیؔاحوں کے ساتھ نہی ہوتے۔
یہ حقیقت ہمہ وقت ہمارے سامنے رہنی چاہئے کہ سیؔا حت ان علاقوں کی معیشیت ،خوشحالی اور ترقی کیلئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے محنت، منصوبہ بندی،معیاری خدمات اور خلوص دل کیساتھ 
مہمانوں کی خدمت کو شُعار بنا کر یہ علاقے ترقی کر سکتے ہیں ہم یہ سمجھتے ہیں کی بلتستان کی ترقی ہنزہ کی ترقی ہے اور گلگت بلتستان کی شہرت گلگت بلتستان کی شُہرت ہے اور تمام ترقی کے ابواب کو یکجا کریں تو پاکستان کی شُہرت ہے جلاپا مسایل کا حل
نہی اور نہ کینہ پروری نے قوم کو ترقی کی بنیادیں فراہم کی ہیں۔ بہتر ہوگا کہ ہم سب ایک قافلے کا رکن بن جائیں اور قافلے کی منزل پاکستان کی ترقی ہو ۔ورنہ سیؔاحوں کے چھوٹے چھوٹے مسایل کو لیکر ہنزہ پر کچرا اُچھالا جائیگا تو ہنزہ کی تُند وتیز ہوائیں اسی کچرے کو اُن لوگوں کے 
منہ پر دے 
ماریں گی جو بھینگی تحریروں سے فضا کو مکدؔر کر رہے ہیں ۔ہمارہ مشورہ ہے کہ جس طرح یہ علاقے خوبصورت ہیں ان علاقوں کے باسئیوں کی سوچ بھی خوبصورت ہو تاکہ سیؔاح اچھا تاثُر لیکر جائی.

مزید دریافت کریں۔