ہنزہ نیوز اردو

عید اسپیشل

اس پوسٹ کو شیئر کریں۔

”زندان کی دہلیز پہ عید”

وہ عید یں کب مناتے ہیں قفس جن کے مقدر ہیں
عبث جیون گنوا تے ہیں قفس جن کے مقدر ہیں

نۓ کپڑے طعامِ خاص کہاں خوشیوں کی سوغاتیں؟
صفِ ماتم بچھاتے ہیں قفس جن کے مقدر ہیں

وہ گھر ماں باپ بچے بیٹیاں کیسے بھلائیں گے؟
فقط دل کو جلاتے ہیں قفس جن کےمقدر ہیں

وہ گھر اب گھر نہیں ماتم کدہ زندان کہلائے!
کہاں خوشیاں مناتے ہیں قفس جن کے مقدر ہیں

وطن سے غیر ت قومی سے زندان کر لئے آباد 
کہاں احسان جتاتے ہیں قفس جن کے مقدر ہیں

بقاء ِ دیس کی خاطر جو اب قیدِ سلاسل ہیں
راہ الفت نبھاتے ہیں قفس جن کےمقدر ہیں

وطن کی رونقیں آباد سدا خوشیوں سے یہ دل شاد
انہی کے یہ ترا نے ہیں قفس جن کےمقدر ہیں

میں نوشی عید پہ کیسے بھلا دوں ان اسیروں کو
ہمارا دکھ اٹھاتے ہیں قفس جن کے مقدر ہیں

مزید دریافت کریں۔