ہنزہ نیوز اردو

ضلع غذر کوویڈ 19 اور انتظامیہ کا دوغلہ پن

اس پوسٹ کو شیئر کریں۔

غذر:غذر انتظامیہ بے بسی کے عالم میں کاروباری حضرات کو تنگ کر رہی ہے۔ دیگر اضلاع کے لوگ اور پاکستان سے آنے والوں کو گلاپور چیک پوسٹ پہ خوش آمدید کرنے والے مقامی کاروباریوں کا جرمانہ کر رہے ہیں۔ یہ رویہ ہو سکتا ہے اگے قابل برداشت نہیں ہوگا۔ کاروباری حضرات کا کہنا ہے کہڈپٹی کمشنر ضلع غذر اپنے سٹاف کے ہاتھوں یرغمال ہے وہ بجاٸے یرغمال ہونے کے عوامی مفاد کو مد نظر رکھتے ہوٸے فیصلے کریں۔ کوویڈ 19 کا علاج مستقبل قریب میں کہیں ممکن نظر نہیں آ رہا۔ کم از کم ایک سے دو سال یا اس سے زیادہ عرصہ بھی ویکسین تیار کرنے میں لگ سکتا ہے۔ ایک کاروباری شخص جس کی زندگی کا دار و مدار اُس کا کاروبار ہے ایسے میں کاروبار بند ہونے سے وہ کس طرح گزارا کریگا۔ ریلیف فنڈز کا منصفانہ تقسیم بھی ضلع میں ممکن نہیں پایا ہے۔ سفارش اور مذہبی عصبیت کے بنیاد پہ ریلیف فنڈ اور امداد تقسیم کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ انتظامیہ غذر نے اپنی غفلت اور لاپرواہی سے ضلع غذر کا فنڈ اور امدادی سامان بھی دیگر اضلاع کو بھیج دیا ہے۔ ایسے میں اگر بیرونی راستے مکمل بند کرکے کاروباری حضرات کا جرمانہ کیا جاٸے تو ٹھیک ہے مگر کشروٹ، برمس اور بسین کے لٸے غذر روڑ کھلا رکھ کر مقامی لوگوں کا جرمانہ کیا جاٸے گا تو غذر کے عوام برداشت ہرگز نہیں کرینگے۔غذر انتظامیہ کے سرپرست کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ کے ذریعے سوشل ورکرز نے مساٸل سے آگاہ کرنے کی کوشش کی تو بہت ساروں کو بلاک کر دیا۔ افسر شاہی اگر بات سننے کو تیار نہیں ہے تو اگے حالات کا اندازہ آپ خود لگا سکتے ہو ……..

#غذر_نیوز

مزید دریافت کریں۔