ہنزہ نیوز اردو

صوبائی حکومت نے مستقلی کے عمل کو اپریل میں مکمل کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن سات مہینے گزرے مستقلی کا عمل جمود کا شکار ہے۔

اس پوسٹ کو شیئر کریں۔

گلگت(پ۔ر)گزشتہ روز سیپ ٹیچرز ایسوسی ایشن کا ایک ہنگامی اجلاس زیر صدارت غلام اکبر منعقد ہوا۔اجلاس میں غلام اکبر صدر، ملکہ حبیبہ صدر خواتین ونگ، زینب خاتون نائب صدر، حاجی عبدالغیاث جنرل سیکریٹری ،محمد خان ڈپٹی فنانس سیکریٹری، ڈپٹی جنرل سیکریٹری غلام مرتضیٰ، فنانس سیکریٹری رمضان علی اور رابطہ سیکریٹری سجاد حسین شامل تھے۔اجلاس سبھی ممبران نے متقلی کے عمل میں تاخیری حربوں کو استعمال کرنے پر سخت غم و غصے کا اظہار کیا اور صوبائی صدر کو سخت احتجاج کی کال دینے پر زور دیا۔واضح رہے کہ صوبائی حکومت نے مستقلی کے عمل کو اپریل میں مکمل کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن سات مہینے گزرے مستقلی کا عمل جمود کا شکار ہے۔جسکی وجہ سے اساتذہ میں مایوسی پھیل رہی ہے جو گلگت بلتستان کے10اضلاع کے756سکولوں میں زیر تعلیم 50000سے زائد طلباء و طالبات کو بنیادی تعلیم کے بنیادی حق سے محروم کرنے کی سازش سمجھتے ہیں۔اجلاس میں متفقہ طور پر فیصلہ ہوا کہ چارٹر آف ڈیمانڈ جو پہلے ہی ایسوسی ایشن نے حکام بالا کو دیا ہے اور قانون ساز اسمبلی سے قرارداد بھی پاس ہوئی ہے کے مطابق مستقلی کو عملی جامہ پہنائے۔چارٹر آف ڈیمانڈ سے ہٹ کر کام ہوا تو تمام اساتذہ سخت مذاحمت کریں گے۔آخر میں تمام اراکین کابینہ نے اس بات پر اتفاق کیا اگر مستقلی کے عمل میں تیزی نہیں لائی گئی تو ایسوسی ایشن آئندہ گلگت بلتستان اسمبلی کے اجلاس تک احتجاج کو حتمی شکل دے گی۔جسکی تمام تر ذمہ داری مستقلی کے عمل میں تاخیری حربے استعمال کرنے والوں پر عائد ہوگی۔

مزید دریافت کریں۔