ہنزہ نیوز اردو

سیاست نہیں تماشہ

اس پوسٹ کو شیئر کریں۔

سیاست اگر ہم دیکھیں تو سیاست جیسا آسان کوئی نہیں ، لیکن ہم نے سیاست کا غلط مطلب لیا ہوا ہے اصلی سیاست وہ ہے جس سے آپ کا نہیں قوم کا فائدہ ہو ، جو لیڈر نہیں خادم ہوتا ہے ، ایک حقیقی سیاسی شخص کی نیت صاف ہوتی ہے اس کے دل میں اللّٰہ تعالٰی کے بندوں کی مدد کرنے کا جذبہ ہوتا ہے ، پاکستان میں ہر پانچ سال میں انتخابات ہوتے ہیں ، بھاری اکثریت سے جیتنے والی جماعت آئندہ پانچ سالوں کے لیے حکومت کرتی ہے اسی طرح گلگت بلتستان میں بھی عام انتخابات ہر پانچ سال بعد ہوتے ہیں اور جیتنے والی جماعت کو اقتدار حاصل ہوتا ہے گلگت بلتستان میں پاکستان مسلم لیگ ن کی صوبائی حکومت کے دن جوں جوں کم اور ختم ہوتے جارہے تھے جن کا گلگت بلتستان میں پانچ سال کا عرصہ مکمل ہونے جارہا تھا ، اس وقت سب لوگ نگران وزیر اعلیٰ کے بارے میں سوچنے پر مصروف تھے کہ ، کون ہوگا گلگت بلتستان کا نگران وزیر اعلیٰ ؟ سب کو ایمان دار اور قابل شخصیت کی تلاش تھی اور چند نام شوشل میڈیا پر اور اخبارات کی زینت بنتے دیکھائی دے رہے تھے جن میں سب سے پہلے گلگت بلتستان کے سئینر صحافی اور کالم نگار ایمان شاہ اور دوسرا نام ناصر زمانی اور سابف ڈیآی جی میر افضل سابق وفاقی سیکریٹری شاہداللہ بیگ کے نام شامل تھے اگر بعد میں صوبائی حکومت اور اپوزیشن نے کچھ اور نام اس فہرست میں شامل کیا ، اور سابق ڈی آئی جی گلگت بلتستان میر افضل کو وزیراعظم عمران خان اور وفاق کی طرف سے نگران وزیر اعلیٰ کے نام پر منظوری دی اور اس طرح نگران وزیراعلیٰ کے دوڈ میں سابق ڈی آئی جی میر افضل صاحب نے فتح حاصل کی ،اس میں کوئی شک نہیں کہ آپ ایماندار اور قابل ہیں ، جس نے 25 جون 2020 کو گورنر ہاؤس گلگت میں گورنر راجہ جلال مقپون سے حلف لیا ۔ دوسری طرف سوشل میڈیا پہ آئے روز نگران کابینہ کے نام دن رات کی طرح تبدیل ہو رہے تھے آج کس کا نام تو کل دوسرے کا نام ۔ نہیں معلوم یہ کیا ہو رہا تھا کہ یہ نام کون پیش کر رہا ہے آخر اس کے پیچھے کون بیٹھا ہوا ہے جو ہر دن ایک نئے شخص کو ہیرو کی طرح پیش کر رہا ہے ۔
ایمان شاہ جو شروع میں نگران وزیر اعلیٰ کے بہترین امیدوار تھے لیکں جب میر افضل صاحب کو نگران وزیر اعلیٰ بنایا گیا تو بعد میں آپ کا نام نگران کابینہ میں وزیر اطلاعات کے منصب کے لیے شامل تھا اطلاعات تھی کہ آپ وفاق کی طرف سے نامزد تھے لیکن اب گزرشتہ روز ایک نیا نگران کابینہ کی فہرست آئی جس میں آپ کا نام شامل نہیں تھا جو بہت افسوسناک ہے جس میں ہم صحافی برادری پرزور مزمت کرتے ہیں کہ قابل اور ایماندار شخص جس کا گلگت بلتستان میں صحافت کے میدان میں منفرد مقام ہے جو گلگت بلتستان میں جانے مانے اور سئینر صحافی ہیں جو اپنے تحریروں میں حق اور سچ بات تحریر کرتا ہے ایمان شاہ صحافت کے ساتھ سیاست کے میدان پر بھی مہارت رکھتے ہیں جو کہ گلگت بلتستان کے سیاست کے ہر بدلتے صورتحال پر نظر رکھتے ہیں اور بہترین تجزیہ نگار بھی ہیں ، میرے کہنے کا مطلب یہ ہے گزشتہ روز جو نگران کابینہ کی فہرست آئی ہے جس میں زیادہ تر ایسے لوگ شامل ہیں جن کا سیاست سے دور دور تک کا کوئی تعلق نہیں سیاست کیا ہے وہ بھی نہیں معلوم ، ان لوگوں کو کس بنیاد پر نگران کابینہ میں ڈالا ہے ، جن کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں اگر تعلق نہ بھی سہی لیکن سیاست کا شد بد کا تو پتہ ہونا لازمی ہونا چاہیے ، یہ کیسے ہوسکتا ہے آپ کسی ہوٹل کے مالک کو کسی تجارت سے وابستہ افراد اور این جی اوز اور کسی پہاڑ پر چھڑنے والی کو اتنا بڑھا عہدہ دے رہے ہیں ،۔۔۔آب ایسے لوگوں کو گلگت بلتستان پر مسلط کرنے کی کوشش کیا جا رہا ہے جن کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں پھر آپ سوچیں گلگت بلتستان کا کیا حال ہوگا ؟ کیا یہ لوگ حکومت کو اچھی طرح چلا سکیں گے ؟
بلکل نہیں وہ ایسے جیسا آپ کسی انجینئر کو کامرس کے متعلق سوالات کریں تو کیا انجنئیر آپ کے کامرس کے متعلق پو چھے گئے سوالات کا جواب دے سکے گا ، سوال ہی نہیں بنتا ، کہ وہ آپ کے سوالات کے جوابات دئے تو بد قسمتی سے چند لوگوں نے سیاست کو سیاست نہیں تماشہ بنا کر رکھا ہوا ہے
گلگت بلتستان کی سیاست اور اسمبلی میں ایسے افراد قابض رہے جنہوں گلگت بلتستان کی غریب عوام کے فلاح بہبود کے لئے کچھ نہیں کیا گلگت بلتستان میں بجلی کی لوڈشیڈنگ جوں کے توں ہے پینے کا صاف پانی میسر نہیں مسائل کے انبار ہے ۔۔۔عوام کا کوئی پرسان حال نہیں چند غیر مقبول لوگ ایک بار پھر نگران کابینہ میں منتخب ہو کہ خود مذید مالدار بن جائنگے ۔مگر عوام کا حال ویسا کہ ویسا ہی رہے گا۔۔۔۔نگران کابینہ میں وزراء کی تعداد کو محدود کر کہ گلگت شہر جو صوبائی درالخلافہ ہے میں بجلی کے نظام کو بہتر کرے یہاں کی سڑکوں کو میٹل کیا جائے پانی کے مسلے کو حل کیا جائے اور

نگران کابینہ میں ایسے لوگوں کو شامل کریں جو سیاست سے واقف ہوں جن کو سیاست کا کچھ تو علم ہو ، چاہے وہ ایمان شاہ ہو یا کوئی اور ، قابل اور ایماندار اور ایک سیاسی شخصیت ہی نگران کابینہ کا اہل ہے جو اپنے منصب کو احسن طریقے سے انجام دئے سکے گا جس سے ہمیں ہی فائدہ ہوگا ہمارے گلگت بلتستان کا بلا ہوگا ، ہم عام عوام کو ہی فائدہ ہے ، اور یہ جو مختلف نام نگران کابینہ کے لیے سوشل میڈیا پر آرہے ہیں یہ کون لا رہا ہے ، اس کے پیچھے کون بیٹھا ہوا ہے جو گلگت بلتستان کی سیاست کو سیاست نہیں تماشہ بنا رہے ہے ، جس کی جتنی مزمت کی جائے کم اور ہمیں حتمی نوٹیفکیشن آنے تک انتظار رہے گا ۔۔۔۔۔۔۔۔

مزید دریافت کریں۔