ہنزہ (سلیم برچہ) سندھ پولیس کے ہاتھوں قتل ہونے والا بے گناہ نوجوان کو حق دلانے کے لیے ملک کے دیگر حصوں کی طرح ضلع ہنزہ میں بھی احتجاجی مظاہرہ کیا گیا خانہ آباد ہنزہ سے تعلق رکھنے والا معصوم اور بے گناہ طالب علم سلطان نذیر جو کہ تعلیم حاصل کرنے کے غرض سے کراچی میں مقیم تھا سندھ پولیس نے دہشت گرد قرار دے کر گولیوں کا نشانہ بنایا جس پر کراچی سمیت ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کئے مرحوم کی آبائی گاؤں خانہ آباد سمیت مایون حسین آباد خضر آباد اور ناصر آباد سے عوام کی بڑی تعداد نے ضلعی ہیڈکوارٹر علی آباد کا رخ کیا جہاں پر ناصرف سنٹرل ہنزہ اور سب ڈویژن گوجال بلکہ ضلع نگر سے جن میں زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے ہنزہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا اور قراداد پیش کیا جس میں کہا گیا کہ سلطان نذیر کے قاتلوں کو فلفور گرفتار کرکے جلد از جلد قرار واقعی سزادی جائے واقع کی صاف وشفاف تحقیقات اور جوڈیشل انکوائری کرائی جائے شہید ہونے والے طالب علم کے لواحقین کو حکومت سندھ شہداء پیکیج دینے کو یقینی بنائے کراچی میں مقیم گلگت بلتستان کے عارضی و مستقل شہریوں کو ہر ممکن تحفظ فراہم کرے صوبہ سندھ میں موجود تمام تعلیمی اداروں میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ و طالبات کو تحفظ فراہم کیا جائے مزید مطالعہ کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں حالیہ دہشتگردی کا نشانہ بننے والے ہزارہ کمیونٹی کے ورثاء کو انصاف فراہم کی جائیں واقعے میں ملوث دہشت گردوں کو حکومت بلوچستان جلد از جلد گرفتار کر کے انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے ہزارہ کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے شہریوں کو ہر ممکن تحفظ فراہم کیا جائے اسلام آباد پولیس کی جانب سے حالیہ دنوں قتل ہونے والا نوجوان کے قاتلوں کو فوراً گرفتار کر کے واقعے میں ملوث پولیس اہلکاروں کو قانون کے تحت سزائیں دی جائیں گزشتہ ماہ کے آئی یو میں ہونے والا ہراسمنٹ کیس کی تحقیقاتی رپورٹ منظرعام پر لایا جائے ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لانے کے علاؤہ ان دونوں بے گناہ طالب علموں کو جلد از جلد باعزت رہا کیا جائے جنہیں حق اور سچ بولنے پر انتقام کا نشانہ بنایا گیا ہے ۔
مضامین
جب ناچ اور گانا سرکاری سطح پر ترجیح بن جائے
دنیا کی تاریخ میں قوموں کی کامیابی یا ناکامی کا دارومدار ہمیشہ ان کی فکری،معاشی، علمی، سائنسی، معاشرتی اور اخلاقی بنیادوں پر رہا ہے۔ وہ