گلگت(پ۔ر)مسلم لیگ ن کے صوبائی وزراء نے اپنی کرپشن چھپانے کی جتنی بھی کوشش کریں یہ لوگ عوام کے سامنے بے نقاب ہونگے۔احتساب کا جو شفاف عمل سپریم کورٹ آف پاکستان کی طرف سے شروع کیا ہوا اس کی ذد میں گلگت بلتستان کی صوبائی حکومت بھی آنے والی ہے جس بناء پر ن لیگ کے نام نہاد وزیر اعلیٰ اور ناہل وزراء اعلیٰ عدلیہ پر پر چڑھائی کررہے ہیں۔لیکن ان کرپٹ وزراء کے دن گنے جاچکے ہیں صوبائی حکومت اپنی آخری سانس لے رہی ہے صوبائی حکومت کی طرف سے اداروں میں کرپشن کا جمعہ بازار لگا ہوا ہے۔ان کرپٹ عناصر سے کوئی ادارہ بچا ہوا نہیں ہے۔ اپنے من پسند افراد کو ٹھیکے جس میں ان کا کمیشن ہوتا ہے کرپٹ ٹھیکداروں کو دئے جاتے ہیں جو کہGBکے عوام کے ساتھ ناانصافی ہے۔اگر حکومت نے اپنی قبلہ درست نہیں کیا تو وہ دن دور نہیں جب عوام کے ہاتھ ہونگے اور ان کرپٹ عناصر کے گریباں ہونگے۔
ان خیالات کا اظہار پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما آصف حسین میر نے اپنے ایک اخباری بیان میں کیا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کی بے حسی کا یہ عالم ہے کہ سکردو میں حالیہ ہونے والے سیلاب کی تباہ کاریوں پر صوبائی حکومت خواب خرگوش کے مزے لے رہی ہے۔5قیمتی جانیں ابھی تک لاپتہ ہیں اور وزیر اعلیٰ کو علاقے اور متاثرین کے پاس جاکے تعزیت کرنے تک کی توفیق نہیں ہوئی۔یہی رویے عوام میں مایوسی کا سبب بنتے ہیں۔حکومت بتائے کہ متاثرین اکیا گلگت بلتستان کے باسی نہیں کیا وہ کسی دوسرے ملک کے شہری ہیں۔اگر نہیں تو صوبائی حکومت کے اس رویئے کو کیا نام دیا جائے
مضامین
جب ناچ اور گانا سرکاری سطح پر ترجیح بن جائے
دنیا کی تاریخ میں قوموں کی کامیابی یا ناکامی کا دارومدار ہمیشہ ان کی فکری،معاشی، علمی، سائنسی، معاشرتی اور اخلاقی بنیادوں پر رہا ہے۔ وہ