ہنزہ (اجلال حسین) سردی کے موسم میں پاک چین بارڈر کھولنے کے لئے محکمہ داخلہ کی جانب سے اعلان شدہ نوٹیفیکشن کا خیر مقدم کرتے ہے مگر حالیہ موسم میں محکمہ صحت ہنزہ اور نگر کے پاس مسافر و تجارتی حلقوں کے لئے ہمارے پاس اتنے وسائل نہیں ہے کہ منفی ۵۰ میں سولہت فراہم کر سکیں۔ ان خیالات کا ظہار ڈی ایچ او ہنزہ اور نگر ڈاکٹر ضیم نے ڈائریکٹر جنرل منسٹری آف نیشنل ہیلتھ سروسز کو دی جانے والی خط میں کہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاک چین بارڈ ز کو کھولنے کے لئے محکمہ صحت گلگت بلتستان اور وفاقی حکومت کو چاہیے کہ پاک چین سرحد پر ڈاکٹرز پیرامیڈکل سٹاف، ادویات اور سرجرکی کے آلات کی ضرورت ہوگی جبکہ علاقہ پاک چین بارڈ جوکہ دنیا کا بلد ترین بارڈر ہے یہاں پر نہ صر سردی بلکہ گرمیوں میں بھی سیاح اور کاروباری حلقوں کے لئے گزرنا مشکل ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے بارڈ ر پر تعینات خنجراب سیکورٹی فورس اور محکمہ صحت کے عملے کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے چونکہ بارڈ ر پر اس وقت دو سے تین فٹ برف باری ہو چکی ہے انسانی جانوں کے تحفظ کے لئے ابتدائی طبی معائینے کے لئے تھرمل سیکنر، سردی موسم میں معائینے کے لئے ملازمین کے لئے انتہائی سرد طبی آلات، سرجیکل ماسک، گارمنٹس اور دیگر اہم ضروری اشیاء کی ضرورت ہے محکمہ صحت گلگت بلتستان اور منسٹری ہیلتھ سروسز فراہم کر یں انشااللہ محکمہ صحت ہنزہ پاک چین بارڈر جو کہ انتہائی سرد موسم میں چند دنوں کے لئے کھولیں جا رہے ہیں محکمہ صحت ہنزہ کے عملہ ان دنوں میں دن راات سروس دے سکیں۔

مضامین
اساتذہ کے لیے پارٹ ٹائم بزنس
یہ 2011 کی بات ہے جب تعلیم سے فارغ ہو کر میں نے بحیثیت لیکچرار گورنمنٹ کالج گلگت اور بطور مدرس و میگزین ایڈیٹر جامعہ