ہنزہ(نمائندہ خصوصی) میر عالم پاکستان مسلم لیگ(ن) ضلع ہنزہ کے سابق سیکریٹری اطلاعات نے اپنے ایک اخباری بیاں میں کہا ہے کہ سابق وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی حافظ حفیظ الرحمٰن کے خلاف نیب انکوائری بد نیتی اور مو جودہ وفاقی حکومت کی انتقام لو پالیسی کا شاخسانہ ہے۔ گزشتہ ادوار میں گلگت بلتستان کی تعمیر و ترقی کے لئے حاجی حفیظ الرحمٰن کی حکومت کی کار کردگی و خدمات لائق تحسین ہیں۔ ترقی کا عمل جتنا اس کے دور میں ہوا ہے کسی اور کے دور میں ممکن نہیں تھا اس سے ان کے سیاسی مخالفین غائف ہو کر الٹا پراپگنڈے کر رہئے ہیں۔ حفیظ الرحمٰن صرف مسلم لیگ(ن) کے ہبر نہیں بلکہ پورے گلگت بلتستان کے ایک مسلمہ رہبر ہیں۔ مو جودہ حکومت آئے تین ماہ گزر گئے کوئی ترقی کا عمل دیکھنے کو نہیں مل رہی ہے۔ ان کا کام صرف سابقہ ادوار کے ترقی یاتی کاموں کی ترقیات منصوبوں پر تختیاں نصب کرنا ہی ان کا منشور رہی ہے۔ انتقام کی خاطر سیاسی قیادت کو کمزور کر نے کے لئے نیب استعمال ہو رہی ہے منتخب نمائندے صرف پانچ برس کے لئے عوام نمائندوں کا انتخاب کر کے اسمبلی میں ملاتے ہیں تاکہ عوام کی خد مت کر سکیں۔ یہ کیسے ممکن ہے کہ یہ لوگ جن میں بیرو کریٹس اور گلگت بلتستان کے دیگر آفیسران مثلاً محکمہ تعمیرات عامہ، محکمہ برقیات عامہ، محکمہ زراعت، محکمہ ماہی پروری کے حکام بالا سے بھی نیب کاروائی کیوں نہیں کر تی؟ مذ کورہ بالا محکموں میں ملازمین اپنے ہی اداروں کو دیمک کی طرح چاٹ رہئے ہیں۔ یہ ملازمین ایک ہی برس کے اندر اندر بڑی بڑی گاڑیاں، بلند و بالا مکانات اور جا بجا ء پلاٹس
کہاں سے خریدتے ہیں کیا ان کے پاس قارون کا خزانہ ہے؟
مضامین
جب ناچ اور گانا سرکاری سطح پر ترجیح بن جائے
دنیا کی تاریخ میں قوموں کی کامیابی یا ناکامی کا دارومدار ہمیشہ ان کی فکری،معاشی، علمی، سائنسی، معاشرتی اور اخلاقی بنیادوں پر رہا ہے۔ وہ